کویت نے پاکستان کے لیے تیل کریڈٹ کی سہولت میں 2 سال کی توسیع کر دی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک سے اسلام آباد میں کویتی سفیر نے ملاقات کی، اس موقع پر علی پرویز ملک نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کویت اور دیگر برادر ممالک کی سپورٹ کی بدولت مشکل معاشی اصلاحات میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کویت نے پاکستان کے لیے تیل کریڈٹ کی سہولت میں 2 سال کی توسیع کر دی۔ نجی ٹی وی کے مطابق یہ سہولت کویت پیٹرولیم کی جانب سے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کو دی گئی ہے۔ وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک سے اسلام آباد میں کویتی سفیر نے ملاقات کی، اس موقع پر علی پرویز ملک نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کویت اور دیگر برادر ممالک کی سپورٹ کی بدولت مشکل معاشی اصلاحات میں کامیابی حاصل کی ہے۔ کویتی سفیر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان نے معاشی ترقی حاصل کی ہے، ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے شعبے میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ وفاقی وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ پاکستان کے لیے خصوصی رعایت پر کویت کا شکریہ ادا کرتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف کویت کے عوام، امیر کویت اور ولی عہد کے لیے بے پناہ محبت اور احترام رکھتے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف علی پرویز ملک نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
زرخیز کھیتوں میں شہری توسیع سے خوراک اور ذریعہ معاش کو خطرہ ہے. ویلتھ پا ک
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 اپریل ۔2025 )ماہرین نے پاکستان میں ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کی بے لگام توسیع پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ زرخیز کھیتی باڑی پر بے لگام تجاوزات خوراک کی حفاظت اور پائیدار شہری منصوبہ بندی کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں ویلتھ پاک کے ساتھ بات کرتے ہوئے جرمنی کی ایک معروف تنظیم جی آئی زیڈپاکستان میں شہری ترقی کے ماہر ایمن کمال نے غیر منظم زمین کی تبدیلی کے نتائج پر روشنی ڈالی.(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ پاکستان پہلے ہی اپنی بڑھتی ہوئی خوراک کی طلب کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کو زرعی اراضی کا نقصان خوراک کی پیداوار کو برقرار رکھنے کی ہماری صلاحیت کو کمزور کرتا ہے، مہنگی درآمدات پر انحصار بڑھتا ہے اس سے نہ صرف خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ لاکھوں کسانوں کی روزی بھی خطرے میں پڑ جاتی ہے. انہوں نے وضاحت کی کہ جب کہ شہری توسیع ضروری ہے لیکن اہم کھیتی باڑی کی کمی کو روکنے کے لیے اس کا حکمت عملی سے انتظام کیا جانا چاہیے انہوں نے کہا کہ قیاس آرائی پر مبنی رئیل اسٹیٹ کی سرمایہ کاری معاشی ترجیحات کو مسخ کر رہی ہے سرمایہ کار کھیتی باڑی کے وسیع رقبے کو حاصل کر رہے ہیں اور انہیں رہائشی منصوبوں میں تبدیل کر رہے ہیں اکثر مناسب انفراسٹرکچر یا منصوبہ بندی کے بغیر یہ بے لگام ترقی زمین کی قیمتوں کو بڑھاتی ہے، زرعی شعبے سے سرمائے کو ہٹاتی ہے، اور زرعی پیداواری صلاحیت کو کم کرتی ہے. انہوں نے پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ قیاس آرائیوں پر مبنی زمین کی خریداری کو روکنے کے لیے سخت ضابطے نافذ کریں اور ان شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دیں جو معاشی استحکام اور روزگار کے مواقع پیدا کرتے ہیں نیشنل ایگریکلچرل ریسرچ سینٹر کے سائنسی افسرمزمل حسین نے اس بات پر زور دیا کہ زراعت پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے جو غذائی تحفظ کو یقینی بناتی ہے اور دیہی معاش کو برقرار رکھتی ہے تاہم تیزی سے شہری پھیلاﺅقابل کاشت اراضی کو کھا رہا ہے، خوراک کی درآمدات پر انحصار بڑھا رہا ہے، افراط زر کو بڑھا رہا ہے اور غذائی عدم تحفظ کو بڑھا رہا ہے. انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ زمین کے استعمال میں اصلاحات نافذ کرے جو زرعی تحفظ کے ساتھ شہری توسیع کو متوازن رکھیں انہوں نے زوننگ کے قوانین کی وکالت کی جو واضح طور پر رہائشی، تجارتی اور زرعی استعمال کے لیے علاقوں کو متعین کرتے ہیں. انہوں نے پائیدار شہری منصوبہ بندی کی حکمت عملیوں کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ عمودی شہری ترقی کو ترجیح دے کر اور پسماندہ شہری جگہوں کا استعمال کرتے ہوئے، پاکستان اپنے زرعی وسائل پر سمجھوتہ کیے بغیر رہائش کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کر سکتا ہے انہوں نے پائیدار شہری ماڈل تیار کرنے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دینے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی جو ماحولیاتی سالمیت اور غذائی تحفظ کو برقرار رکھتے ہیں فوری اور فیصلہ کن اقدام کی ضرورت واضح ہے انہوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ سخت ضوابط کا نفاذ، زمین کے استعمال کی پالیسیوں کا نفاذ اور پائیدار شہری ترقی کو فروغ دینا پاکستان کے زرعی ورثے کو محفوظ رکھنے کے لیے ملک کی ابھرتی ہوئی شہری کاری کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بہت ضروری ہے.