لیسکو کی ریکوری ٹیم پر نادہندہ صارفین کا دھاوا، لائن مین چھری کے وار سے زخمی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
سٹی42: لیسکو سید پور سب ڈویژن کی ریکوری ٹیم پر نادہندہ صارفین نے حملہ کرکے لائن مین عدنان کو چھری مار کر شدید زخمی کر دیا گیا۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب عدنان واجبات کی ریکوری کے لیے صابر ہوٹل پہنچا۔
تفصیلات کے مطابق ایکسئین سمن آباد زبیر سرور کے مطابق صابر ہوٹل پر 70 ہزار روپے سے زائد کا بل واجب الادا تھا۔ عدنان جب بل کی وصولی کے لیے ہوٹل گیا تو ہوٹل کی انتظامیہ نے تلخ کلامی کے بعد حملہ کر دیا اور ایک ملازم نے عدنان کو چھری مار دی۔
صدر مملکت نے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا آرڈیننس جاری کر دیا
زخمی لائن مین کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں سے میڈیکل رپورٹ حاصل کر لی گئی ہے۔
ایکسئین زبیر سرور کا کہنا ہے کہ میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرایا جائے گا اور واقعے کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
طالبان نے 5 لاکھ امریکی ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیے، برطانوی میڈیا کا انکشاف
برطانوی نشریاتی ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان طالبان نے امریکا کی جانب سے چھوڑے گئے تقریباً 5 لاکھ فوجی ہتھیاروں کو دہشت گرد تنظیموں کو بیچ دیا یا اسمگل کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ ہتھیار طالبان کے 2021 میں افغانستان پر قبضے کے بعد غائب ہوئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق امریکی اسلحہ اب افغانستان میں القاعدہ سے منسلک تنظیموں کے پاس بھی پہنچ چکا ہے۔ طالبان نے خود بھی اعتراف کیا ہے کہ وہ کم از کم نصف فوجی سامان کا حساب دینے سے قاصر ہیں۔
یو این کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ طالبان نے اپنے مقامی کمانڈرز کو امریکی ہتھیاروں کا 20 فیصد رکھنے کی اجازت دی، جس سے بلیک مارکیٹ میں اسلحے کی فروخت کو فروغ ملا۔
قندھار کے مقامی صحافی کے مطابق طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ایک سال تک امریکی اسلحہ کھلی مارکیٹ میں فروخت ہوتا رہا، جبکہ اب یہ تجارت خفیہ طریقے سے جاری ہے۔
طالبان حکومت کے نائب ترجمان حمد اللہ فطرت نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ تمام ہتھیار محفوظ ہیں اور اسمگلنگ یا فروخت کے الزامات بے بنیاد ہیں۔
رپورٹ میں امریکی ادارے سیگار کا حوالہ بھی دیا گیا، جس نے اسلحے کی کم تعداد کی اطلاع دی ہے، جبکہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ 85 ارب ڈالر مالیت کے امریکی ہتھیار افغانستان میں چھوڑ دیے گئے تھے۔