48 سالہ رندیپ ہوڈا نے دیر سے شادی کرنے کی وجہ بتادی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
فلم جاٹ میں سنی دیول کے ساتھ اہم کردار ادا کرنے والے رندیپ ہوڈا نے اپنی نجی زندگی سے متعلق کھل کر گفتگو کی۔
بھارتی میڈیا کو انٹرویو میں خاندان میں شادی کرنے کے رواج پر تنقید کرتے ہوئے رندیپ ہوڈا نے کہا کہ شادی میں تاخیر کی ایک وجہ جو دلہن میں نے اپنے لیے پسند کی اس کا ہماری قوم جاٹ سے تعلق نہ ہونا تھا۔
رندیپ ہوڈا نے مسکراتے ہوئے یہ بھی کہا کہ شروع سے میرا تو شادی کا کوئی ارادہ ہی نہیں تھا لیکن قسمت میں لکھا تھا تو ہوگئی۔
اداکار نے مزید کہا کہ سچ بتاؤں تو میں اسکول میں بہت دُکھی رہتا تھا اور میں نہیں چاہتا تھا کہ اس دنیا میں کسی اور (اولاد) کو لاؤں جو ’اسکولنگ‘ کے عمل سے گزرے۔
رندیپ ہوڈا نے مزید کہا کہ پھر ملاقات لَنلاشرم سے ہوئی اور میں نے شادی نہ کرنے کے فیصلے کو بدلا لیکن اب والدین درمیان میں آگئے۔
رندیپ ہوڈا نے بتایا کہ میرا تعلق جاٹ خاندان سے ہے اور ہمارے یہاں کسی نے آج تک برادری سے باہر شادی نہیں کی اس لیے والدین نہیں مان رہے تھے۔
اداکار نے مزید کہا کہ والدین کو منانے میں اتنے برس لگ گئے اور میں نے کورونا وبا کے دور میں شادی کا موقع ملنے کو غنیمت جانا۔
رندیپ ہوڈا نے کہا کہ اب شکر ہے سب ایک دوسرے کو سمجھ چکے ہیں اور میری اہلیہ میری فیملی کا حصہ ہیں۔
خیال رہے کہ رندیپ کی اہلیہ لنلائے شرم کا تعلق ریاست منی پور کے قدیم قبیلے میتالی سے ہے اور وہ وہاں کی ایک مقبول اداکارہ اور ماڈل بھی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
فلم جاٹ مذہبی انتہا پسندوں کے نشانے پر؛ سنی دیول اور رندیپ ہودا مشکل میں پھنس گئے
فلم ’جاٹ‘ باکس پر آفس ہر تو کوئی بڑی کامیابی حاصل نہ کرسکی لیکن فلم کے اداکار سنی دیول اور رندیپ ہودا ایک بڑی مشکل میں پھنس گئے۔
بھارت میں مذہبی شدت پسندی میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ جس کے اثرات سے اب فلم انڈسٹری بھی محفوظ نہیں رہی ہے۔
بھارتی پنجاب کے شہر جالندھر کے تھانے میں فلم ’جاٹ‘ کی کاسٹ اور فلمسازوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔
جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ فلم کے ایک منظر سے مسیحی برادری کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق ہدایتکار اور پروڈیوسر نے جان بوجھ کر یہ فلم گڈ فرائیڈے اور ایسٹر کے دوران ریلیز کی۔
شکایت کنندہ نے مؤقف اختیار کیا کہ مسیحی مقدس دنوں میں جان بوجھ کر فلم کا ریلیز کرنا اور متنازع سین شامل کرنے کا مقصد اشتعال انگیزی ہے۔