عراق میں قیامت خیز ریت کا طوفان! ہزاروں افراد اسپتال پہنچ گئے، ہوائی اڈے بند
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
بغداد: عراق کے جنوبی اور وسطی علاقوں میں شدید ریت کے طوفان نے زندگی مفلوج کر دی، 3,700 سے زائد افراد کو سانس کی تکلیف کے باعث اسپتالوں میں داخل کرایا گیا، جب کہ بصرہ اور نجف کے ہوائی اڈے بند کر دیے گئے۔
عراقی وزارت صحت کے مطابق دارالحکومت بغداد میں 1,014 افراد، جب کہ المُثنّی صوبے میں 874 مریض رجسٹر ہوئے۔ ترجمان سیف البدَر کے مطابق زیادہ تر مریضوں کو گردوغبار کے باعث سانس کی تکالیف کا سامنا ہوا، تاہم کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔
ریسکیو اہلکاروں نے ویل چیئر پر موجود افراد کو سڑک عبور کرانے میں مدد دی، جبکہ شہری ماسک پہن کر سنسان سڑکوں پر چلتے نظر آئے۔ ہوا میں گرد اتنی شدید تھی کہ نظریں بمشکل ایک کلومیٹر سے آگے دیکھ سکتی تھیں۔
ماہرین کے مطابق عراق میں ریت کے طوفان عام ہیں لیکن ماحولیاتی تبدیلی اور صحراؤں کے پھیلاؤ کے باعث ان کی شدت اور تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ نے عراق کو ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ پانچویں سب سے زیادہ کمزور ملک قرار دیا ہے۔
سن 2022 میں بھی ایک شدید طوفان کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور پانچ ہزار سے زائد افراد بیمار ہو گئے تھے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جاپان کی آبادی مسلسل 14 ویں سال کم، معمر افراد کا تناسب ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا
TOKYO:جاپان میں آبادی میں کمی کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، اور مسلسل 14 ویں سال مجموعی آبادی میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
جاپانی وزارتِ داخلی امور نے گزشتہ سال یکم اکتوبر 2024 تک کا آبادیاتی تخمینہ جاری کیا، جس میں جاپان کو ایک بار پھر گرتی ہوئی آبادی، بڑھتی عمر رسیدگی اور کم شرح پیدائش جیسے سنگین چیلنجز کا سامنا بتایا گیا ہے۔
وزارت کے مطابق غیر ملکیوں سمیت جاپان کی مجموعی آبادی 123.8 ملین رہی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 0.44 فیصد کم ہے۔
مزید پڑھیں: ’جاپان کی بابا وانگا‘ کی نئی پیشگوئی نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، جاپان میں میگا سونامی کا خدشہ
اس کمی میں سب سے نمایاں کمی جاپانی شہریوں کی تعداد میں ہوئی، جو 120.3 ملین ریکارڈ کی گئی، اور اس میں 0.74 فیصد کی کمی دیکھی گئی جو کہ اب تک کی سب سے بڑی سالانہ کمی ہے۔
دوسری جانب غیر ملکیوں کی تعداد 3.5 ملین تک پہنچ گئی ہے، جو جاپان میں غیر ملکی آبادی کا ریکارڈ بلند ترین سطح ہے۔
آبادی میں عمر کے لحاظ سے تقسیم کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 65 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد ملک کی مجموعی آبادی کا 29.3 فیصد ہیں جو کہ ایک ریکارڈ بلند شرح ہے۔
75 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کا تناسب 16.8 فیصد ہو گیا ہے، جو کہ ایک اور نیا ریکارڈ ہے۔
مزید پڑھیں: تاریخ رقم، جاپان فیفا ورلڈکپ کیلئے کوالیفائی کرنے والا پہلا ملک بن گیا
15 سال یا اس سے کم عمر افراد کی تعداد 13.8 ملین ہے، جو آبادی کا 11.2 فیصد ہیں — اور یہ شرح تاریخی طور پر سب سے کم ہے۔
15 سے 64 سال کے درمیان افراد، جو کہ کام کرنے کی عمر کے سمجھے جاتے ہیں، مجموعی آبادی کا 59.6 فیصد ہیں۔
ملک کے 47 پریفیکچرز میں سے صرف ٹوکیو اور سائیتاما کی آبادی میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جب کہ باقی تمام علاقوں میں آبادی میں کمی ہوئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جاپان کو مستقبل میں شدید لیبر شارٹیج، معاشی دباؤ، اور سماجی خدمات کے نظام پر بڑھتے بوجھ کا سامنا ہوگا،