9 مئی کیسز: شہریار آفریدی کی اپیل پر ٹرائل کورٹ کو 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
شہریار آفریدی---فائل فوٹو
سپریم کورٹ نے 9 مئی کے کیسز میں شہریار آفریدی کی ضمانت منسوخی کی اپیل پر ٹرائل کورٹ کو 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔
9 مئی کے مقدمات میں شہریار آفریدی کی ضمانت منسوخی کی اپیل پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ بانئ پی ٹی آئی بہت جلد بری ہوں گے۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر پنجاب علی رضا گیلانی عدالت میں پیش ہوئے۔
علی رضا گیلانی نے بتایا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے انسدادِ دہشت گردی کی عدالتوں کو کوئی آرڈر جاری نہیں ہوا، ہائی کورٹ کے انتظامی ججز کی ہدایات انسدادِ دہشت گردی کی عدالتوں کو مل رہی ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم جمعے تک تحریری فیصلہ جاری کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شہریار آفریدی
پڑھیں:
سانحہ 9 کے دوران پولیس افسر کے دانت توڑنے کا کیس، ٹرائل کورٹ کو 4 ماہ میں فیصلے کی ہدایت
9 مئی کیس میں ملزم رضا علی کی درخواست ضمانت پر سماعت پر دلائل دیتے ہوئے وکیل صفائی وکیل سمیر کھوسہ نے کہا کہ رضا علی اور زین العابدین پر ایک ہی پولیس افسر کا دانت توڑنے کا الزام ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سانحہ 9 مئی پر پنجاب حکومت کی سپریم کورٹ میں جمع کردہ رپورٹ کیا کہتی ہے؟
وکیل صفائی کے مطابق پولیس افسر نے دانت توڑنے کے جرم میں پہلے زین العابدین کو شناخت کیا بعد میں رضا علی کو، ایک ہی کام 2 مختلف لوگ کیسے کر سکتے ہیں؟
وکیل سمیر کھوسہ نے کہا کہ ایف آئی آر کے مطابق شناخت کرنے والا پولیس اہلکار تو زخمی بھی نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ رضا علی تو واقعہ کے وقت نجی ہوٹل میں تھا جس کا ریکارڈ بھی موجود ہے۔
اس موقع پر اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے جوابی دلائل میں عدالت کو بتایا کہ رضا علی کو جناح ہاؤس سے گرفتار کیا گیا، کیس کا چالان جمع ہوچکا ہے۔
اس موقع پر کیس کی سماعت کرنے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ مناسب ہوگا درخواست ضمانت واپس لے لیں، نہیں چاہتے کہ کسی بھی فریق کیخلاف کوئی آبزرویشن آئے۔
عدالت نے ٹرائل کورٹ کو 4 ماہ میں فیصلے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی، تاہم وکیل صفائی کا مؤقف تھا کہ 4 ماہ میں فیصلے کے حکم پر تحفظات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ: سانحہ 9 مئی کے ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کے لیے دائر مقدمات مقرر
بعد ازاں چیف جسٹس نے سمیر کھوسہ، سپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی کو چیمبر میں بلا لیا اور ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب احمد رضا گیلانی کو بھی چیمبر آنے کی ہدایت کی۔
جسٹس نے آگاہ کیا کہ تمام کیسز کا حکم نامہ تحریر کر رہے ہیں جو شامل کروانا یا نکلوانا ہو دونوں کروا سکتے ہیں۔
عدالتی ہدایت پر وکلا چیف جسٹس کے چیمبر روانہ ہو گئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سانحہ 9 مئی سپریم کورٹ