Nawaiwaqt:
2025-04-19@03:25:57 GMT

پاکستانی دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی تازہ صورتحال

اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT

پاکستانی دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی تازہ صورتحال

تربیلا، منگلا اور چشمہ کے آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج، ان کی سطح اور بیراجوں میں پانی کے بہا کی صورت حال حسب ذیل رہی۔دریا ئے سندھ میں تربیلاکے مقام پرآمد   35 ہزار  900کیوسک اور اخرج  20  ہزارکیوسک، دریائے کابل میںنوشہرہ کے مقام پرآمد28   ہزار900  کیوسک اور اخراج   28   ہزار900   کیوسک، خیرآباد پل آمد57   ہزار کیوسک اور اخراج  57  ہزار  کیوسک،جہلم میںمنگلاکے مقام پرآمد38   ہزار  900 کیوسک اور اخراج 17ہزار کیوسک، چناب میںمرالہ کے مقام پرآمد 15 ہزار  500کیوسک اور اخراج9   ہزارکیوسک رہا۔ جناح بیراج آمد 52  ہزار 700 کیوسک اور اخراج50   ہزار700 کیوسک، چشمہ آمد49  ہزار  600کیوسک اوراخراج 39   ہزار کیوسک، تونسہ آمد 38 ہزار کیوسک اور اخراج 34   ہزار کیوسک،گدو آمد  27ہزار800 کیوسک اور اخراج 27 ہزار800   کیوسک، سکھر آمد24  ہزار900 کیوسک اور اخراج   6 ہزار600 کیوسک، کوٹری آمد 4 ہزار 600 کیوسک اور اخراج 200 کیوسک، تریموں آمد  9  ہزار 500 کیوسک اور اخراج ایک  ہزارکیوسک، پنجند آمدایک ہزار600  کیوسک اور اخراج صفر کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔آبی ذخائر میںتربیلا کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1402 فٹ،پانی کی موجودہ سطح  1418.

68 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح  1550 فٹ اورقابل استعمال پانی کا ذخیرہ    0.240 ملین ایکڑ فٹ،منگلا کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050  فٹ،پانی کی موجودہ سطح  1110.20 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور قابل استعمال پانی کا ذخیرہ  0.505 ملین ایکڑ فٹ جبکہ چشمہ کا کم از کم آپریٹنگ لیول  638.15 فٹ،پانی کی موجودہ سطح  647.10  فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح  649 فٹ اور قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 0.217  ملین ایکڑ فٹ رہا۔تربیلا اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24گھنٹے کے اوسط بہا ئوکی صورت میں ہے ۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کیوسک اور اخراج ہزار کیوسک میں پانی پانی کی کے مقام فٹ پانی

پڑھیں:

پنجاب میں نئے تعمیراتی پروجیکٹس بارش کا پانی ذخیرہ کرنے سے مشروط

پنجاب میں نئے تعمیراتی پروجیکٹس کو بارش کا پانی ذخیرہ کرنے سے مشروط کردیا گیا۔

ڈی جی ماحولیات عمران حامد شیخ نے حکمنامہ جاری کردیا جس کے مطابق پنجاب میں 23 پروجیکٹس شروع کرنے کے لئے ڈیزائن میں پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی قرار دے دیا گیا۔ پولٹری، فش فارمز، پیٹرولیم ریفانریز، ٹیکسٹائل انڈسٹری، گارمنٹس یونٹس میں بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم بنانا لازمی ہوگا

حکمنامے کے مطابق فوڈ انڈسٹری، فلور ملز، رائس ملز، گھی آئل ملز، پیٹرول پمپس اور سیمنٹ پلانٹس میں بھی بارش کے پانی کا سسٹم ہوگا جبکہ شوگر ملز، کیمیکل انڈسٹری، فارما انڈسٹری، پیپر ملزاور کھادوں کے یونٹس کو بھی بارش کا  پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لگانا ہوگا۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں پانی کےغیر ضروری استعمال کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کا اعلان

ائیرپورٹس، ہاوسنگ سوسائیٹیز، کمرشل بلڈنگز، ہوٹلزاور میرج ہالز پربھی سسٹم لازمی قرار دیا گیا ہے۔  تمام تعلیمی اداروں، بسوں، ویگنوں کے اسٹینڈز پر بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی ہوگا۔بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کے سسٹم کی پلاننگ، ڈیزائننگ اور کام کرنے کو جانچا جائے گا۔ تعمیراتی کام کی منظوری بارش کے پانی ذخیرہ کرنے کے سسٹم سے مشروط ہوگی۔ بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم تعمیر کرنے کے فیصلے کا اطلاق فوری ہوگا۔   

متعلقہ مضامین

  • بارش کا پانی ذخیرہ کرنا لازمی قرار! نوٹیفکیشن بھی جاری
  • پنجاب میں نئے تعمیراتی منصوبے بارش کا پانی ذخیرہ کرنے سے مشروط
  • نئے تعمیراتی منصوبوں کے لیے بارش کا پانی ذخیرہ کرنا لازمی قرار
  • لاہور: نئی تعمیرات اور انڈسٹریز کیلئے بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی قرار
  • پنجاب میں نئے تعمیراتی پروجیکٹس بارش کا پانی ذخیرہ کرنے سے مشروط
  • ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ،وزیر آبپاشی کا وفاق کو احتجاجی مراسلہ
  • حکومت سندھ کے اعتراضات کے باوجود ٹی پی لنک کینال سے پانی حاصل کرنے کا سلسلہ بڑھا دیا گیا
  • ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے، سندھ میں پانی کی شدید کمی ہے، وزیر آبپاشی جام خان شورو
  • اوورسیز کنونشن: تازہ ہوا کا جھونکا