ایم پی اے کے بھتیجے پر الزامات، متاثرہ لڑکی کا ویڈیو بیان سامنے آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک) ایم پی اے کے بھتیجے کے ہاتھوں مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والی لڑکی کا ویڈیو بیان منظرِ عام پر آ گیا،جس میں اُس نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے فوری انصاف اور تحفظ کی اپیل کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق متاثرہ لڑکی نے اپنے بیان میں کہا کہ ” مریم نواز ہم سب کی ماں جیسی ہیں، میں ان سے درخواست کرتی ہوں کہ مجھے تحفظ دیا جائے”۔ اس نے الزام عائد کیا کہ ایم پی اےکےبھتیجے، ملک اسامہ نے اُسے سنگین نتائج اور قتل کی دھمکیاں دی ہیں۔
متاثرہ لڑکی کا مزید کہنا تھا کہ شاہدرہ ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں ملزم کے خلاف باقاعدہ مقدمہ درج ہو چکا ہے، اور یہ بھی دعویٰ کیا کہ ملک اسامہ مجھےدوستی کرنے لیے دھمکیاں دیتا ہے۔
مزیدپڑھیں:تنخواہیں اور پنشن آج جاری کرنے کا حکم
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: 9 مئی کیس میں شیخ امتیاز کی ضمانت منظور، سازش کے الزامات پر سخت ریمارکس
سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: 9 مئی کیس میں شیخ امتیاز کی ضمانت منظور، سازش کے الزامات پر سخت ریمارکس WhatsAppFacebookTwitter 0 17 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس) سپریم کورٹ نے 9 مئی کے واقعات سے متعلق کیس میں شیخ امتیاز کی ضمانت کنفرم کردی جبکہ حافظ فرحت عباس کی ضمانت کی درخواست پر سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کردی گئی۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ “سازش کے الزام پر کسی فرد کو جیل میں نہ رکھا جائے” اور سوال اٹھایا کہ کیا شیخ امتیاز کے اکسانے کی کوئی ویڈیو موجود ہے۔ اس پر پنجاب حکومت کے وکیل ذوالفقار نقوی نے مؤقف اپنایا کہ پیمرا سمیت تمام ریکارڈ موجود ہے اور ویڈیو کا فرانزک بھی کرایا گیا ہے۔ تاہم چیف جسٹس نے واضح کیا کہ یہ ریکارڈ ویڈیو نہیں بلکہ آڈیو ہے۔
جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ “سازش، اعانت اور للکارے جیسے الزامات کے لیے ٹھوس شواہد ضروری ہیں۔”
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ جس شخص نے 9 مئی کو آگ لگائی ہے، اس پر پراسیکیوشن کو مکمل سپورٹ حاصل ہے، تاہم ملزم کی ضمانت کو متاثر نہ کیا جائے۔ عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ ملزم کا وائس میچنگ ٹیسٹ کروایا جائے، اور اگر وہ وائس میچنگ یا تفتیشی افسر کے سامنے پیش نہ ہو تو اس کی گرفتاری عمل میں لائی جا سکتی ہے۔
عدالت نے ٹرائل کورٹ کو ہدایت دی کہ چار ماہ کے اندر مقدمے کا فیصلہ سنایا جائے۔
واضح رہے کہ شیخ امتیاز کی ضمانت کنفرم کردی گئی ہے جبکہ حافظ فرحت عباس کی ضمانت کی درخواست پر سماعت آئندہ ہفتے ہوگی۔