طویل مدت بعد پاکستانی سیکریٹری خارجہ کا دورہ بنگلہ دیش
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
پاکستان کی سیکرٹری خارجہ، آمنہ بلوچ، بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان 2010 کے بعد پہلی دوطرفہ بات چیت کے لیے آج بدھ، 16 اپریل 2025 کو ڈھاکہ پہنچی ہیں۔ بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ میں جنوبی ایشیا ونگ کی ڈائریکٹر جنرل عشرت جہاں نے ان کا استقبال کیا۔
یہ بھی پڑھیں:4 سال بعد بنگلہ دیشی پاسپورٹس پر ’سوائے اسرائیل کے‘ کی عبارت دوبارہ درج
دفتر خارجہ کی مشاورت (ایف او سی) جمعرات کو ڈھاکہ میں سرکاری گیسٹ ہاؤس پدما میں ہونے والی ہے۔ سیکرٹری خارجہ محمد جسیم الدین بنگلہ دیشی وفد کی قیادت کریں گے۔
یہ ملاقات بنگلہ دیش سے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے اقدام کا حصہ ہے۔ اس مشاورت کے بعد پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا اس ماہ کے آخر میں بنگلہ دیش کا دورہ بھی متوقع ہے، یہ 2012 کے بعد کسی پاکستانی وزیر خارجہ کا پہلا دورہ ہے۔
چیف ایڈوائزر کے پریس سیکرٹری شفیق العالم نے بتایا کہ آئندہ ہونے والی بات چیت میں باہمی دلچسپی کے تمام امور کا احاطہ کیا جائے گا۔
دونوں ممالک کے درمیان حالیہ بات چیت نے پاکستان سے بنگلہ دیش سے تجارتی وفود کے تبادلے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ دونوں فریقوں نے بنگلہ دیش سے پاکستان کے دورے پر آنے والے مصنوعات سے متعلق تجارتی وفود کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 15 سال بعد سفارتی بات چیت کا انعقاد
بات چیت میں سیاحت، عوام سے عوام کے روابط، ثقافتی تبادلے، جبری طور پر بے گھر ہونے والے روہنگیا کے مسئلے اور بین الاقوامی فورمز میں تعاون پر بھی بات ہوئی ہے۔
دونوں ممالک نے دسمبر 2024 میں قاہرہ میں D-8 سربراہی اجلاس اور ستمبر 2024 میں اقوام متحدہ کی 79ویں جنرل اسمبلی کے دوران نیویارک میں ملاقاتوں کے دوران بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر اور پاکستان کے وزیر اعظم کے درمیان ہونے والی اہم بات چیت کا اعتراف کیا۔
انہوں نے اکتوبر 2024 میں دولت مشترکہ کے سربراہان حکومت کی میٹنگ کے دوران اپیا، ساموا میں بنگلہ دیش کے مشیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم اور پاکستان کے وزیر خارجہ کے درمیان ہونے والی ملاقات کو بھی نوٹ کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آمنہ بلوچ بنگلہ دیش پاکستان سیکریٹری خارجہ نائب وزیراعظم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا منہ بلوچ بنگلہ دیش پاکستان سیکریٹری خارجہ پاکستان کے بنگلہ دیش ہونے والی کے درمیان بات چیت
پڑھیں:
بنگلہ دیش نے 1971 کے واقعات پر پاکستان سے معافی کا مطالبہ کردیا
بنگلہ دیش نے 1971 کے واقعات پر پاکستان سے معافی کا مطالبہ کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 18 April, 2025 سب نیوز
ڈھاکہ (آئی پی ایس) بنگلہ دیش نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ 1971ء کی جنگِ آزادی کے دوران پاکستانی افواج کی جانب سے کی جانے والی نسل کشی پر باضابطہ معافی مانگے اور دیگر دیرینہ دو طرفہ مسائل کو حل کرے، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط اور خوشحال بنیاد فراہم کی جا سکے۔
یہ پیغام جمعرات کو ڈھاکہ میں ہونے والی خارجہ سیکریٹری سطح کی ملاقات کے دوران پاکستانی وفد کو پہنچایا گیا۔ ملاقات کے بعد شام کے وقت وزارت خارجہ میں ایک پریس بریفنگ کے دوران بنگلہ دیش کے خارجہ سیکریٹری جاسم الدین نے اس بات کا انکشاف کیا۔
