کراچی :  سیکرٹری جنرل عوام پاکستان پارٹی مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت عوام کے ووٹ سے آئی ہو تو بجٹ عوام دوست ہو گا۔
شہر قائد میں خواتین کنونشن کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ دنیا میں تیل کی قیمتیں کم ہو گئی ہیں، خوردنی آئل پر ایکسچینج کم ہو گیا گندم کی قیمت کم ہو گئی۔

انہوں نے کہا کہ گندم کی قیمتوں میں کمی سے فارن ایکسچینج پر دباؤ کم ہو گیا، اوسط پاکستانی آمدن تین سال سے کم ہو رہی ہیں، قوت خرید کم ہو گئی، مہنگائی کم ہونے کے باوجود بھی لوگ چیزیں ایفورڈ نہیں کر سکتے،حکومت عوام کے ووٹ سے آئی ہو تو بجٹ عوام دوست ہو گا۔
سیکرٹری جنرل عوام پاکستان پارٹی نے کہاکہ ایک بات بہت ضروری ہے کہ اس سال گندم کسان سے خریدنا بند کر دی گئی، گندم کی سپورٹ پرائس نہیں رکھی گئی، گزشتہ سال کا وعدہ بھی پورا نہیں کیا اس وقت مڈل مین آڑھتی خرید رہا ہے، کسان رل گیا ہے، اس سال میں دسمبر میں آپ کو پھر گندم امپورٹ کرنا پڑے گی اور سارا نفع مڈل مین لے جائے گا۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی: محکمہ ہیلتھ کے افسر سراپا احتجاج: ان سے بات کریں، سپیکر، متعدد بل پیش، اپوزیشن کا احتجاج

لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ47 منٹ کی تاخیر سے سپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس میں محکمہ لیبر اور انسانی وسائل کے حوالے سے سوالوں کے جوابات متعلقہ پارلیمانی سکرٹری نے دیئے۔ اجلاس میں رکن اسمبلی کرسٹوفر فیبلوس نے حافظ آباد میں زہریلی مٹھائی کھانے سے تین بچوں کی ہلاکت کا معاملہ اسمبلی میں اٹھا دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سینیٹری ورکر عرفان کو بلدیہ کی جانب سے مٹھائی دی گئی کہ آوارہ کتوں کو کھلا دے۔ سینیٹری ورکر کو کوئی آوارہ کتا نہیں ملا تو وہ مٹھائی کا ڈبہ ساتھ لے گیا۔ علاقے کے بچوں نے مٹھائی کھا لی جس سے تین بچے جاں بحق ہوگئے، دو کی حالت تشویشناک ہے جبکہ تین کی حالت تسلی بخش ہے۔ پولیس نے ورکر عرفان کو پکڑ لیا ہے جبکہ اس میں عرفان کا کوئی قصور نہیں ہے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے پارلیمانی وزیرمیاں مجتبیٰ شجاع الرحمان کو ایک گھنٹے میں تمام معاملے کی انکوائری کی ہدایت کر دی۔ گذشتہ روز اپوزیشن حسب معمول ایوان میںنعرے بازی کرتے ہوئے داخل ہوئی۔ اپوزیشن اراکین نے بانی پی ٹی آئی کی تصاویر اور احتجاجی نعروں والے کتبے اٹھا رکھے تھے۔ حکومتی رکن امجد علی جاوید نے ایوان میں کہا کہ پچھلے آٹھ روز سے محکمہ ہیلتھ کے افسران سراپا احتجاج ہیں، حکومت کو ان سے بات کرنی چاہیے، جس پر سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ چیف وہپ رانا ارشد کوشش کریں کہ انیس رکنی کابینہ کے علاوہ کوئی اور مل جائے تو ان سے بات کریں۔ کرسچئن کمیونٹی نے پنجاب اسمبلی میں گڈ فرائی ڈے اور ایسٹر کے دن چھٹی دینے کا مطالبہ کردیا۔ مطالبہ کرسچیئن کمیونٹی کے رہنما کرسٹوفر فیلبوس نے کیا۔ وزیر پارلیمانی امور میاں مجتبی شجاع الرحمن نے گزیٹڈ چھٹیوں کے ساتھ  اس معاملے کو جوڑ دیا اور کہا کہ گزیٹڈ چھٹیاں دیکھنے کے بعد ہی کچھ کیا جا سکتا ہے۔ حکومتی رکن امجد علی جاوید نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نہروں کے معاملے پر پنجاب اور سندھ کو مل بیٹھ کر بات کرنی چاہیے۔ جس پر پیپلز پارٹی کی رکن نرگس فیض اعوان نے کہا کہ سندھ نے کہاں پنجاب کا حق مارا ہے، ہماری قیادت پر کیوں تنقید کی جارہی ہے۔ جس پر سپیکر نے کہا کہ امجد علی جاوید نے جو بات کی ہے وہ ٹھیک ہے، نہروں کے معاملے پر آپس میں مل بیٹھ کر بات کرنی چاہیے۔ وقفہ سوالات کے بعد پارلیمانی سیکرٹری برائے پارلیمانی امور خالد رانجھا نے ترمیمی آرڈینینس پولیس آرڈر 2025 ایوان میں پیش کردیا گیا جسے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔ اسی طرح مسودہ قانون ترمیم صوبائی موٹر گاڑیاں 2025ء، مسودہ قانون ترمیم صوبائی موٹر گاڑیاں 2025ء، مسودہ قانون ترمیم ڈرگز 2025ء، مسودہ قانون ترمیم صوبائی موٹر گاڑیاں 2025ء، مسودہ قانون ترمیم سٹامپ 2025ء، مسودہ قانون ترمیم صوبائی ملازمین کا سماجی تحفظ 2025ء بل بھی ایوان میں پیش کئے گئے۔ مذکورہ تمام بل پارلیمانی سیکرٹری برائے پارلیمانی امور خالد رانجھا نے ایوان میں پیش کئے جنہیں متعلقہ قائمہ کمیٹیز کے سپرد کردیا گیا۔ صوبائی وزیر زراعت عاشق کرمانی نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسان کارڈ چھوٹے فارمر کو سپورٹ کرتا ہے، کسان کارڈ کے ذریعے باون ارب روپے کی لاگت سے چھوٹے کاشتکار نے بیج خریدا۔ اس کارڈ کے ذریعے کسان ڈیزل اور زرعی ادویات بھی خرید سکتا ہے، قاعدے قانون کے تحت حکومت گندم کی قیمت کا تعین نہیں کرتی۔ حکومتی ایم پی اے ملک وحید نے کہا محکمہ فوڈ سود کے نیچے دبتا جارہا تھا، محکمہ بھی چل نہیں پارہا تھا، حکومت کے پاس 89 لاکھ میٹرک ٹن گندم موجود ہے، تیرہ لاکھ بہتر ہزار میٹرک ٹن گندم بیچی ہے، حکومت پنجاب گندم نہیں خریدے گی، محکمہ کا قرضہ تین سو پینتیس ارب سے کم ہوکر چودہ ارب روپے رہ گیا ہے، ہم کسان کو گندم سٹور کرنے کے لئے کسان کو ریلیف دینے جارہے ہیں۔  ملک وحید کی جانب سے وزیر اعلی پنجاب کی اسٹیٹمنٹ ہو بہو پڑھنے پر ایوان میں قہقے، ملک وحید کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے اس ملک میں قانون کی دھجیاں بکھیریں، نو مئی کا واقعہ انہوں نے کیا۔  ذوالفقار علی شاہ نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فوڈ سکیورٹی ہر ملک کی اولین ترجیح ہوتی ہے، سمجھ نہیں آرہی کہ ہنسیں یا روئیں۔گندم کو سٹور نہیں کر سکتے۔ سود سے جان چھڑائیں جو حرام ہے۔ اپوزیشن رکن وقاص مان نے ایوان میں گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ فری ٹریڈ پالیسی سے کسان کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ فائدہ مڈل مین اٹھائے گا ،حکومت کو چاہیے کوئی پرائس دے۔ حکومتی رکن احسن رضا خان نے کہا کہ بطور حکومتی رکن حکومت کی گندم پالیسی سے اتفاق نہیں کرتا۔ ایلیٹ کلاس صرف ایک پیزا تین ہزار کا کھاتی ہے، کسان سے بائیس سو روپے من گندم لینا کہاں کا انصاف ہے۔ حکومتی رکن احسن رضا خان کی جانب سے گندم پر حکومتی پالیسی سے اتفاق نہ کرنے پر اپوزیشن بنچوں سے ڈیسک بجا کر خراج تحسین پیش کیا۔ پنجاب اسمبلی اجلاس کا ایجنڈا مکمل ہونے پینل آف دی چیئرمین نے اجلاس کل دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دیا۔

متعلقہ مضامین

  • گندم پیکیج !کسان اور نجی خریدار کا اعتماد بحال نہیں ہو رہا
  • پیٹرول سے بچت نہ ہوتو کیا بلوچستان کی سڑکیں نہیں بنیں گی؟ شاہد خاقان عباسی
  • روٹی کی قیمت میں کمی کا بوجھ کسان برداشت نہیں کر سکتا، شاہد خاقان عباسی
  • تیل کی قیمت کم ہو توپھر ٹیکس نہیں بڑھانا چاہیئے. مفتاح اسماعیل
  • پنجاب اسمبلی: محکمہ ہیلتھ کے افسر سراپا احتجاج: ان سے بات کریں، سپیکر، متعدد بل پیش، اپوزیشن کا احتجاج
  • ’منی بجٹ‘: حکومت نے عوام پر 34 ارب روپے ماہانہ کا بوجھ ڈال دیا، مفتاح اسماعیل
  • حکومت پنجاب کا کسانوں کیلئے 15 ارب روپے کے امدادی گندم پیکیج کا اعلان
  • وزیراعلیٰ پنجاب کا کسان دوست اقدام، گندم کاشتکاروں کیلئے 15 ارب روپے کا پیکج منظور
  • حکومت کی پالیسیاں کسان دشمن، پانی اور زمین پر اشرافیہ قابض ہے۔ ندیم افضل چن