امریکی وفد سے ملاقات کا معاملہ، پی ٹی آئی کے دعوے پر ترجمان قومی اسمبلی کا بیان آگیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
اسلام آباد(آئی ا ین پی)امریکی ارکان کانگریس کے وفد سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے رہنماں کی ملاقات کے معاملے پر ترجمان قومی اسمبلی کا بیان سامنے آگیا۔
ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ ہفتے کی رات اسپیکر قومی اسمبلی نے امریکی وفد کے اعزاز میں عشائیہ دیا تھا۔ترجمان کے مطابق پرنسپل سیکرٹری ٹو اسپیکر، اسپیشل سیکرٹری آئی آر، ڈی جی پروٹوکول نے بیرسٹرگوہر اور ملک عامر ڈوگر کو فون کرکے انہیں عشائیے میں شرکت کی دعوت دی تھی۔
مصطفیٰ قتل کیس،ارمغان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں مزید انکشافات سامنے آگئے
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق دونوں معزز ارکان نے اسپیکر کی عشائیے میں شرکت کی دعوت قبول کی اور شرکت بھی کنفرم کی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں ارکان نے کنفرم کرنے کے باوجود ملاقات اور عشائیے میں شرکت نہیں کی۔ یہ کہنا کہ انہیں دعوت ہی نہیں دی گئی حقائق کے برعکس ہے۔
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر امریکی اراکین کانگریس کے عشائیے میں نہ بلائے جانے کے اپنے بیان پر قائم ہیں۔بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ انہیں اسپیکر آفس سیکوئی دعوت نامہ موصول نہیں ہوا، اسپیکر قومی اسمبلی نے انہیں کسی ایونٹ کی دعوت نہیں دی، نہ اسپیکر کے اسٹاف نے کوئی کال کی۔
لائسنس بنوانے آیا شہری موٹرسائیکل سے ہی ہاتھ دھو بیٹھا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ترجمان قومی اسمبلی عشائیے میں
پڑھیں:
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے عمر ایوب کے تمام الزامات رد کردیے
عمر ایوب - فوٹو: فائلقومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمر ایوب کے تمام الزامات رد کردیے۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اعداد و شمار کے ساتھ اپوزیشن لیڈر کو جوابی خط لکھ دیا۔
انہوں نے بتایا کہ خط میں پارلیمنٹ میں وقفہ سوالات اور توجہ دلاؤ نوٹسز پر کارروائی کی تفصیلات فراہم کردی ہیں۔
پشاور ہائی کورٹ نے قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف عمر ایوب کو ایک مہینے کی حفاظتی ضمانت دے دی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ سوالات اور توجہ دلاؤ نوٹس مسترد کرنے کا ریکارڈ بھی وجوہات کے ساتھ عوام کی آگاہی کےلیے جاری کردیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی ترجمان کے مطابق قواعد پر پورا نہ اترنے والے حکومتی اراکین کو بھی 320 سوالات کی اجازت نہیں دی گئی، اپوزیشن اراکین کے 127 سوالات بھی قواعد و ضوابط پر پورا نہیں اترتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ متعدد مواقع پر احتجاج کی وجہ سے اپوزیشن اراکین ایوان میں موجود نہ تھے۔