بلوچستان سے آنے اور جانے والی ٹرینوں میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی، آئی جی ریلوے
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
لاہور:
بلوچستان میں کوئٹہ سمیت دیگر شہروں سے چلنے والی ٹرینوں میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کر دیے گئے ہیں، نفری 11 سے بڑھا کر 40 کر دی گئی ہے۔
آئی جی ریلوے رائے محمد طاہر نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کوئٹہ، سبی اور مچھ ریلوے اسٹیشنوں کی بانڈری وال تعمیر کی جائے گی، برجیاں بنا کر اسنائپر تعینات کیے جائیں گے۔ سیکیورٹی پر کسی بھی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، سیکیورٹی اہلکاروں کو جدید اسلحہ اور رات کی تاریکی میں دور تک دیکھنے والی دوربین بھی فراہم کی گئی ہیں جبکہ وائرلیس سسٹم کو بھی اَپ گریڈ کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے میٹریل کی چوری روکنے کے لیے اہم ا قدامات کر رہے ہیں، ڈیوٹی سے جانے والا فوٹیج بنا کر جایا کرے گا اور دوسرے کو چارج دے گا۔ اسی طرح، دوسرا بھی ڈیوڈی آف کرتے وقت ویڈیو بنا کر دے گا جو مین کنٹرول سینٹر میں بھی محفوظ ہوا کرے گی۔
آئی جی نے کہا کہ قبضہ مافیا کے خلاف بھر پور کارروائیاں کی جائیں گی اور ہر صورت زمین واگزار کروائی جائے گی۔ تمام تھانوں میں اسٹیشنری سمیت روز مرہ کا استعمال ہونے والا بنیادی سامان پہنچا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے پولیس اہکاروں کے فنڈز اسکیل دوسری فورسز کے برابر اَپ گریڈ کرنے کے لیے سمری بجھوا دی گئی ہے، فنڈز کی کمی ہے مگر وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے یقین دہانی کروائی ہے کہ فنڈز فراہم کیے جائیں گے جبکہ ریلوے تنصیبات اور ٹرینوں کی سیکیورٹی کو جدید طرز پر مکمل کریں گے اس کے لیے ایک جامع پلان بنایا گیا ہے۔
آئی جی کا کہنا تھا کہ ریلوے پولیس میں جزاء اور سزاء دونوں پر ہی عمل ہوگا، وسائل فراہم کرنے کے بعد اس پر بھی فوری عمل درآمد شروع ہو جائے گا تاکہ کسی کے پاس کوئی جواز نہ ہو۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہ ریلوے
پڑھیں:
سانحہ جعفر ایکسپریس کے بعد مسافروں کے تحفظ کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ہیں؟
گزشتہ ماہ 11 مارچ کو جعفر ایکسپریس صبح 9 بجے کوئٹہ سے روانہ ہوئی جس پر 380 مسافر سوار تھے، دن ایک بجے پانیر اور مشکاف اسٹیشنز کے درمیان پٹری پر دھماکے سے ٹرین رکی اور اس دوران دہشتگردوں نے حملہ کرتے ہوئے مسافروں کو یرغمال بنا لیا۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے 12 مارچ کی شام کو آپریشن کیا گیا جس کے نتیجے میں 190 مسافروں کو آزاد کرایا گیا، اس دوران 33 دہشتگرد بھی ہلاک کیے گئے، مسافروں میں سے 26 کو دہشتگردوں نے شہید اور 50 کو زخمی کیا۔
یہ بھی پڑھیے: جعفر ایکسپریس پر حملے میں امریکا کی جانب سے افغانستان کو دیا گیا اسلحہ استعمال ہونے کی تصدیق
اس سانحے کے بعد مسافروں کے تحفظ کے لیے حکومت نے بہت سے اقدامات کیے ہیں، ریلوے اسٹیشن کوئٹہ پر پاکستان ریلوے پولیس اور ایف سی کی نفری کو بڑھا دیا گیا جبکہ جعفر اور بولان ایکسپریس جو کہ کوئٹہ سے جیکب آباد کے درمیان چلتی ہے اس میں سیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد میں 3 گنا اضافہ کیا گیا ہے، جبکہ کوئٹہ ڈویژن کے مختلف ریلوے اسٹیشنز پر ایف سی تعینات کی گئی ہے اور پہاڑی علاقوں میں ایف سی اور پولیس کی چیک پوسٹ قائم کی گئی ہیں۔
وزارت ریلوے کے مطابق ریلوے اسٹیشن کوئٹہ سے سبی جانے والی جعفر ایکسپریس کے آگے اب ایک پائلٹ انجن روزانہ کی بنیاد پر چلایا جاتا ہے تاکہ آگے کے راستے کو جعفر ایکسپریس کے لیے صاف کیا جاسکے، جعفر ایکسپریس اور بولان ٹرین پر پاک فوج کے ایک کیپٹن، ایک سیکنڈ لیفٹیننٹ اور 20 ایف سی ایل کاروں کی تعیناتی کی جا رہی ہے جبکہ بلوچستان لیویز فورس کے 10 اہلکار بھی جعفر ایکسپریس پر تعینات کیے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ 50 ریلوے پولیس اہلکاروں کو کوئٹہ ڈویژن کے مختلف ریلوے اسٹیشنز پر تعینات کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد کیا ہوا؟ قائمہ کمیٹی کو دی گئی بریفنگ کی تفصیلات سامنے آگئیں
اس کے علاوہ چمن اور دیگر اسٹیشنز پر چلنے والی ٹرینوں پر بھی پاکستان ریلوے پولیس کے 5 اضافی اہلکاروں کو تعینات کیا جا رہا ہے، تمام ٹرینوں کے مسافروں کے سفر کو محفوظ بنانے کے لیے سیکیورٹی اہلکاروں کو جدید ترین ہتھیار اور واکی ٹاکی سیٹ فراہم کیے گئے ہیں، ٹرینوں کی آمد اور روانگی کے وقت ریلوے پولیس کے ایس ایچ اوز ذاتی طور پر ٹرینوں میں حاضر ہوتے ہیں اور سیکیورٹی اقدامات کا جائزہ لیتے ہیں۔
وزارت ریلوے کے مطابق پاکستان ریلوے انٹیگریٹڈ سیکیورٹی سسٹم پراجیکٹ متعارف کرایا جا رہا ہے اور آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اس پراجیکٹ کے لیے 3 ارب 10 کروڑ روپے کی رقم مختص کرنے کی سفارش کی گئی ہے، جبکہ اپ گریڈیشن آف انفراسٹرکچر کے نام پر ایک منصوبے کے لیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 5 ارب 20 کروڑ روپے مختص کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
jaffar express train بلوچستان ٹرینیں جعفر ایکسپریس ریلوے سیکیورٹی انتظامات