غیر قانونی اسلحہ رکھنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
بغیر لائسنس اسلحہ رکھنے پر 50 ہزار جرمانہ کو بڑھا کر 5 لاکھ روپے تک کرنے کی تجویز کو بھی منظور کیا گیاہے۔ ممنوعہ بور اسلحہ پر پہلے 14 سال قید تھی، نئی ترمیم میں عمر قید کی تجویز منظور کی گئی ہے۔ اسلحہ کی غیر قانونی ترسیل پر پہلے 3 سال قید تھی اب کم از کم 10 سال قید کی سزا ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب حکومت نے غیر قانونی اسلحہ رکھنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔ کابینہ سے منظوری کے بعد سزاؤں میں اضافے کا بل اسمبلی کو بھجوا دیاگیا۔ کابینہ نے غیرقانونی اسلحہ رکھنے پر 14 سال قید کی سزا کی تجویز منظور کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بغیر لائسنس اسلحہ رکھنے پر 50 ہزار جرمانہ کو بڑھا کر 5 لاکھ روپے تک کرنے کی تجویز کو بھی منظور کیا گیاہے۔ ممنوعہ بور اسلحہ پر پہلے 14 سال قید تھی، نئی ترمیم میں عمر قید کی تجویز منظور کی گئی ہے۔ اسلحہ کی غیر قانونی ترسیل پر پہلے 3 سال قید تھی اب کم از کم 10 سال قید کی سزا ہو گی۔ جعلی لائسنس رکھنے پر موجودہ سزا 2 سال قید ہے، جسے نئی ترمیم میں 7 سال قید و جرمانہ شامل ہو گا۔
غیر قانونی خرید و فروخت پر پہلے معمولی جرمانے عائد تھے تاہم اب بھاری جرمانہ اور جائیداد ضبطی کی شق بھی منظور کی گئی ہے۔ تمام اسلحہ لائسنس اب جدید سسٹم اور سخت جانچ کے بعد جاری ہوں گے۔ عدالتوں کو فوری سماعت اور سزا سنانے کے خصوصی اختیارات دیئے جائیں گے۔ قانون کی خلاف ورزی پر اسلحہ ضبط، لائسنس منسوخ اور فوری گرفتاری لازمی ہوگی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسلحہ رکھنے سال قید تھی رکھنے پر کی تجویز منظور کی پر پہلے قید کی
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمان نے پارٹی پالیسی کیخلاف مائنز اینڈ منرلز بل کی حمایت کرنے والوں سے جواب طلب کرلیا
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پارٹی پالیسی کیخلاف مائنز اینڈ منرلز بل کی حمایت کرنے والوں سے جواب طلب کرلیا۔
ترجمان جے یو آئی اسلم غوری کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پارٹی بلوچستان اسمبلی سے پاس مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کرتی ہے، بل کیخلاف سینٹ میں تحریک التواء جمع کرا دی گئی ہے۔
ترجمان جے یو آئی نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں کچھ ممبران کا بل کی حمایت کرنا پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی ہے، جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نوٹس لے لیا ۔
اسلم غوری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے صوبائی جماعت کو حمایت کرنے والے اراکین اسمبلی سے جواب طلب کرنے کا حکم دے دیا، صوبائی جماعت سے جلد از جلد تحقیقات کر کے مرکزی جماعت کو رپورٹ دینے کیلئے کہا گیا ہے۔