Daily Ausaf:
2025-04-16@15:21:25 GMT

اوورسیز کنونشن: تازہ ہوا کا جھونکا

اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT

اوورسیز پاکستانیوں کے حوالے سے خوش آئند پیشرفت ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ وطن سے دور بیرون ملک مقیم ان تارکین وطن کو سمندر پار پاکستانی بھی کہا جاتا ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں سمندر پار بسنے والے پاکستانیوں کا اہم اجتماع شروع ہو چکا ہے۔ تین روزہ کنونشن تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوا ہے۔ اوورسیز پاکستانی فائونڈیشن کے پلیٹ فارم سے اس کنونشن کے انعقاد کی کاوشیں کی گئی ہیں۔ حکومت پاکستان نے خندہ پیشانی سے سمندر پار پاکستانیوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے پرتپاک میزبانی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ایسا ہی ہونا بھی چاہیے۔ تارکین وطن کسی لحاظ سے بھی ملک میں مقیم شہریوں سے کم پاکستانی نہیں۔ سمندر پار پردیس میں بسنے والے ہر شہری کا دل اپنے آبائی وطن کی یاد میں دھڑکتا ہے۔ ہر سانس کے ساتھ اپنے وطن اور اعزا و اقارب کی یاد آتی ہے۔ ایک حدیث کے مطابق وطن کی محبت ایمان کا حصہ ہے۔ یہ پہلو ہمیشہ پیش نظر رہنا چاہیے کہ بیرون ملک مقیم شہریوں کی بڑی تعداد معاشی مجبوریوں کی باعث اپنے وطن اور اہل خانہ سے دوری کی صعوبت برداشت کر رہی ہے ۔ یہ وہ طبقہ ہے جس کے دل میں مادر ارضی کی محبت ہمیشہ موجزن رہتی ہے۔ مروجہ آئینی اور جمہوری اصولوں کے تحت ریاست اپنے شہریوں کے حقوق کی ضامن ہوتی ہے۔ تمام شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ ریاست کے اولین ذمہ داری ہے۔ عالمی سطح پر مسلمہ جمہوری اور سیاسی ضابطوں کے مطابق ہر ریاست اپنے شہریوں کو جرائم سے تحفظ، صحت کی سہولیات، جدید تعلیم، شفاف گورننس، باہمی مساوات، روزگار کے وافر مواقع ،معاشی ترقی اور شخصی آزادیوں کی فراہمی کی ذمہ دار ہوتی ہے۔ بیشتر ممالک نے منتخب نمائندوں کے ذریعے اپنے شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے جو رہنما اصول وضع کیے ہیں انہیں آئینی دستاویز کی صورت قانونی شکل دی ہے۔
واضح رہے کہ ہر ریاست اپنے ان شہریوں کے حقوق کی بھی ضامن ہوتی ہے جو کسی بھی وجہ سے کسی دوسرے ملک میں مقیم ہوتے ہیں۔ اس حوالے سے سمندر پار پاکستانیوں کے سہ روزہ کنونشن کا انعقاد نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ دستیاب اطلاعات کے مطابق اس اجتماع میں مختلف وزارتیں سمندر پار مقیم شہریوں سے براہ راست رابطے میں رہیں گی ۔یہ نہایت مناسب اور منفرد اقدام ہے۔ ماضی میں سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل کے حوالے سے زبانی جمع خرچ تو کیا جاتا رہا ہے لیکن عملی اقدامات پر مناسب توجہ نہیں دی جاسکی۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی وطن عزیز میں گوناگوں مسائل کا سامنا کرتے چلے آرہے ہیں۔ ان مسائل کے فوری حل کے لیے اوورسیز پاکستانی فائونڈیشن نے ہمیشہ بھرپور انداز میں آواز اٹھائی ہے۔ تاہم عملی اقدامات اور مسائل کے حل کے لیے درکار جذبے کے فقدان کے باعث ماضی کی حکومتیں سمندر پر پاکستانیوں کی خاطر خواہ داد رسی نہیں کر سکیں۔ موجودہ حکومت اس لحاظ سے لائق تحسین ہے کہ اس نے بیرون ملک مقیم پاکستانی کمیونٹی سے با مقصد روابط کو استوار کرنے کے لیے سہ روزہ کنونشن کے پلیٹ فارم کو خصوصی اہمیت دی ہے۔ یہ اعلان بھی کیا گیا ہے کہ مستقبل میں بھی یہ کنونشن سالانہ بنیادوں پر منعقد کیا جاتا رہے گا ۔متعلقہ وزارتیں سمندر پار پاکستانیوں کے قانونی اور انتظامی مسائل کو حل کرنے کے لیے فوری اقدامات کا بندوبست کریں گی۔ ماضی میں بیرون ملک مقیم پاکستانی جائیداد کی خرید و فروخت سمیت رقوم کی آسان ترسیل کے حوالے سے فراڈ اور دھوکہ دہی کا شکار ہوتے رہے ہیں۔ جرائم پیشہ قبضہ مافیا، مالیاتی فراڈ کرنے والے نوسر باز اور جعلی رہائشی اسکیموں کی آڑ میں جائدادوں کی منتقلی کے حوالے سے لوٹ مار کرنے والے جرائم پیشہ گروہوں نے سادہ لوح سمندر پر پاکستانیوں کو محنت سے حاصل کردہ جمع پونجی سے محروم کیا۔ یہ سلسلہ فوری ختم ہونا چاہیے۔
قوی امید ہے کہ حالیہ کنونشن کے بعد حکومت پاکستان سمندر پار مقیم شہریوں کی تجاویز کی روشنی میں سنگین جرائم خصوصاً مالیاتی دھوکہ دہی کے سد باب کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے گی۔ سمندر پار مقیم پاکستانیوں نے شدید اقتصادی بحران کے دوران ترسیلات زر کے ذریعے پاکستان کو مالیاتی دیوالیہ پن سے بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ گزشتہ تین سالہ اقتصادی و سیاسی عدم استحکام کے دوران سمندر پار مقیم پاکستانی برادری نے اپنی حب الوطنی پر آنچ نہیں آنے دی۔ بدقسمتی سے سابق حکمران جماعت تحریک انصاف کے بعض مفاد پرست مفرور عناصر نے اوورسیز پاکستانی برادری کو اپنے سیاسی مفادات کے لیے استعمال کرنے کی سازشیں کیں۔ تا ہم یہ وطن دشمن منصوبے مختلف مواقع پہ بے نقاب ہوتے رہے ہیں۔ وطن دشمن عناصر سہ روزہ کنونشن میں سمندر پار پاکستانیوں کی والہانہ شرکت پر تلملا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر محب وطن سمندر پار پاکستانیوں کے خلاف مذموم پروپیگنڈا جاری ہے۔ سادہ لوح عوام پر مفاد پرست سیاسی گرگٹوں کی حقیقت عیاں ہوتی جا رہی ہے ۔ وقت کا تقاضہ ہے کہ ریاست اپنے سمندر پار پاکستانی شہریوں سے مستقل رابطے استوار کر کے سازشی عناصر کی بیخ کنی کرے۔ سہ روزہ کنونشن کے کامیاب انعقاد سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ بیرون ملک مقیم شہری کسی سیاسی بہروپیے کے مرید بن کر انتشار پھیلانے کے بجائے پاکستان کے سفیر بن کر دنیا بھر میں حب الوطنی کی روشنی پھیلائیں گے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سمندر پار پاکستانیوں کے سمندر پار پاکستانی اوورسیز پاکستانی بیرون ملک مقیم سمندر پار مقیم مقیم پاکستانی مقیم شہریوں کے حوالے سے ریاست اپنے کنونشن کے رہے ہیں کے لیے

