صدر چاہتے ہیں ہارورڈ یونیورسٹی معافی مانگے، ترجمان وائٹ ہاؤس
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ ہارورڈ یونیورسٹی معافی مانگے۔ ہاورڈ یورنیورسٹی کو وفاقی قوانین پر عمل کرنا چاہیے۔
اپنے بیان میں کیرولین لیویٹ نے کہا کہ ہارورڈ کو کالج کیمپس میں یہودی امریکی طلبا کے خلاف یہود دشمنی پر بھی معافی مانگنی چاہیے۔
گزشتہ روز امریکا کی صف اول کی ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے متعدد مطالبات ماننے سے انکار کردیا تھا۔
ٹرمپ انتظامیہ نے یونیورسٹی کو کہا تھا کہ طلبہ اور فیکلٹی کے اختیارات کم کیے جائیں، بیرونِ ملک سے آئے طلبہ کی خلاف ورزیوں کو فوراً وفاقی حکام کو رپورٹ کیا جائے اور ہر تعلیمی شعبے پر نظر رکھنے کے لیے کسی بیرونی ادارے یا شخص کی خدمات حاصل کی جائیں۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے صدر نے مطالبات کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت یہ فیصلہ کرنے کی مجاز نہیں کہ نجی یونیورسٹیاں کیا پڑھائیں، کس پر تحقیق کریں اور کس کو داخلہ یا ملازمت دیں۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ہارورڈ یونیورسٹی
پڑھیں:
امریکی ترجمان کو چینی لباس پہن کر چین پر تنقیدمہنگی پڑ گئی، وائٹ ہاوس ایسی حرکتوں سے باز رہے ، بیجنگ کا انتباہ
بیجنگ (اوصاف نیوز)چینی سفارتکار نے دعویٰ کیا کہ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ کا پہنا ہوا لباس چین میں بنایا گیا ہے۔
چین اور امریکہ کے درمیان جاری تجارتی جنگ کے دوران چین کے سفیر ژانگ زی شین نے لیویٹ کے لباس سے متعلق ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پرر ٹوئٹ کر کے ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا۔
چینی سفارتکار ژانگ ژیشینگ جو انڈونیشیا کے ڈینپاسار میں عوامی جمہوریہ چین کے قونصل جنرل کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، نے وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ کے سرخ اور سیاہ لیس والے ڈریس کی ایک تصویر شیئر کی۔
انہوں نے پوسٹ میں طنزیہ انداز میں لکھا کہ چین پر الزام لگانا کاروبار ہے، چین سے خریداری زندگی۔ژانگ نے کیرولین لیویٹ کے لباس سے مشابہت رکھنے والے ڈیزائن کی تصاویر بھی پوسٹ کیں جو چینی ویب سائٹس پر فروخت کیلئے موجود ہیں۔
انہوں نے اشارہ کیا کہ چین پر تنقید کرنا وائٹ ہاؤس کی ستم ظریفی ہے جب کہ اس کے اپنے اہلکار ’میڈ اِن چائنا‘ مصنوعات پہنتے ہیں۔ژانگ نے مزید انکشاف کیا کہ لباس کی لیس چین کے شہر ما بو کی ایک فیکٹری میں تیار کی گئی تھی جسے وہاں کے ایک ملازم نے پہچانا۔
ٹرمپ انتطامیہ نے اسرائیل کیلئے بھاری مقدار میںجنگی ہتھیاراور بم ارسال کردیئے