شاہ سلمان امدادی مرکز کی ٹیم دل کی سرجری اور کیتھیٹرائزیشن کے لیے شام پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
شاہ سلمان انسانی امداد اور امدادی مرکز نے شام میں دل کی سرجری اور کیتھیٹرائزیشن کے لیے رضاکارانہ طبی منصوبے کا آغاز کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: شاہ سلمان کی قیادت میں سعودی عرب نے ملکی و عالمی سطح پر کیا کارہائے نمایاں انجام دیے؟
یہ منصوبہ مختلف رضاکارانہ طبی پروگراموں کی توسیع ہے جو کنگ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کے ذریعے متعدد ممالک میں نافذ کیے گئے ہیں تاکہ محدود آمدنی والے افراد اور خاندانوں کو علاج فراہم کیا جا سکے۔
شاہ سلمان انسانی امداد اور امدادی مرکز کا یہ طبی منصوبہ 15 سے 22 اپریل 2025 تک جاری رہے گا جس کے لیے اس کی طبی ٹیم ’بالسم‘ ایسوسی ایشن فار ہیلتھ ٹریننگ اینڈ ہیلتھ ڈویلپمنٹ شام پہنچ چکی ہے۔
’بالسم‘ ایسوسی ایشن کی میڈیکل ٹیم، جو 24 ڈاکٹروں، نرسوں اور تکنیکی ماہرین پر مشتمل ہے، منگل کو دمشق پہنچی تاکہ بالغوں کے لیے اوپن ہارٹ سرجری اور کارڈیک کیتھیٹرائزیشن کی تیاری کی جا سکے۔ شام کے مقامی ڈاکٹروں کا ایک گروپ بالسم ایسوسی ایشن کی میڈیکل ٹیم کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔
مزید پڑھیے: شاہ سلمان کی قیادت میں سعودی عرب کا روشن سفر، 10 سالہ حکمرانی کا سنگ میل
دمشق کے یونیورسٹی اسپتال میں منعقدہ دل کی سرجری اور کیتھیٹرائزیشن کے رضاکارانہ طبی منصوبے کا مقصد 95 سرجیکل آپریشن کرنا ہے جن میں 15 اوپن ہارٹ سرجریز اور 80 کارڈیک کیتھیٹرائزیشن شامل ہیں نیز مریضوں کو ضروری دیکھ بھال اور علاج کی پیشکش کے لیے طبی معائنے فراہم کرنا ہے۔
سرجریوں اور ضروری علاج کی فراہمی کے علاوہ اس منصوبے کا مقصد مقامی طبی ٹیموں کو بااختیار بنا کر اور 15 ہیلتھ کیئر پریکٹیشنرز کو آپریٹنگ رومز، انتہائی نگہداشت اور صحت کی دیکھ بھال میں تربیت دے کر شامی عرب جمہوریہ میں طبی خدمات کی سطح کو بڑھانا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایسوسی ایشن فار ہیلتھ ٹریننگ اینڈ ہیلتھ ڈویلپمنٹ سعودی طبی ٹیم شام شاہ سلمان مرکز برائے فلاح و امداد.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سعودی طبی ٹیم شاہ سلمان مرکز برائے فلاح و امداد ایسوسی ایشن شاہ سلمان سرجری اور کے لیے
پڑھیں:
غزہ میں جنگ بندی کے خاتمہ پر اسرائیلی کارروائیوں میں ابتک 5 لاکھ لوگ بے گھر
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری جنگ سے بڑی تعداد میں شہری ہلاک اور بے گھر ہو رہے ہیں جبکہ بنیادی ڈھانچے کی تباہی سے ضروری خدمات کی فراہمی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ کا گمنام ہیرو، پیاسوں تک پانی پہنچانے والا ابراہیم علوش
اقوام متحدہ کے امدادی شراکت داروں کا اندازہ ہے کہ 18 مارچ کے بعد اسرائیلی فوج کے احکامات پر تقریباً پانچ لاکھ لوگوں نے نقل مکانی کی ہے جن میں ہزاروں افراد جنگ بندی سے پہلے ہی کئی مرتبہ بے گھر ہو چکے ہیں۔
پناہ گزینوں کے لیے خیمے دستیاب نہیںامدادی کارکنوں نے بتایا ہے کہ بڑی تعداد میں پناہ گزینوں کے لیے خیمے دستیاب نہیں ہیں۔ جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں نقل مکانی کر کے آنے والے خاندانوں کو چند کمبل اور ترپالیں ہی فراہم کی جا سکی ہیں۔
گزشتہ ہفتے ‘اوچا’ کی ٹیم نے علاقے میں بے گھر لوگوں کے ٹھکانوں کا دورہ کر کے بتایا کہ وہاں بیشتر لوگ گنجان پناہ گاہوں میں مقیم ہیں جن کی خوراک، پانی اور ادویات تک رسائی نہایت محدود ہے۔
امدادی کارروائیوں پر پابندیاقوام متحدہ کے امدادی شراکت داروں نے بتایا ہے کہ علاقے میں شدید غذائی قلت بڑھ رہی ہے جبکہ خصوصی خوراک وصول کرنے والے بچوں کی تعداد میں گزشتہ ماہ دو تہائی کمی آئی ہے۔
7 ہفتے سے غزہ میں کوئی امدادی سامان نہیں آیاامدادی کی ترسیل پر پابندیوں کے باعث ہسپتالوں کو طبی سازوسامان کی فراہمی متاثر ہوئی ہے جس سے مریضوں اور زخمیوں کی زندگی خطرے میں ہے۔ 7 ہفتے سے غزہ میں کوئی امدادی سامان نہیں آیا اور علاقے میں عسکری کارروائیاں بڑھتی جا رہی ہیں، جس کے باعث امدادی کارکنوں کے لیے اپنا کام انجام دینا مشکل ہو گیا ہے۔
‘اوچا’ نے بتایا ہے کہ اسرائیل کے حکام طے شدہ امدادی کارروائیوں کی اجازت دینے سے انکار کر رہے ہیں۔ آج 6 مقامات پر امدادی پہنچائی جانا تھی لیکن اسرائیلی حکام نے 2 کارروائیوں کے لیے ہی سہولت فراہم کی۔
خوراک کی قلتامداد کی رسائی پر پابندیوں اور عدم تحفظ کے باوجود امدادی ادارے جنگ سے تباہ حال لوگوں کو مدد پہنچانے کی ہرممکن کوشش کر رہے ہیں۔ اجتماعی باورچی خانوں میں روزانہ 10 لاکھ کھانے تیار کیے جاتے ہیں لیکن یہ بڑے پیمانے پر غذائی ضروریات کی تکمیل کے لیے کافی نہیں کیونکہ غزہ کی 21 لاکھ آبادی کا انحصار امدادی خوراک پر ہے۔
‘اوچا’ نے کہا ہے کہ بین الاقوامی قانون کے تحت، شہریوں بشمول امدادی کارکنوں، طبی عملے اور ہسپتالوں کو جنگ سے تحفظ ملنا چاہیے اور شہریوں کی بنیادی ضروریات پوری ہونی چاہییں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل اقوام متحدہ امداد اوچا بے گھر غزہ