پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کمی پر وفاقی حکومت کا یوٹرن،نوٹیفیکیشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود وفاقی حکومت نے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارتِ خزانہ نے اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق پیٹرول کی قیمت 254 روپے 63 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت 258 روپے 64 پیسے فی لیٹر برقرار رہے گی۔ ماہرین کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے 27 پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 96 پیسے فی لیٹر کمی کا امکان تھا، مگر حکومت نے یہ کمی عوام کو منتقل کرنے کے بجائے قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق پیٹرولیم لیوی کی شرح میں ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے قیمتیں برقرار رکھی گئیں۔ ذرائع کے مطابق پیٹرول پر لیوی کی شرح 70 روپے سے بڑھا کر 78 روپے 72 پیسے اور ڈیزل پر لیوی 70 روپے سے بڑھا کر 77 روپے ایک پیسہ مقرر کر دی گئی ہے۔ پیٹرولیم لیوی میں یہ اضافہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کیا گیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ عالمی منڈی میں قیمتوں میں کمی کا فائدہ وقتی طور پر عوام کو منتقل نہیں کیا جائے گا بلکہ اس سے بلوچستان میں ترقیاتی سرگرمیوں کو مالی مدد فراہم کی جائے گی۔ پیٹرولیم مصنوعات کی موجودہ قیمتیں آئندہ 15 روز تک برقرار رہیں گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے مطابق پیٹرول ڈیزل کی قیمت
پڑھیں:
نئی گندم کی قیمت 2 ہزار روپے فی من، روٹی پھر بھی مہنگی
رانا بلال: ملتان میں گندم سستی ہونےکےباوجود تندور پر روٹی کی قیمت کم نہ ہو سکی, مارکیٹ میں نئی گندم کی قیمت 2 ہزار روپے فی من تک آ گئی۔
100 گرام روٹی کی سرکاری قیمت 10 روپےمقرر جبکہ مارکیٹ میں 15 روپےکی فروخت کی جا رہی ہے۔اسی طرح نان بھی 15 کی بجائے 20 روپےکامل رہاہے۔شہری کہتے ہیں ایک طرف کاشتکار کا استحصال ہو رہا ہےتودوسری جانب سفید پوش طبقہ بھی مہنگائی کےبوجھ تلے دب کر رہ گیا ہے۔حکومتی ہدایات کےباوجود روٹی کی قیمت کم نہیں کی جا سکی۔
لاہور شہر بھر میں ہائی الرٹ، ڈکیتی و چوری کی وارداتوں میں ملوث 14 ملزمان گرفتار
شہریوں کاکہناتھا کہ انتظامیہ کی خاموشی سےعوام مہنگی روٹی خریدنے پرمجبور ہیں۔آٹے کی قیمت میں کمی کے باوجود تندور مالکان روٹی کے نرخ کم کرنےکوتیارنہیں۔
شہریوں نے ضلعی انتظامیہ سے روٹی اور نان کے سرکاری نرخوں پر عملدرآمد کروانے کا مطالبہ کر دیا۔