مائنز اینڈ منرلز بل کا معاملہ: اے این پی کا آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) خیبرپختونخوا نے مائنز اینڈ منرلز بل کے معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلانے کا اعلان کردیا۔
اے این پی خیبرپختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں اے پی سی بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں وفاق یا کسی بھی ملک کو خیبرپختونخوا کے وسائل پر قابض ہونے نہیں دیں گے، مولانافضل الرحمان
میاں افتخار حسین نے کہاکہ متنازعہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ صوبائی خودمختاری کے مکمل خلاف ہے، اس اہم معاملے پر اے پی سی 23 اپریل کو صبح 10 بجے باچا خان مرکز پشاور میں ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ اسمبلی میں پیش ہونے والا بل اٹھارہویں آئینی ترمیم کو رول بیک کرنے کی سازش ہے، عوامی نیشنل پارٹی اس مذموم سازش کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دے گی۔
میاں افتخار حسین نے کہاکہ ہم کسی بھی صورت اپنے آئینی حق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں مائنز اینڈ منرلز سے متعلق تیار کیے گئے مجوزہ ایکٹ کی پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے مخالفت کی جارہی ہے۔
آج جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ کسی کو بھی خیبرپختونخوا کے وسائل پر قابض نہیں ہوں دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں وفاق یا کسی بھی ملک کو خیبرپختونخوا کے وسائل پر قابض ہونے نہیں دیں گے، مولانافضل الرحمان
اس سے قبل بلوچستان اسمبلی نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کی منظوری دے دی ہے، تاہم مولانا فضل الرحمان نے بل کی منظوری کا حصہ بننے پر اپنے ارکان کو شوکاز نوٹسز جاری کردیے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئینی حق اسٹیبلشمنٹ اے این پی باچا خان مرکز عوامی نیشنل پارٹی مائنز اینڈ منرلز بل مولانا فضل الرحمان میاں افتخار حسین وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹیبلشمنٹ اے این پی باچا خان مرکز عوامی نیشنل پارٹی مائنز اینڈ منرلز بل مولانا فضل الرحمان میاں افتخار حسین وی نیوز میاں افتخار حسین مائنز اینڈ منرلز خیبرپختونخوا کے اے این پی
پڑھیں:
آفتاب شیر پاؤ کا مائنز اینڈ منرل ایکٹ کیخلاف عدالت جانے کا اعلان
قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا۔
پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران آفتاب شیر پاؤ نے کہا کہ پوچھتا ہوں کہ انہیں مائنز اینڈ منرل ایکٹ کی کیوں ضرورت پیش آئی؟
انہوں نے کہا کہ 2017ء میں ہم پی ٹی آئی کے ساتھ حکومت میں تھے، اُس دوران تفصیلی ایکٹ بنایا تھا، بانی نے تعریف بھی کی تھی، ملک میں سب سے پہلا آن لائن پورٹل ایکٹ بنایا۔
قومی وطن پارٹی کے سربراہ نے مزید کہا کہ اب یہ وفاق کی ہدایت پر نیا ایکٹ لے آئے، یہ ہماری زمینوں پر قابض ہونا چاہتا ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہماری تو گندم کی پیداوار بھی کافی نہیں دیگر صوبوں سے منگواتے ہیں، ہمارے پاس صرف معدنیات ہیں، جس پر بھی یہ قابض ہونا چاہتے ہیں۔
آفتاب شیر پاؤ نے یہ بھی کہا کہ ہم اس ایکٹ کے خلاف عدالت میں جائیں گے، اپنے صوبے کو وسائل کا اختیار کسی اور کو نہیں دے سکتے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی بہن نے کہا کہ ایکٹ تب پاس کریں گے جب وہ رہا ہوں گے، ان کو صوبے کی نہیں بانی پی ٹی آئی کی پرواہ ہے۔
قومی وطن پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ جیل سے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے یہ خیبر پختونخوا چلتا ہے، صوبائی حکومت امن قائم کرے اور حقوق کی حفاظت کرے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کرم میں روڈ بند ہیں، امن نہیں لیکن ان کو پروا نہیں، نہ وزیر اعظم اور نہ ان کے وزیر یہاں آتے ہیں، امریکا ہمارے وسائل پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔
آفتاب شیر پاؤ نے کہا کہ افغان مہاجرین کو عزت کے ساتھ بھیجنا چاہیے، ان کو چاہیے تھا افغانستان کی حکومت کو پہلے اعتماد میں لیتے۔