مذاکرات کے دوران بنگلہ دیشی وفد کی قیادت جاسم الدین نے کی جبکہ پاکستانی وفد کی سربراہی پاکستان کی خارجہ سیکریٹری آمنہ بلوچ نے کی۔ ملاقات ڈھاکہ کے اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس ’پدما‘ میں منعقد ہوئی۔ بعدازاں، آمنہ بلوچ نے بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس اور امور خارجہ کے مشیر محمد توحید حسین سے بھی ملاقاتیں کیں۔ آمنہ بلوچ گزشتہ سہ پہر ڈھاکہ پہنچی تھیں۔
جاسم الدین نے بتایا کہ پاکستانی وفد کے سامنے وہ تمام تاریخی اور حل طلب معاملات رکھے گئے، جن میں 1971ء کے قتل عام پر معافی، محصورین کی واپسی، متحدہ اثاثوں میں منصفانہ حصہ، اور 1970ء کے تباہ کن طوفان کے متاثرین کے لیے موصولہ بین الاقوامی امداد کی حوالگی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش نے پاکستان کو ایک دوستانہ جنوبی ایشیائی ملک قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ ماضی کے حل طلب مسائل کو جلد از جلد سلجھا کر فلاحی اور مستقبل دوست دو طرفہ تعلقات کی راہ ہموار کی جائے۔ اس ضمن میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔
پاکستانی وفد کی جانب سے ان مسائل پر بات چیت جاری رکھنے کی تجویز دی گئی۔ جاسم الدین نے بتایا کہ یہ ملاقات دراصل ایک معمول کی مشق ہونی چاہیے تھی، لیکن آخری ملاقات 2010ء میں ہوئی تھی، یعنی تقریباً پندرہ سال بعد اب یہ اجلاس منعقد ہوا ہے۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ بنگلہ دیش کو ان تمام معاملات کے پہلے اجلاس میں حل ہونے کی توقع نہیں ہے، تاہم یہ اہم پیش رفت ہے۔
خارجہ سیکریٹری سطح کی ملاقات کے بعد پاکستانی سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے بنگلہ دیشی امور خارجہ کے مشیر محمد توحید حسین سے خیرسگالی ملاقات کی۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وہ ڈھاکہ آ کر بہت خوش ہیں اور ان کی بنگلہ دیشی حکام سے ہونے والی گفتگو مثبت اور اطمینان بخش رہی۔
جاسم الدین نے پاکستان کی سیکرٹری خارجہ سے ملاقات کے بعد بتایا کہ بنگلہ دیش نے 1971 کے بعد واجبات کی مد میں 4.32 ارب ڈالر کا مطالبہ کیا ہے، اور جنگ کے مبینہ مظالم پر پاکستان سے باضابطہ معافی کا مطالبہ بھی دہرایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بنگلہ دیش میں موجود 3 لاکھ 24 ہزار447 پاکستانیوں میں سے کچھ وہیں رہنا چاہتے ہیں جبکہ کچھ پاکستان واپس آنا چاہتے ہیں۔
جاسم الدین نے مزید بتایا کہ پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار 27 اور 28 اپریل کو ڈھاکہ کا دورہ کریں گے۔ ان کی آمد اور ملاقاتوں کا شیڈول اسی سیکریٹری سطح کے اجلاس میں حتمی شکل دی گئی۔
جبکہ پاکستان کی جانب سے ملاقات کے بعد اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کراچی اور چٹاگانگ کے درمیان براہ راست شپنگ کے آغاز کا خیرمقدم بھی کیا گیا اور فضائی رابطوں کی بحالی کی اہمیت پربھی زور دیا گیا۔ ویزا سہولت میں بہتری پر بھی اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
علاقائی سطح پر فریقین نے سارک کو اس کے بنیادی اصولوں کے مطابق فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ پاکستانی سیکرٹری خارجہ نے بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی صورتحال پر بھی روشنی ڈالی اور مسئلے کے پُرامن حل پر زور دیا۔
سیکرٹری خارجہ کی بنگلہ دیشی قیادت سے الگ ملاقاتوں میں دوطرفہ تعلقات کو بیرونی دباؤ سے محفوظ رکھنے، اقتصادی روابط بڑھانے اور علاقائی انضمام پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
یاد رہے کہ یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان 2010 کے بعد پہلی اعلیٰ سطحی بات چیت ہے۔ پاکستان، ڈھاکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات کو وسعت دینے میں دلچسپی رکھتا ہے۔