وطن واپس جانے والے افغان باشندوں کی تعداد ساڑھے 9 لاکھ سے متجاوز
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
پاکستان میں غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلاء کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ وطن واپس جانے والے افغان باشندوں کی تعداد ساڑھے 9 لاکھ سے تجاوز کرگئی۔
غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد انخلاء کا عمل مزید تیز ہو گیا ہے۔ 15 اپریل کو صرف ایک دن میں 7 ہزار 138 سے زائد افغان باشندوں کو وطن واپس بھیجا گیا۔
اب تک مجموعی طور پر 9 لاکھ 61 ہزار 704 غیر قانونی افغان باشندے پاکستان چھوڑ چکے ہیں۔ غیر قانونی طور پر مقیم افراد اور افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔
حکومت نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کے دوران کسی سے بدسلوکی نہیں کی جائے گی، حکومت پاکستان کی جانب سے ان افراد کی باعزت وطن واپسی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اور افغان سٹیزن کارڈ
پڑھیں:
پاکستان میں آزادانہ زندگی گزاری، اب فضا ہے کہ افغان مہاجرین اپنے ملک واپس جائیں، افغان قونصل جنرل
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر نے کہا ہے کہ افغانستان میں اب اسلامی حکومت قائم ہے، اب فضا بن گئی ہے کہ افغان مہاجرین اپنے ملک جائیں۔محب اللہ شاکر نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عید کے دوسرے روز افغانستان کے سفر کے دوران طالبان سربراہ سے افغان مہاجرین کے مسئلے پر گفتگو کی۔ افغان مہاجرین کے لیے افغانستان میں کمیشن بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ طورخم بارڈر کے اس پار افغانستان میں کیمپ قائم کیا گیا ہے جہاں وطن واپسی پر مہاجرین کو تمام سہولیات دی جارہی ہیں۔ افغان قونصل جنرل نے کہا کہ مہاجرین نے پاکستان میں اسلام کی خاطر ہجرت کی، افغان مہاجرین نے پاکستان میں 40 سال گزارے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان پر حملے کے بعد افغان مہاجرین نے خالی ہاتھ پاکستان ہجرت کی، اب فضا ہے کہ مہاجرین اپنے ملک واپس جائیں، افغانستان میں اب امن اور اسلامی حکومت قائم ہے، افغان مہاجرین اپنے ملک میں سرمایہ کاری سمیت زندگی آرام سے گزار سکتے ہیں۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کی شادی سے متعلق بہن مریم وٹو کا نیا انکشاف
ان کا کہنا تھا کہ افغانوں کو اب تشویش نہیں ہونی چاہیے، وہاں ان کے لیے تمام سہولیات موجود ہیں، کنڑ میں کاروباری افراد کو زمینیں دی جارہی ہیں، کاروبار کے لیے ماحول سازگار ہے۔ افغان قونصل جنرل نے کہا کہ پاکستان میں آزادانہ زندگی گزاری ، ہمیں کسی قسم کی شکایت نہیں ہے۔محب اللہ شاکر نے کہا کہ افغانستان میں روس اور امریکا کی حکومت نہیں، اب ہم افغانستان کو آباد کریں گے، افغانستان میں ایسے امیر لوگ ہیں جو اپنے افغان بھائیوں کی مدد کررہےہیں، افغانستان میں ایسے تاجربھی موجود ہیں، جوافغانستان آنے والے بھائیوں کی مدد کررہے ہیں۔افغان قونصل جنرل نے کہا کہ افغانستان میں لڑکیوں کو تعلیم بھی دی جائے گی، افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم پر کوئی پابندی نہیں، وہاں ایسی خواتین بھی ہیں جو پاسپورٹ دفاتر میں کام کرتی ہیں۔
کیا چین امریکی قرض کو تجارتی جنگ میں بطور ہتھیار استعمال کر سکتا ہے؟ اگر ایسا ہوا تو کیا ہوگا؟
مزید :