پنجاب ایسڈ کنٹرول ایکٹ منظور؛ بغیر لائسنس تیزاب کی فروخت ناقابل ضمانت جرم قرار
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
لاہور:
پنجاب اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے داخلہ نے ’’پنجاب ایسڈ کنٹرول ایکٹ 2025‘‘ کے ڈرافٹ کی منظوری دے دی۔
نئے قانون میں بغیر لائسنس تیزاب کی فروخت ناقابل ضمانت جرم قرار دی گئی۔ صوبے میں تیزاب کی غیر قانونی فروخت پر 3 سال قید 5 لاکھ جرمانہ ہوگا جبکہ لائسنس کے باوجود فروخت میں لاپروائی برتنے پر 2 سے 5 سال قید اور 2 سے 10 لاکھ جرمانہ ہوگا۔
نئے قانون کے مطابق تیزاب گردی کے شکار افراد کو معاوضہ بھی دیا جائے گا۔
تیزاب کی پیکنگ، نقل و حمل اور فروخت کے دوران کنٹینر پر احتیاطی تدابیر واضح درج کرنا جبکہ پیکنگ پر تیزاب کی قسم، حجم، مقدار اور لائسنس ہولڈر کی تفصیلات درج کرنا بھی لازمی قرار دی گئی ہے۔
تیزاب کی نقل و حمل، ذخیرہ اور خرید و فروخت کے حوالے سے کوئی قانون موجود نہیں تھا۔ تیزاب گردی کے شکار افراد کی زندگیوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتا ہے۔
تیزاب کے خرید و فروخت کے کاروبار کو ریگولیٹ کرنے کے لیے نیا قانون لایا جا رہا ہے اور ایکٹ میں تیزاب کی 30 اقسام کو ریگولیٹ کیا گیا ہے۔
قانون میں ڈپٹی کمشنرز کو تیزاب کے کاروبار کے لیے لائسنس دینے کی اتھارٹی دی گئی ہے۔
قانون ایم پی اے حنا پرویز بٹ نے بطور پرائیویٹ ممبر بل پیش کیا۔ اسٹینڈنگ کمیٹی برائے داخلہ کی ہدایت پر محکمہ داخلہ اور محکمہ قانون نے ایکٹ کا حتمی مسودہ تیار کیا۔
اسٹینڈنگ کمیٹی سے منظوری کے بعد قانون کو اسمبلی فلور پر پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب صوبہ بھر میں قانون کا اطلاق کروائے گا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی : قذافی سٹیڈیم کے نزدیک فائیوسٹار ہوٹل کی تعمیر سمیت 6قرار دادیںمنظور ‘ اپوزیشن کا شور شرابہ
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوںکو خصوصی رعایت فراہم کرنے، قذافی سٹیڈیم کے نزدیک فائیو سٹار ہوٹل تعمیر کرنے اور صاف پانی مہیا کرنے سمیت مفاد عامہ سے متعلقہ چھ قراردادیں منظورکرلی گئی ہیں۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 29 منٹ کی تاخیر سے سپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہوا۔ ایوان میں داخلے کے وقت اپوزیشن نے شور شرابا اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ سپیکر نے اپوزیشن کو احتجاج کرنے سے روک دیا۔ اجلاس میں ایم پی اے چوہدری ارشد جاوید وڑائچ اور سینیٹر تاج حیدر کے انتقال، ایران میں آٹھ مزدوروں کے قتل پر فاتحہ خوانی اور ان کی مغفرت اور درجات کی بلندی کیلئے دعا کی گئی۔ پیپلز پارٹی کے رکن ممتاز چانگ ایک بار پھر پنجاب اسمبلی میں ڈی پی او رحیم یار خان کے خلاف پھٹ پڑے، اور ڈی پی او رحیم یار خان کے معطلی کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عید سے لے کر میرے گھر پر دوسری بار پولیس آئی، نہ ہم دہشت گرد ہیں اور نہ ہی نو مئی کیا۔ کل مجھے سکیورٹی تھریٹ کی وجہ سے سکیورٹی کو کال آئی ابھی واپس آئو وگرنہ نوکری سے برخاست کردیا جائے گا۔ یہ وزیر اعلیٰ کے کہنے پر میرے گھر پر چھاپہ نہیں مارا گیا، ڈی پی او حکومت کو بدنام کررہا ہے، اصل وجہ یہ ہے پولیس کی کچے کی زمینیں ہیں۔ سپیکر کا کہنا تھا کہ جب کل آپ کے گھر کا یہ واقعہ پیش آیا تو پولیس ریڈ کی تصاویر مجھے دکھائی گئیں، ممتاز چانگ ڈی پی او رحیم یار خان آپ کے آمنے سامنے ہیں۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے سٹی سائنس کالج قصور کی طالبات کو پنجاب اسمبلی میں آنے پر خوش آمدید کہا۔ سیکرٹری پنجاب اسمبلی نے چھ ارکان اسمبلی پر مشتمل پینل آف چئیرپرسن کے ناموں کا اعلان کیا گیا، جن میں راحیلہ خادم حسین، آغا علی حیدر، سمیع اللہ خان، شوکت راجہ، ارشد ملک اور نادیہ کھر کے ناشامل تھے۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے سکولز ایجوکیشن نوشین عدنان نے پنجاب کے سکولوں میں اساتذہ کی کمی کا اعتراف کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ تحصیل کمالیہ کے سرکاری سکولوں میں ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ آسامیوں کیلئے دو ماہ کے دوران 12ہزار اساتذہ کی بھرتیاں کریں گے، حکومت اس سال نئے سکول نہیں بنائے گی بلکہ خستہ حال سکولوں پر توجہ دی جائے گی۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے حکومتی اقدام کو سراہا اور راولپنڈی پی پی 7 میں سکولز میں تدریسی و نان تدریسی سٹاف نہ ہونے پر صورتحال کو خطرناک قرار دیا، جس پر پارلیمانی سیکرٹری نوشین عدنان نے کہا کہ پنجاب میں اساتذہ کی تعیناتی پر پابندی ہے۔ گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد اساتذہ کا ریکارڈ منگوایا جائے گا پھر بھرتیوں کا فیصلہ کیا جائے گا۔ بریگیڈیئر ریٹائرڈ مشتاق نے کہا کہ بلوچستان کا اعتماد ہم نے ختم کیا، جس نے اعتماد ختم کیا اسے بحال کریں۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ جہاں پنجابی قتل ہورہے ہیں، حکومت بلوچستان سے بات چیت ہونی چاہیے، بلوچستان میں پنجابیوں کے قتل پر متفقہ طورپر قرارداد لائیں۔ ایوان میں حکومتی رکن احسن رضا خان کے پی ٹی آئی والوں کو بھارتی ایجنٹ اور نو مئی کا ذمہ دار کہنے پر شور شرابا ہوا، اور نعرے بازی شروع ہوگئی۔ اجلاس میں مفاد عامہ سے متعلق قراردادوں کی منظوری کا سلسلہ شروع ہوا۔ پہلی زرمبادلہ کے متعلق قرارداد منظور کی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ زر مبادلہ میں اضافہ کیلئے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ مفاد عامہ سے متعلق دوسری قرارداد چک فیض آباد تحصیل دیپالپور ضلع اوکاڑہ کا الگ موضع بنانے کی متفقہ طورپر منظور کر لی گئی۔ پنجاب اسمبلی میں قذافی سٹیڈیم کے قریب فائیو سٹار ہوٹل کی تعمیر کیلئے قرارداد متفقہ طورپر منظور کر لی گئی۔ قرارداد حکومتی رکن شعیب صدیقی نے پیش کی۔ سیالکوٹ انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر ٹیکسز سے متعلق قرارداد بھی متفقہ طورپر منظور ہوگئی۔ تمباکو نوشی پر ٹیکسز لگانے کی قرارداد بھی کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔ غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف بھی مذمتی قرارداد متفقہ طورپر منظورکرلی گئی۔ اسمبلی نے عوام کو صاف پانی دینے کی قرارداد منظور بھی کر لی۔ اجلاس میں صوبہ میں عوامی عمارات میں ریمپز اور ریلنگز کی قرارداد متفقہ طورپر منظور کر لی گئی۔ اجلاس آج دوپہر 2بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