ایف پی ایس سی کے ذریعے گلگت بلتستان کی 1454 اسامیوں پر جلد بھرتیوں کی سفارش
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے چیئرمین فیڈرل پبلک سروس کمیشن لیفٹیننٹ جنرل (ر) اختر نواز ستی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے گلگت بلتستان کی 1454 مختلف آسامیوں پر بھرتیوں کے عمل کو تیز کرنے کی سفارش کی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے چیئرمین فیڈرل پبلک سروس کمیشن لیفٹیننٹ جنرل (ر) اختر نواز ستی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے گلگت بلتستان کی 1454 مختلف آسامیوں پر بھرتیوں کے عمل کو تیز کرنے کی سفارش کی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صحت، تعلیم سمیت اہم شعبوں میں میرٹ پر اہل نوجوانوں کی بھرتیوں کیلئے ایف پی ایس سی کو صوبائی حکومت کی جانب سے کیس بھجوایا گیا ہے تاکہ گلگت بلتستان میں سروس ڈیلیوری کے نظام کی بہتری اور قابل نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کیلئے ان آسامیوں کو جلد مشتہر کیا جائے تاکہ میرٹ پر اہل لوگوں کی بھرتیاں جلد عمل میں لائی جا سکیں۔ چیئرمین فیڈرل پبلک سروس کمیشن لیفٹیننٹ جنرل (ر) اختر نواز ستی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک صوبے کے وزیر اعلیٰ کا خود ایف پی ایس سی آنا علاقے سے محبت اور اس اہم مسئلے کی نشاندہی کرتا ہے۔ گلگت بلتستان کے آسامیوں پر جلد بھرتیوں عمل میں لانا ہماری ترجیح ہے۔ ایف پی ایس سی کی جانب سے مختلف محکموں کی آسامیاں مشتہر کی گئی ہیں جو بھرتیوں کے مختلف مراحل میں ہیں۔ جو آسامیاں مشتہر نہیں ہوئی ہیں ان آسامیوں کو بھی جلد مشتہر کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر صوبائی سیکریٹری سروسز عثمان احمد کو جی بی کمپٹیٹیو ایگزام (GB Compatative Exam) کیلئے اسسٹنٹ کمشنرز اور تحصیلداروں کی آسامیوں گورنر سے منظور شدہ رولز کو جلد ایف پی ایس سی بھجوانے کے احکامات دیئے تاکہ ان آسامیوں پر بھی جلد بھرتیاں عمل میں لائی جا سکیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایف پی ایس سی گلگت بلتستان آسامیوں پر وزیر اعلی
پڑھیں:
پاکستانی خاتون کے افغان شوہر کو شہریت دینے کا کیس، لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش
---فائل فوٹولاہور ہائی کورٹ میں خاتون کی غیر ملکی سے شادی کے کیس میں افغان لڑکے کو پاکستانی شہریت دینے کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
سپریم کورٹ نے عمر سرفراز چیمہ کا کیس بانئ پی ٹی آئی عمران خان کے کیس کے ساتھ کلپ کر دیا۔
جسٹس فاروق حیدر نے مسرت جبین کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے درخواست پر لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش کر دی۔
درخواست میں شہریت ایکٹ 1951ء کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔
درخواست گزار پاکستانی خاتون نے 2012ء میں افغانی لڑکے نسیم سے شادی کی تھی۔