اجلاس کا مقصد قومی یکجہتی کو فروغ دینا، غلط معلومات کی روک تھام، اور میڈیا حکمت عملی کو مؤثر بنانا تھا۔ اجلاس میں شریک شرکاء نے ان نکات پر مکمل اتفاق کیا کہ قومی بیانیہ کی مضبوطی کے لیے مربوط اقدامات ناگزیر ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ کی زیر صدارت National Committee on Narrative Building سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا،جس میں وفاقی و صوبائی حکام کے علاوہ عسکری حکام نے شرکت کی،جبکہ معاون خصوصی برائے اطلاعات حکومت گلگت بلتستان ایمان شاہ نے بزریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد قومی یکجہتی کو فروغ دینا، غلط معلومات کی روک تھام، اور میڈیا حکمت عملی کو مؤثر بنانا تھا۔ اجلاس میں شریک شرکاء نے ان نکات پر مکمل اتفاق کیا کہ قومی بیانیہ کی مضبوطی کے لیے مربوط اقدامات ناگزیر ہیں۔ اس موقع پر معاون خصوصی برائے اطلاعات حکومت گلگت بلتستان ایمان شاہ نے میڈیا پالیسی کو جدید خطوط پر استوار کرنے، نوجوانوں کی شمولیت کو یقینی بنانے، اور مختلف بامقصد پروگرامز کے نفاذ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا کا مؤثر استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے اور ملک دشمن پروپیگنڈے کا جواب دینے کے لیے منظم حکمت عملی ترتیب دینا ہو گی۔ اجلاس میں قومی بیانیہ کو عام کرنے اور منفی اثرات سے نمٹنے، خاص طور پر سوشل میڈیا پر بے بنیاد خبروں کی روک تھام کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا تاکہ نوجوانوں کو انتہا پسندی کے خطرات سے آگاہ کیا جا سکے۔

معاون خصوصی ایمان شاہ نے گلگت بلتستان میں توانائی بحران، کمزور انفراسٹریکچر اور وفاقی ادارہ پریس انفارمیشن کی کارکردگی کے حوالے سے بھی اجلاس کو آگاہ کیا، جس پر وفاقی وزیر اطلاعات نے یقین دہانی کرائی کہ پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ گلگت بلتستان کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ غیر حاضر عملے کے خلاف E&D رولز کے تحت کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کو مستحکم کرنے کے لئے سٹاف کی تعیناتی عمل میں لائی جائے گی۔ معاون خصوصی اطلاعات گلگت بلتستان نے حساس صوبے میں سوشل میڈیا کی افادیت پر بھی ذور دیتے ہوئے کہا گلگت بلتستان میں مواصلاتی نظام کی بہتری کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ توانائی بحران کیوجہ سے پورا سسٹم جام ہو چکا ہے جسکی وجہ سے دوسرے مسائل کا بلواسطہ سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے قومی اور صوبائی سطح پر یوٹیوبرز، سوشل میڈیا انفیلونسرز کی کنونشن کے انعقاد پر بھی ذور دیا تاکہ مثبت مواد کی بہترین تشہیر ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان سی پیک کا گیٹ وے ہے، دیامر بھاشہ ڈیم اور دیگر میگا منصوبوں پر کام جاری ہے تو ایسے میں سازشی و دشمن عناصر کی نظریں گلگت بلتستان پر ہیں اس کے لئے ایک مننظم حکمت عملی کے تحت مانیٹرنگ کے نظام میں جدت لانے کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گلگت بلتستان معاون خصوصی حکمت عملی اجلاس میں کے لیے

پڑھیں:

زرعی سکالر شپ پروگرام ،گلگت بلتستان سمیت ملک بھر سے 300 طلباء کی چین روانگی

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج شعبہ زراعت کیلئے ایک انتہائی اہم دن ہے، پاکستان کے زرعی گریجویٹس آج اعلی تعلیم کیلئے چین جا رہے ہیں، پاکستانی طلبہ کو سکالر شپ فراہم کرنے پر چینی حکومت کے مشکور ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان سمیت ملک بھر سے زرعی سکالر شپ پروگرام کے تحت 300 طلباء کی چین روانگی کے موقع پر اسلام آباد میں تقریب منعقد ہوئی، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج شعبہ زراعت کیلئے ایک انتہائی اہم دن ہے، پاکستان کے زرعی گریجویٹس آج اعلی تعلیم کیلئے چین جا رہے ہیں، پاکستانی طلبہ کو سکالر شپ فراہم کرنے پر چینی حکومت کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے دورہ چین میں زرعی یونیورسٹی کا دورہ کیا، زرعی یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق نے بے حد متاثر کیا، یونیورسٹی کے دورے پر ہی فیصلہ کیا کہ ہم اپنے زرعی گریجویٹس کو تربیت کیلئے چین بھجوائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی طلبہ بیجنگ اور اسلام آباد کے درمیان پل کا کردار ادا کریں گے، چین سے تربیت حاصل کرنیوالے طلبہ پاکستان کے زرعی شعبے کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے، پاکستان چین سے اعلی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے تجربات سے استفادہ کرے گا، سکالر شپ پروگرام کیلئے زرعی گریجویٹس کا میرٹ پر انتخاب کیا گیا ہے، تجربے کے ساتھ نوجوانوں کی توانائیاں کسی بھی شعبے کی ترقی کیلئے اہم ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ سکالر شپ پر زرعی گریجویٹس کو چین بھجوانے کا آج پہلا مرحلہ مکمل ہوا، زرعی گریجویٹس کا انتخاب آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں سے کیا گیا، سکالر شپ پر چین بھجوائے جانے والے گریجویٹس میں بلوچستان کا کوٹہ 10 فیصد زائد ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان سب کا سانجھا ہے، چاروں اکائیوں کو مل کر کام کرنا ہو گا، پاکستان کی ترقی کیلئے چاروں صوبوں کی یکساں ترقی لازم و ملزوم ہے، چین نے ہر موقع پر پاکستان کا ساتھ دیا، آئی ایم ایف پروگرام کے حصول میں بھی چین کا تعاون مثالی تھا، چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پاکستان کے بہترین دوست ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ چین سے زراعت کے جدید طریقے سیکھ کر پاکستان کے زرعی شعبے کی ترقی کا ذریعہ بنیں، دیہی علاقوں میں زرعی شعبے سے وابستہ چھوٹے و درمیانے کاروبار کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، زرعی مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن پر توجہ دی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • 28 مئی والے قوم پرست، 9 مئی والے ملک دشمن ہیں: عطاء اللہ تارڑ
  • پاکستان میں کام کرنے والی کسی کمپنی کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
  • پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا کنٹرول بھی ہو جائے تو اسٹیبلشمنٹ ان سے بات نہیں کرےگی، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
  •  بعض عناصر بلوچستان کی آگ کو گلگت بلتستان تک لے آنا چاہتے ہیں، کاظم میثم
  •  آرمی چیف کی تقریر:وضاحت ہوگئی  نومئی پر کوئی رعایت نہیں،عطاء تارڑ
  • جی بی کے وکلاء نے 26 اپریل سے دھرنوں اور احتجاج کا اعلان کر دیا
  • گلگت، محکمہ اطلاعات کے زیر اہتمام ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ صحافیوں کیلئے ایک روزہ مشاورتی سیشن
  • ایف پی ایس سی کے ذریعے گلگت بلتستان کی 1454 اسامیوں پر جلد بھرتیوں کی سفارش
  • زرعی سکالر شپ پروگرام ،گلگت بلتستان سمیت ملک بھر سے 300 طلباء کی چین روانگی