کوئٹہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 اپریل ۔2025 )عوامی نیشنل پارٹی (مینگل) نے مستونگ لک پاس پر 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیاہے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، تحریک کو ختم نہیں کیا، آج سے عوامی رابطہ مہم تحریک کا آغاز کریں گے.

انہوں نے کہا کہ بی این پی جلسے، عوامی احتجاج کا آغاز کرے گی، پہلے مرحلے میں مستونگ، قلات، خضدار، سوراب میں جلسے کریں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں تربت، گوادر، مکران کے علاقوں میں احتجاجی جلسے ہوں گے اور تیسرے مرحلے میں نصیر آباد، جعفر آباد، ڈیرہ مراد جمالی و دیگر علاقوں میں جلسے ہوں گے.

(جاری ہے)

اختر مینگل نے کہا کہ کوئٹہ میں 18 اپریل کو بی این پی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ بی این پی کا موقف بدستور واضح ہے اور ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی تمام خواتین کارکنوں کی رہائی کے مطالبے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا انہوں نے حکومت کی جانب سے لانگ مارچ کو کوئٹہ میں داخلے کی اجازت نہ دینے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ رویہ جمہوری اقدار کے منافی ہے.

یاد رہے کہ بی این پی-ایم اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور دیگر خواتین کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف دھرنا ریلی کی شکل میں وڈھ سے شروع ہو کر لکپاس تک پہنچا تھا جہاں شرکاءنے کوئٹہ کی حدود میں داخلے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاجی کیمپ لگایا تھا. دھرنے کے دوران حکومت کے ساتھ مذاکرات میں تعطل کے بعد لکپاس میں ایک کثیر الجماعتی کانفرنس (ایم پی سی) منعقد کی گئی، جس میں مختلف سیاسی جماعتوں نے شرکت کی کانفرنس میں قومی سلامتی کونسل کی حالیہ پالیسیوں کو مسترد کرتے ہوئے تمام گرفتار خواتین اور دیگر کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بی این پی کہا کہ

پڑھیں:

مستونگ، اختر مینگل کا 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنیکا اعلان

اختر مینگل نے دھرنا ختم کرتے ہوئے کہا کہ پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، عوامی مہم شروع کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر جان مینگل نے بلوچستان کے ضلع مستونگ میں جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے داخلی راستہ لکپاس پر اختر مینگل کا دھرنا گزشتہ 20 روز سے جاری تھا۔ جس میں بی وائی سی کی خاتون رہنماء ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ و دیگر خواتین کی رہائی کا مطالبہ کیا گہا تھا۔ حکومت کی جانب سے متعدد بار مذاکرات کیلئے وفود بھیجے گئے، تاہم مذاکرات کامیاب نہ ہو سکے۔ آج اختر مینگل نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو درپیش مشکلات کے باعث دھرنا ختم کر رہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ وہ پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں اور ان کی جماعت اب بلوچستان کے مختلف اضلاع میں عوامی رابطہ مہم چلائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان نیشنل پارٹی کا مستونگ میں 20روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان
  • دھرنے کو پُرامن طریقے سے ختم کرنا بہترین فیصلہ ہے: صادق سنجرانی
  • بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل نے اپنا دھرنا کیوں ختم کیا ہے؟
  • بی این پی کا مستونگ لکپاس پر 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان
  • بی این پی مینگل کا 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان
  • بلوچستان نیشنل پارٹی کا مستونگ میں 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان
  • مستونگ، اختر مینگل کا 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنیکا اعلان
  • بی این پی کا مستونگ لک پاس پر 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان
  • اخترمینگل کا 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان