شاہ رخ خان ڈان 3 سے آؤٹ کیوں ہوئے؛ وجہ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
امیتابھ بچن کی 1978 میں ریلیز ہونے والی ڈان نے کافی دھوم مچائی تھی جسے دوبارہ 2006 اور 2011 میں کچھ تبدیلیوں کے ساتھ جاوید اختر کے بیٹے فرحان اختر کی ہدایتکاری میں فلمایا گیا تھا۔
جاوید اختر نے ڈان اور پھر ڈان 2 کے لیے شاہ رخ خان کا انتخاب کیا تھا اور ان کا یہ انتخاب درست ثابت ہوا۔ دونوں بار فلم بلاک بسٹر ہٹ ہوئیں۔
فرحان اختر نے 2006 میں ڈان اور 2011 میں اس کے سیکوئل ڈان 2 کی کامیابی کے بعد ڈان 3 بنانے کا اعلان کیا تھا۔
مداحوں کو امید تھی کہ اس فلم میں مرکزی کردار ایک بار پھر شاہ رخ خان ہی ادا کریں گے اور اداکار نے بھی ایسا ہی عندیہ تھا۔
تاہم اسکرپٹ پڑھنے کے بعد شاہ رخ خان اور فرحان اختر میں اس کی اینڈنگ پر اختلاف ہوگیا اور یہ اتنا بڑھا کہ ہدایت کار فرحان اختر نے شاہ رخ کا متبادل ڈھونڈ لیا۔
خیال رہے کہ ڈان 3 کی اینڈنگ پر اختلاف اپنی جگہ لیکن فرحان اور شاہ رخ کے درمیان سنگین نوعیت کے اختلافات ڈان 2 کی شوٹنگ کے دوران ہی پیدا ہوگئے تھے۔
ڈان 2 کے ولن نادر علی کا ایک پرانا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں انھوں بتایا کہ شاہ رخ خان ایک سین کے مکالمے یاد کر کے نہیں آئے تھے۔
دیوان کا کردار ادا کرنے والے نادر علی نے وہ منظر یاد کرتے ہوئے مزید بتایا کہ ایک معاون کو اسکرپٹ پکڑوایا گیا اور شاہ رخ نے دیکھ کر ڈائیلاگ بولے۔
نادر علی نے بتایا کہ یہ سب فرحان اختر کو بالکل پسند نہیں آرہا تھا لیکن وہ خاموش رہے لیکن پھر سین کے آخر میں شاہ رخ خان نے ایک لائن اپنی طرف سے اضافہ کردی۔
جس پر فرحان اختر نے کہا کہ شاہ رخ یار ایک درخواست کر سکتا ہوں؟' جو لائن تم نے بڑھائی وہ اسکرپٹ میں نہیں ہے۔ اسکرپٹ کے مطابق دوبارہ سین نہ کرلیں۔
شاہ رخ نے برجستہ جواب دیا کہ ابے سالے، ڈان تو بنا رہا ہے لیکن ڈان کون ہے؟ شاہ رخ ہے نا؟ عوام شاہ رخ خان کو دیکھنا چاہتی ہے۔ اس لیے پریشان نہ ہو۔
یہ بات آئی گئی ہوگئی اور فلم ڈان 2 بھی کامیاب فلم رہی لیکن شاید ہدایتکار فرحان اختر نے یہ بات دل میں رکھ لی تھی اور ڈان 3 سے شاہ رخ کو آؤٹ کردیا۔
ہدایت کار فرحان اختر نے اب ڈان 3 میں شاہ رخ کی جگہ رنویر سنگھ کو سائن کیا ہے اور ان کی مصروفیات کے باعث ہی فلم کی شوٹنگ تاخیر سے شروع ہوئی ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ شاہ رخ کے مداحوں کو یہ فیصلہ کتنا بھاتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شاہ رخ خان
پڑھیں:
مستونگ، اختر مینگل کا 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنیکا اعلان
اختر مینگل نے دھرنا ختم کرتے ہوئے کہا کہ پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، عوامی مہم شروع کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر جان مینگل نے بلوچستان کے ضلع مستونگ میں جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے داخلی راستہ لکپاس پر اختر مینگل کا دھرنا گزشتہ 20 روز سے جاری تھا۔ جس میں بی وائی سی کی خاتون رہنماء ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ و دیگر خواتین کی رہائی کا مطالبہ کیا گہا تھا۔ حکومت کی جانب سے متعدد بار مذاکرات کیلئے وفود بھیجے گئے، تاہم مذاکرات کامیاب نہ ہو سکے۔ آج اختر مینگل نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو درپیش مشکلات کے باعث دھرنا ختم کر رہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ وہ پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں اور ان کی جماعت اب بلوچستان کے مختلف اضلاع میں عوامی رابطہ مہم چلائے گی۔