فلسطین کےساتھ کشمیر میں بھی نسل کشی ہو رہی ہے، شیری رحمان
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان کا کہنا ہے کہ فلسطین کے ساتھ کشمیر میں نسل کشی کی جارہی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمان نے کشمیر کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کا ایک خوفناک سلسلہ جاری ہے۔ دانستہ طور پرعالمی فورم پر یہ بات ایجنڈا سے ہٹائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی فورمز پر ہمیں مسئلہ کمشیر کو مزید بہتر انداز میں اٹھانا ہوگا۔
صدر مملکت نے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا آرڈیننس جاری کر دیا
شیری رحمان نے کہا کہ مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں ڈیمو گرافی تبدیل کرنا چاہتی ہے۔ اس وقت مقبوضہ کشمیر دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل ہے۔ جو کچھ فلسطین اور کشمیر میں ہورہا ہے وہ دنیا کے امن کیلئے خطرناک ہے۔ اس وقت بھارت میں وقف بورڈ املاک کے قانون سے ہندوتوا نظریہ واضح ہوگیا ہے۔ بھارت میں مسلمانوں پر ہرطرف سے یلغار ہے۔ ہم ہرصورت میں اپنے کشمیری بھائیوں کیساتھ ہیں۔
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
برطانیہ پاکستانی معیشت کو 2 ٹریلین ڈالر تک لے جانے میں شراکت داری کیلیے تیار
اسلام آباد:پاکستان میں ہائی کمشنر جین میریٹ نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو 2 ٹریلین ڈالر تک لے جانے میں شراکت داری کے لیے برطانیہ تیار ہے۔
لیڈرز ان اسلام آباد بزنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ اسٹرٹیجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ دنیا بھر میں فنانشل، بزنس اور ٹریڈ سروسز کا اہم ترین فراہم کنندہ ہے اور وہ پاکستان کی معیشت کو 2 ٹریلین ڈالر کی سطح پر لے جانے میں شراکت داری کے لیے تیار ہے۔
جین میریٹ نے کہا کہ میں شکر گزار ہوں کہ اس فورم پر اتنے ذہین لوگ موجود ہیں اور یہاں مؤثر اور فکر انگیز گفتگو ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ دنیا کی تیسری بڑی معیشت ہے اور دنیا بھر میں فنانشیل سروسز کا سب سے بڑا فراہم کنندہ ہے۔ اس کے علاوہ، برطانیہ دوسرا بڑا بزنس سروسز اور تیسرا بڑا ٹریڈ سروسز فراہم کرنے والا ملک ہے۔
انہوں نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کو سکے کے دو رخ قرار دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اسٹرٹیجک پارٹنرشپ انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ فی الوقت پاکستان اور برطانیہ کی باہمی تجارت 4.4 ارب پاؤنڈ تک پہنچ چکی ہے اور ہمارا ہدف ہے کہ اسے آئندہ برسوں میں 10 ارب پاؤنڈ تک لے جایا جائے۔
جین میریٹ نے پاکستان کو نوجوان آبادی کا حامل ایک ابھرتا ہوا ملک قرار دیا اور کہا کہ اگر پاکستان اپنے اصلاحاتی ایجنڈے کو اسی طرح جاری رکھے تو یہ معیشت 2 ٹریلین ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ انہوں نے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے حالیہ اقدامات کو سراہنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ بھی ان اقدامات کو مکمل سپورٹ کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ صحت، تعلیم، انجینئرنگ اور توانائی کے شعبوں میں مکمل تعاون کر رہا ہے۔ ہم ریکوڈک جیسے بڑے منصوبوں میں بھی ساتھ دے رہے ہیں اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے بھی مکمل شراکت داری کر رہے ہیں۔
معاشی اصلاحات پر بات کرتے ہوئے ہائی کمشنر نے کہا کہ برطانیہ 45 ملین ڈالر کے ایک پروگرام کے ذریعے پاکستان میں میکرو اکنامک ترقی پر کام کر رہا ہے۔ ہم پاور سیکٹر میں کلین اور گرین انرجی کے لیے اصلاحات اور سرمایہ کاری کے منصوبے بھی آگے بڑھا رہے ہیں۔
اختتام پر جین میریٹ نے کانفرنس کے منتظم اظفر احسن کا خصوصی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے دنیا بھر کے ماہرین اور رہنماؤں کو ایک چھت تلے جمع کیا تاکہ پاکستان کے بہتر مستقبل کے لیے مثبت مکالمہ ممکن ہو۔