پڑھیں:

کنونشن میں آمد پر خوش آمدید: اوورسیز پاکستانیوں کا معیشت میں اہم کردار، عطا تارڑ

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے +نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانی ہمارے سروں کا تاج ہیں، ملکی معیشت میں ان کا اہم کردار ہے۔ اوورسیز پاکستانی کنونشن میں گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کر رہے ہیں، پاکستان میں اوورسیز پاکستانی کنونشن ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کنونشن کا مقصد تارکین وطن کی خدمات کو سراہنا ہے، اوورسیز پاکستانی ہمارے سروں کا تاج ہیں، ان کا ملکی معیشت کی بہتری میں اہم کردار ہے، وہ ہر سال اربوں ڈالر کی ترسیلات زر بھجواتے ہیں، اوورسیز پاکستانی ہماری شان ہیں۔ وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ جب بھی کوئی اچھا کام ہوتا ہے تو سوشل میڈیا پر منفی خبریں پھیلائی جاتی ہیں، پاکستان ٹیک آف کر رہا ہے، اڑان پاکستان منصوبے کے تحت پاکستان مزید ترقی کرے گا۔
اسلام آباد  (خبرنگار) اوورسیز پاکستانیز فائونڈیشن کے تعاون سے اوورسیز پاکستانیز کنونشن میں شرکت کرنے والے  سمندر پار پاکستانیوں پر مشتمل  اعلی سطحی وفد نے اتوار کو  لوک ورثہ کا دورہ کیا۔  سمندر پار پاکستانیوں کا لوک ورثہ آمد پر ڈھول کی تھاپ اور علاقائی لوک موسیقی کی دھنوں پر پرتپاک استقبال کیا گیا۔ قومی ورثہ و ثقافت کی پارلیمانی سیکرٹری فرح  ناز اکبرنے لوک ورثہ آمد پر  معزز مہمانوں کا استقبال کیا۔ امریکہ، یورپ، خلیجی و افریقی ممالک  سمیت دنیا کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے  سمندر پار پاکستانیوں کے وفود نے لوک ورثہ میوزیم،  دستکاری بازار، کرافٹ ویلج  اور مختلف ثقافتی سٹالز کا دورہ  کیا اور پاکستان کے ثقافتی رنگوں میں گہری دلچسپی اور والہانہ رغبت کا اظہار کیا۔ اس موقع پر انہوں نے لوک فنکاروں کی لائیو میوزیکل پرفارمنس بھی دیکھی۔ مختلف علاقوں کی دھنیں، روایتی ساز اور رقص نے وفود کو خوب محظوظ کیا اور انہوں نے تالیاں بجا کر خوب داد  دی۔ لوک ورثہ میں فقید المثال استقبال کیلئے  وزارت سمندر پار پاکستانیز، وزارت خارجہ اور وزارت اطلاعات و نشریات کی طرف سے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔ اوورسیز پاکستانیوں کو لوک ورثہ میں قائم مختلف صوبوں کے پویلینز کا دورہ کرایا گیا جو وفاق کی تمام اکائیوں بشمول آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کے ثقافتی ورثے کی عکاسی کرتے ہیں۔ اس موقع پر لوک ورثہ کے حکام نے اوورسیز پاکستانیوں کو پاکستان کی رنگا رنگ ثقافت اور مختلف پویلینزکے حوالے سے آگاہ کیا۔ فرح ناز اکبرنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  اوورسیز کنونشن میں مختلف ممالک سے تقریباً ایک ہزار کے قریب اوورسیز پاکستانی شرکت کر رہے ہیں۔ سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے  سمندر پار پاکستانی منصور محبوب چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے ان  کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والے شہزاد خان نے بتایا کہ ہم حکومت کے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ حافظ محمد شبیر نے بتایا کہ انہیں پرتپاک انداز میں ایئرپورٹ سے یہاں تک لایا گیا ہے جس پر  ہم حکومت کے شکر گزار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں آنے کا مقصد زیادہ سے زیادہ  سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنا ہے۔ ہم بطور اوورسیز پاکستانی ملک کی بہتری کے لیے بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کا سمندر پار پاکستانیوں کے لیے مراعاتی پیکیج کا اعلان
  • اوورسیز پاکستانیز کنونشن: وزیراعظم شہباز شریف نے کونسے اہم اعلانات کیے؟
  • سمندر پار پاکستانیوں کا پہلا سالانہ کنونشن، وزیراعظم اور آرمی چیف کی شرکت
  • سمندر پار پاکستانیوں کا پہلا سالانہ کنونشن، وزیراعظم اور آرمی چیف کی شرکت   
  • اسلام آباد: سمندر پار پاکستانیوں کا پہلا سالانہ کنونشن، وزیراعظم اور آرمی چیف کی شرکت
  • اسلام آباد میں 3 روزہ اوورسیز کنونشن، شرکاء کیا کہتے ہیں؟
  • مجھ سمیت پوری قوم کو اپنے محنت کش سمندر پار پاکستانیوں پر فخر ہے؛ وزیراعظم
  • اٹلی میں مقیم پاکستانیوں نے ایک ارب ڈالر کا زرِ مبادلہ پاکستان بھیجا ، اٹلی میں پاکستان کے سفیر کا اوورسیز پاکستانیز کنونشن سے خطاب
  • کنونشن میں آمد پر خوش آمدید: اوورسیز پاکستانیوں کا معیشت میں اہم کردار، عطا تارڑ