750 روپے پرائز بانڈ کی دوسری قرعہ اندازی مکمل، خوش نصیبوں کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
اسلام آباد(اوصاف نیوز)750 روپے پرائز بانڈ کی دوسری قرعہ اندازی مکمل، خوش نصیبوں کا اعلان کردیا۔آج کی قرعہ اندازی میں پہلا انعام 15 لاکھ روپے کا ہے، جو پرائز بانڈ نمبر 261227 نے جیتا۔۔نیشنل سیونگز سینٹر پشاور میں 750 روپے مالیت کے پرائز بانڈ کی سال 2025 کی دوسری قرعہ اندازی آج 15 اپریل کو منعقد ہوئی۔
یہ پرائز بانڈ نہ صرف پاکستان میں ایک محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے بلکہ اس سے بڑی نقد انعامات جیتنے کا بھی موقع ملتا ہے۔آج کی قرعہ اندازی میں پہلا انعام 15 لاکھ روپے کا ہے، جو پرائز بانڈ نمبر 261227 نے جیتا۔ دوسرا انعام، جس کی مالیت پانچ لاکھ روپے فی انعام ہے، تین خوش نصیبوں کو ملا۔
یہ انعامات 204763، 413549 اور 992747 نمبر والے بانڈز کے نام رہے۔ تیسرا انعام 9,300 روپے کا ہے، جو 1,696 خوش نصیبوں کو دیا جائے گا۔انعام جیتنے والے افراد قریبی نیشنل سیونگز سینٹرز کی کسی بھی شاخ سے اپنا انعام حاصل کر سکتے ہیں۔
پرائز بانڈ اسکیم ایک ایسا محفوظ سرمایہ کاری کا ذریعہ ہے جو نہ صرف کسی بھی وقت کیش کروایا جا سکتا ہے بلکہ اس کے ذریعے بڑی رقم جیتنے کا خواب بھی پورا ہو سکتا ہے۔
یاد رہے، رواں سال کی پہلی قرعہ اندازی جنوری 2025 میں منعقد ہوئی تھی، جس میں پہلا انعام پرائز بانڈ نمبر 271541 نے جیتا تھا۔ جبکہ دوسرے انعامات کے لیے 317904، 496553 اور 800663 نمبرز کو منتخب کیا گیا تھا۔پرائز بانڈ کے یہ سلسلے عوام کو سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ قسمت آزمانے کا ایک شفاف اور موثر ذریعہ فراہم کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
حکومت پنجاب کا کسانوں کیلئے 15 ارب روپے کے امدادی گندم پیکیج کا اعلان
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کسانوں کے لیے امدادی گندم پیکیج کا اعلان کردیا، کسانوں کو آبیانہ اور فکسڈ ٹیکس میں چھوٹ دی گئی ہے جبکہ ساڑھے 5 لاکھ کاشت کاروں کے لیے براہ راست گندم سپورٹ فنڈکے تحت 15 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دے دی گئی ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کے کسانوں کے لیے گندم پیکیج کا اعلان کردیا ہے. جس کے تحت ساڑھے 5 لاکھ کاشتکاروں کو براہ راست گندم سپورٹ فنڈکے تحت 15 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دے دی گئی ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ کسان کا نقصان نہیں ہونے دوں گی، اگر کاشتکار نے گندم لگائی ہے تو کاشتکار کو بھر پور معاوضہ ملے گا، کاشتکار ہمارے بھائی ہیں . ہر دم ان کے ساتھ ہیں اور رہیں گے۔صوبائی حکومت کے گندم پیکیج کے تحت گندم کے کاشتکاروں کو کسان کارڈ کے ذریعے براہ راست مالی امداد دی جائے گی جبکہ وزیراعلیٰ کی جانب سے ان کے لیے آبیانہ اور فکسڈ ٹیکس میں چھوٹ کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔فلور مل اور گرین لائسنس ہولڈرز کوگندم کی فوری اور لازمی خریداری اور اسٹوریج کی مجموعی گنجائش کے 25فیصد تک لازمی گندم اسٹور رکھنے کے لیے فوری طور پرکابینہ سے منظوری کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔صوبائی حکومت نے گندم اور گندم سے تیار شدہ اشیاء کی برآمدات کے لیے وفاقی حکومت سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔صوبائی اور ضلعی سرحدوں پر گندم اور آٹا کی نقل وحمل پر پابندی ختم کردی گئی ہے اور گندم کو موسمی اثرات اورکسانوں کومارکیٹ کے دباؤ سے محفوظ رکھنے کے لیے4 ماہ مفت اسٹوریج کی سہولت مہیا کی جائے گی.وزیراعلی پنجاب نے الیکٹرانک ویئر ہاؤسنگ ریسیٹ سسٹم کے نفاذ کا فیصلہ بھی کیا ہے، ای ڈبلیو آر سسٹم کے تحت گندم ذخیرہ کرنے والے کاشتکاروں کو الیکٹرانک رسید ملے گی اور 24گھنٹے کے اندر چیک کی مانند رسید بینک کو دے کر کل لاگت کا 70فیصد تک قرض لیا جا سکے گا۔وزیراعلیٰ کی جانب سے گندم خریداری کے لیے فلور ملز اور گرین لائسنس ہولڈرز کو 100ارب روپے تک بینک آف پنجاب سے حاصل کردہ قرضوں کا مارک اپ ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ پرائیویٹ سیکٹر کو گندم اسٹوریج کے لیے ویئر ہاؤس کی بحالی اور تعمیر کے لیے بینک آف پنجاب فنانسنگ کرے گا۔گندم کے کاشتکاروں کو اسٹوریج کی سہولت مہیا کرنے کے لئے 5 ارب روپے کا مارک اپ پنجاب حکومت ادا کرے گی۔چیئرمین کسان اتحاد کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ سیکٹر کو فائدہ دے کر کسان کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، فی الفور سرکاری گوداموں میں گندم کی خریداری کا آغاز کیا جائے۔مرکزی چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے حکومت پنجاب کے کسان پیکیج کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسانوں کو لولی پاپ دے کر ان کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے. کسان کو ریلیف نہیں دھوکہ دیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ 15 ارب روپے کا کسان پیکیج کرپشن کا نیا راستہ ہے. حکومت بیوروکریسی کے ذریعے کسانوں کے نام پر کرپشن چاہتی ہے۔خالد حسین باٹھ کا کہنا تھا کہ نجی کمپنیوں کے ذریعے کسانوں کو لوٹا جا رہا ہے. گندم کا ریٹ مقرر نہ کرنا کسان دشمن پالیسی کا حصہ ہے، پنجاب کے کسان حکومت کی پالیسیوں سے تنگ آ چکے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کسانوں سے سرکاری ریٹ پر گندم خریدی جائے، اگر حکومت نے کسانوں کے مطالبات نہ مانے تو اگلا لائحہ عمل جلد دیا جائے گا۔خالد حسین باٹھ نے کہا کہ کسان کا استحصال ناقابل برداشت ہو چکا، پیکیج واپس لیا جائے.