سیاسی روزہ رکھا ہوا ہے، وقت آنے پر کھولوں گا، شیخ رشید
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
اسلام آباد( نیوزڈیسک) سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا ہےکہ میں نے سیاسی روزہ رکھا ہوا ہے، پتہ ہے، روزہ کب کھولنا ہے، روزہ کھولنے کا وقت ہوتا ہے، وقت آنے پر کھولوں گا۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ سیاست میں وقت کا انتخاب بہت ضروری ہوتا ہے، سیاسی روزہ رکھا ہوا ہے وقت آنے پر کھولوں گا۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھاکہ یہ روزہ طویل نہیں ہوسکتا، میں 17 بار وزیر رہا ہوں ،پتہ ہے روزہ کب کھولنا ہے، پاکستان میں حالات بہتری کی جانب گامزن ہوں گے۔
اس سے قبل جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں ہوئی، شیخ رشید احمد عدالت میں پیش ہوئے اور حاضری لگوانے کے بعد روانہ ہوگئے، انہوں نے سپریم کورٹ میں کیس کے باعث عدالت سے جانے کی اجازت لی۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کے بجائے کہا کریں کہ جیل میں ملزم تعاون نہیں کرتا، چیف جسٹس کے ریمارکس
سپریم کورٹ میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جسمانی ریمانڈ کے حوالے سے دائر اپیلوں پر سماعت کے دوران چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے اہم ریمارکس دیے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کے بجائے یہ کہا کریں کہ جیل میں ملزم تعاون نہیں کرتا۔
اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے عدالت سے استدعا کی کہ جسمانی ریمانڈ کی پیروی نہیں کی جا رہی، بس جیل میں فوٹوگرامیٹک، پولی گرافک اور وائس میچنگ ٹیسٹ کی اجازت دی جائے۔ بانی پی ٹی آئی جیل میں تعاون نہیں کر رہے، اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیےکہ یہ بات کہا کریں کہ جیل میں ملزم تعاون نہیں کرتا۔
مزید پڑھیں: سیاسی روزہ رکھا ہے، پتا ہے کب کھولنا ہے‘ شیخ رشید کی 9 مئی مقدمات میں پیشی کے بعد گفتگو’
دورانِ سماعت بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے مؤقف اختیار کیا کہ اب تو معاملہ فرد جرم تک پہنچ چکا ہے، ریمانڈ تو پیچھے رہ گیا۔ وکیل نے عدالت سے مؤکل سے ہدایات لینے کا موقع دینے کی استدعا کی۔ کہا بانی پی ٹی آئی کے خلاف 300 مقدمات زیر التوا ہیں اور مقدمات پر مؤکل سے بات کرنے کے لیے مناسب وقت نہیں دیا جا رہا۔ عدالت سے موجودہ کیس میں ہدایات لینے کے لیے خصوصی حکمنامہ جاری کرے۔
چیف جسٹس نے جواب دیا کہ اس بار آپ کی ملاقات بغیر کسی حکم کے ہوگی، دیکھتے ہیں بغیر حکم کے ملاقات کرنے دی جاتی ہے یا نہیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت 23 اپریل کے لیے جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کے سامنے مقرر کرنے کی ہدایت دی۔
علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانت قبل از گرفتاری بحالی کے خلاف پنجاب حکومت کی دائر اپیلیں، غیر مؤثر ہونے کی بنیاد پر خارج کردیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بانی پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم کورٹ