پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 اپریل ۔2025 )مشیر خزانہ خیبر پختونخوا حکومت مزمل اسلم نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاری ہورہی ہے ، گندم کی قیمت میں فی من 100 روپے کم ملنے سے کسانوں کا 75 ارب روپے کانقصان ہو رہا ہے جبکہ پنجاب کے کسانوں کو 50 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے.

گندم کے نرخ، شرح نمو اور پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی قیمتوں میں اضافے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مشیر خزانہ کے پی نے کہا کہ گندم کی موجودہ قیمت کے حساب سے 1200 روپے فی من کسانوں کو نقصان ہے، پنجاب کے کسانوں کا 600 ارب روپے باقی ملک کے کسانوں کا 300 ارب بنتا ہے، یہی کل نقصان تقریبا 3.

(جاری ہے)

2 ارب ڈالر کا بنتا ہے، اسی صورتحال کے تناظر میں مستقبل میں گندم کی درآمد کرنی پڑے گی، اتنی رقم پھر درآمد کی شکل میں غیر ملکی کسانوں کو ادا کریں گے.

انہوں نے کہا کہ رواں سال شرح نمو 2.5 تا 3.0 فیصد رہے گی جو 4 فیصد ہدف سے کم ہے، زمینی حقائق کے مطابق پہلے 8 ماہ میں صنعتوں کی پیداوار منفی 1.9 فیصد ہے، صنعتی پیداوار مارچ کے مہینے میں منفی 5.9 فیصد رہی، زراعت تاریخ کی بدترین دور سے گزر رہی ہے کسی قدرتی آفت کا بھی سامنا نہیں ہے. ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی پہلے 30 سے 70 کی اور اب مزید لیوی لگائیں گے تاکہ پیٹرول سستا نہ ہو، حکومت کی جانب سے گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاری ہو رہی ہے جبکہ کھاد پر نئے بجٹ میں ٹیکس لگانے پر بھی کام ہو رہا ہے.                                                      

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

نظرثانی شدہ ترقیاتی بجٹ کا 40 فیصد سے بھی کم خرچ

اسلام آباد:

اتحادی حکومت نے اب تک 424 بلین روپے یا نظرثانی شدہ ترقیاتی بجٹ کا 40 فیصد سے بھی کم خرچ کیا ہے، جس سے صوبوں اور خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کی اسکیموں سمیت سیکڑوں منصوبوں کے تعمیراتی کام اور رقوم کی روانی متاثر ہوئی۔ 

سرکاری دستاویزات کے اعداد وشمار کے مطابق مطابق کم اخراجات میں ارکان پارلیمنٹ، آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور سپارکو سے متعلق منصوبے تھے۔ 

پلاننگ کمیشن کے سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جولائی سے اپریل کے وسط (ساڑھے نو ماہ) تک ترقیاتی اخراجات 424 ارب روپے یا سالانہ بجٹ کا 39 فیصد تھے۔

مزید پڑھیں: حکومت کا آئندہ مالی سال کا بجٹ عید الاضحیٰ سے قبل پیش کرنے کا فیصلہ

جب وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سے استفسار کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 9 ماہ کے دوران اخراجات میں اب بھی 102 ارب روپے زیادہ ہیں، اس سال مارچ میں ماہانہ اخراجات میں بھی27 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

تفصیلات سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ سال کے اخراجات سے زیادہ ہونے کے باوجود مجموعی صورتحال اچھی نہیں تھی جس کی وجہ سے کئی منصوبے متاثر ہوئے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کو سینیٹ اجلاس کے چند گھنٹے بعد ہی صدارتی آرڈیننس کے ذریعے پیٹرولیم لیوی قانون میں ترمیم کرتے ہوئے پٹرول پر لیوی کی شرح اچانک بڑھا کر 78 روپے فی لیٹر کردی ۔

متعلقہ مضامین

  • عوام کے لیے بری خبر، بجلی سستی ہوئی تو گیس مہنگی ہو گئی
  • گیس مہنگی ہونے کا امکان، سوئی نادرن گیس کی قیمت میں اضافے کی درخواست
  • حکومت نے کس چیز کے ذریعے 220 ارب کا قرض لے لیا؟ بڑی خبر
  • وزیراعظم کی وزیر اعلیٰ مریم نواز کے کسان پیکج کی تعریف، 15 ارب روپے کے براہ راست ریلیف کو خوش آئند قرار دے دیا
  • پاکستان کی خوشحالی کسان کی خوشحالی سے جڑی ہے: وزیراعظم
  • نظرثانی شدہ ترقیاتی بجٹ کا 40 فیصد سے بھی کم خرچ
  • مریم نواز کا کسانوں کیلئے بڑا پیکج، 15 ارب کے گندم سپورٹ فنڈ کی منظوری
  • حکومت کا کسانوں کیلئے بڑے امدادی گندم پیکیج کا اعلان
  • حکومت پنجاب کا کسانوں کیلئے 15 ارب روپے کے امدادی گندم پیکیج کا اعلان