اسلام آباد:

ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار سے رابطہ کرکے 8 پاکستانی شہریوں کے قتل کے واقعے میں انصاف یقینی بنانے کا وعدہ کیا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے اسحاق ڈار کو ٹیلی فون کیا اور مقتول پاکستانیوں کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کی۔

ایرانی وزیر خارجہ نے 8 پاکستانی شہریوں کے الم ناک قتل پر تعزیت کی اور انصاف یقینی بنانے کا وعدہ کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ ایرانی وزیر خارجہ نے پاکستانیوں کے قاتلوں کو سزا دلانے اور لاشیں واپس بھیجنے میں تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

اس موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ایران اور امریکا کے درمیان 12 اپریل کو عمان میں منعقدہ مذاکرات کو سراہا۔

خیال رہے کہ رواں ہفتے ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے 8 افراد کو قتل کیا گیا تھا، جن کا تعلق پنجاب سے ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

شہریوں کو موت کے جال میں پھنسانے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کر رہے ہیں. شہبازشریف

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 اپریل ۔2025 ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ طرابلس میں ہمارا مشن اور دفتر خارجہ مقامی حکام کے ساتھ مل کر مقتولین کے باقیات کی واپسی کے لیے اقدامات کر رہا ہے ہم اپنے شہریوں کو موت کے جال میں پھنسانے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کر رہے ہیں اور ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھیں گے تاکہ ایسے حادثات میں کسی خاندان کو اپنے پیاروں کے تابوت نہ اٹھانا پڑے.

(جاری ہے)

وزارت خارجہ نے گزشتہ روز ایک بیان میں تصدیق کی تھی کہ لیبیا کے شہر سرت کے قریب یراوہ ساحل پر تارکین وطن کی ایک کشتی ڈوبنے کے واقعے میں پاکستانی شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں اس سے قبل وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ طرابلس میں پاکستانی سفارت خانے کی ٹیم نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور 11 لاشیں برآمد ہونے کی تصدیق کی ہے جن میں سے چار پاکستانی شہریوں کی شناخت ان کے قومی دستاویزات کی بنیاد پر کی گئی جبکہ دو لاشوں کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی.

بیان کے مطابق مرنے والے پاکستانی شہریوں میں زاہد محمود ولد لیاقت علی، سمیر علی ولد راجہ عبدالقادر، سید علی حسین ولد شفقت الحسنین اور آصف علی ولد نظر محمد شامل ہیں وزارت خارجہ کے مطابق طرابلس میں پاکستانی سفارت خانہ متاثرہ پاکستانی شہریوں کی مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے مقامی حکام سے رابطے میں ہے اس کے ساتھ ساتھ وزارت خارجہ کی کرائسز مینجمنٹ یونٹ کو بھی متحرک کر دیا گیا ہے تاکہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا سکے.

وزارت خارجہ نے متاثرہ خاندانوں سے گہرے دکھ اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ حکومت متاثرہ شہریوں کے لواحقین کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی لیبیا گذشتہ کئی برسوں سے افریقہ، مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے تارکین وطن کے لیے یورپ پہنچنے کا ایک اہم مگر خطرناک راستہ بنا ہوا ہے سیاسی عدم استحکام، خانہ جنگی، اور بارڈر کنٹرول کی عدم موجودگی کے باعث انسانی سمگلنگ کرنے والے گروہوں نے لیبیا کو ایک سرگرم مرکز میں تبدیل کر دیا ہے.

یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں تارکین وطن کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ واکنگ بارڈرز نے موریطانیہ سے کشتی کے ذریعے سپین پہنچنے کی کوشش کرنے والے 50 تارکین وطن، بشمول 44 پاکستانیوں کے ڈوب کر جان سے چلے جانے کی اطلاع دی تھی دفتر خارجہ کے مطابق 16 جنوری کو مغربی افریقہ کے ملک موریطانیہ سے روانہ ہونے والی ایک کشتی ہمسایہ ملک مراکش کے ساحل کے قریب الٹ گئی تھی جس سے پاکستانیوں کی اموات ہوئی تھیں.

متعلقہ مضامین

  • ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کی ولادیمیر پوتن سے ملاقات
  • ایران سے 8 شہریوں کے جسد خاکی سی-130 کے ذریعے بہاولپور لائے گئے، آئی ایس پی آر
  • اسحاق ڈار رواں ہفتے ایک روزہ دورے پر افغانستان جائیں گے
  • امریکا ایران بالواسطہ مذاکرات کا دوسرا دور روم میں ہوگا، ایرانی نائب وزیر خارجہ
  • ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کی دوسری نشست روم میں ہوگی.ایرانی نائب وزیرخارجہ کی تصدیق
  • بہاولپور: ایران میں قتل کیے گئے 8 پاکستانی شہری اپنے آبائی علاقوں میں سپرد خاک
  • ہم موجودہ شامی حکومت کی مدد کیلئے تیار ہیں، نائب ایرانی وزیر خارجہ
  • اسحاق ڈار کو ایرانی وزیرخارجہ کا فون، 8 پاکستانیوں کے قاتل پکڑنے کی یقین دہانی
  • شہریوں کو موت کے جال میں پھنسانے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کر رہے ہیں. شہبازشریف