پاکستان آج بھی عالمی امن کیلئے کردار ادا کر رہا ہے، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
اسلام آباد: نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پائیدار امن کےلیے سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان آج بھی عالمی امن کے لیے اپنا کردار اد اکر رہا ہے۔
اسلام آباد میں تیسری اقوام متحدہ امن مشن وزارتی تیاری کانفرنس 2025 سے خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ پائیدار امن کےلیے سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، غلط معلومات کا پھیلاؤ عالمی امن کے لیے بڑا خطرہ ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے، امن و استحکام کے لیے مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی امن کے لیے وزارتی تیاری کانفرنس کا انعقاد نہایت اہم ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عالمی امن کے لیے امن کے
پڑھیں:
یقین ہے ہنگری جی ایس پی پلس کیلئے پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا: اسحاق ڈار
وفاقی وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار—فائل فوٹووفاقی وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ یقین ہے ہنگری جی ایس پی پلس سے متعلق حمایت جاری رکھے گا۔
اسلام آباد میں ہنگرین ہم منصب کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ کے دوسرے دورۂ پاکستان پر خیر مقدم کر کے مسرت ہوئی۔
نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کی دفاع، سائنس، ثقافت اور دیگر شعبوں میں باہمی شراکت داری اہم ہے، ہنگری پاکستان کا قابلِ اعتماد دوست ہے۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پائیدار امن کے لیے سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان آج بھی عالمی امن کے لیے اپنا کردار اد اکر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ باہمی شراکت داری کے فروغ اور علاقائی و عالمی موضوعات پر تفصیلی بات چیت ہوئی، پاکستان اور ہنگری میں تعاون بڑھ رہا ہے، تیسرے سیشن نے زراعت، آبی انتظام میں ہنگری کے تجربے سے مستفید ہونے کی راہ کھولی۔
وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ تھوڑی دیر قبل 2 مفاہمتی یادداشتوں اور ایک معاہدے پر دستخط ہوئے، ہم نے فلسطین پر اپنی حمایت اور افغانستان میں بڑھتی دہشت گردی پر انہیں اعتماد میں لیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ہنگری کے وزیرِ خارجہ نے کہا کہ شاندار میزبانی پر پاکستان کے شکر گزار ہیں، پاکستان کے ساتھ مزید مضبوط تعلقات کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے، عالمی سیاسی امور پر دونوں ممالک کا مؤقف ایک ہے، ثقافت اور آثارِ قدیمہ کے شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔
وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ افغان سر زمین سے دہشت گردی کے فروغ پر تشویش ہے، غیر قانونی مقیم افراد کے معاملے پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