پنجاب یونیورسٹی، ڈسپلن کی خلاف ورزی پر39طلبہ کیخلاف کارروائی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
یونیورسٹی نے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر 10 طلبہ کو خارج کر دیا، مختلف شعبہ جات کے 19 طلباء کو تین ماہ تک زیر نگرانی رکھنے کا فیصلہ دیا ہے۔ یونیورسٹی نے چار طلباء پر 20 تا 50 ہزار روپے جرمانے عائد کئے ہیں۔ یونیورسٹی کی ڈسپلنری کمیٹی نے بے قصور 6 طلباء کو الزامات سے بری کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ نے ڈسپلن کیخلاف ورزی پر مزید 39 طلباء کے خلاف ایکشن لے لیا۔ یونیورسٹی نے قانون کی خلاف ورزی پر 10 طلباء کو خارج کر دیا ہے۔ یونیورسٹی نے مجتبیٰ حسین، محمد انیس، زین شوکت، منیب الرحمان اور محمد عارف کو خارج کر دیا۔ یونیورسٹی نے شمریز ممتاز، ارسلان اسلم، محمد عمار خان، محمد اسرار اور محمد احمد اختر کو بھی خارج کر دیا ہے۔ شاہ زیب خان برکی، واجد نور خان، محمد کاشف نواز، عاطف نواز، محمد سالار احمد گوندل اور محمد سمیع اللہ کو ایک تعلیمی سال کیلئے معطل کرکے جرمانے عائد کر دیئے گئے ہیں۔
یونیورسٹی نے مختلف شعبہ جات کے 19 طلباء کو تین ماہ تک زیر نگرانی رکھنے کا فیصلہ دیا ہے۔ یونیورسٹی نے چار طلباء پر 20 تا 50 ہزار روپے جرمانے عائد کئے ہیں۔ یونیورسٹی کی ڈسپلنری کمیٹی نے بے قصور 6 طلباء کو الزامات سے بری کر دیا۔ ترجمان کے مطابق وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی کی ہدایت پر ڈسپلن کی خلاف ورزیوں پر طلباء کے خلاف بلا امتیاز کارروائی جاری رہے گی۔ وائس چانسلر کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کی ڈسپلنری کمیٹی ترجیحی بنیادوں پر باریک بینی سے کیسز کا جائزہ لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں غیر متعلقہ افراد کو قیام یا کسی بھی سرگرمی میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہوگی، طلبہ بھی اگر کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہوئے تو ان کیخلاف بھی اب فوری ایکشن ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یونیورسٹی نے خارج کر دیا طلباء کو دیا ہے
پڑھیں:
غیر قانونی اسلحہ رکھنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
بغیر لائسنس اسلحہ رکھنے پر 50 ہزار جرمانہ کو بڑھا کر 5 لاکھ روپے تک کرنے کی تجویز کو بھی منظور کیا گیاہے۔ ممنوعہ بور اسلحہ پر پہلے 14 سال قید تھی، نئی ترمیم میں عمر قید کی تجویز منظور کی گئی ہے۔ اسلحہ کی غیر قانونی ترسیل پر پہلے 3 سال قید تھی اب کم از کم 10 سال قید کی سزا ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب حکومت نے غیر قانونی اسلحہ رکھنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔ کابینہ سے منظوری کے بعد سزاؤں میں اضافے کا بل اسمبلی کو بھجوا دیاگیا۔ کابینہ نے غیرقانونی اسلحہ رکھنے پر 14 سال قید کی سزا کی تجویز منظور کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بغیر لائسنس اسلحہ رکھنے پر 50 ہزار جرمانہ کو بڑھا کر 5 لاکھ روپے تک کرنے کی تجویز کو بھی منظور کیا گیاہے۔ ممنوعہ بور اسلحہ پر پہلے 14 سال قید تھی، نئی ترمیم میں عمر قید کی تجویز منظور کی گئی ہے۔ اسلحہ کی غیر قانونی ترسیل پر پہلے 3 سال قید تھی اب کم از کم 10 سال قید کی سزا ہو گی۔ جعلی لائسنس رکھنے پر موجودہ سزا 2 سال قید ہے، جسے نئی ترمیم میں 7 سال قید و جرمانہ شامل ہو گا۔
غیر قانونی خرید و فروخت پر پہلے معمولی جرمانے عائد تھے تاہم اب بھاری جرمانہ اور جائیداد ضبطی کی شق بھی منظور کی گئی ہے۔ تمام اسلحہ لائسنس اب جدید سسٹم اور سخت جانچ کے بعد جاری ہوں گے۔ عدالتوں کو فوری سماعت اور سزا سنانے کے خصوصی اختیارات دیئے جائیں گے۔ قانون کی خلاف ورزی پر اسلحہ ضبط، لائسنس منسوخ اور فوری گرفتاری لازمی ہوگی۔