امریکی پولیٹیکل کونسلر زیک ہارکن رائیڈر کی سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
امریکی پولیٹیکل کونسلر زیک ہارکن رائیڈر کی سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات WhatsAppFacebookTwitter 0 16 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: امریکی پولیٹیکل کونسلر زیک ہارکن رائیڈر نے سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی اور علاقائی امور سمیت سیاسی اور معاشی تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ امریکہ سے اعلیٰ سطحی وفود اور حالیہ دنوں میں امریکی سینیٹرز اور گانگریس مین کی آمد پاکستان کی عالمی اور علاقائی معاملات میں کلیدی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔
اس موقع پر سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان باہمی روابط کے مزید فروغ کو معاشی اور سٹریٹیجک مقاصد کے حصول کے لیے ناگزیر قرار دیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم
پڑھیں:
امریکہ جوابی ٹیرف کی پالیسی کو مکمل طور پر ختم کرے، چین کا مطالبہ
امریکہ جوابی ٹیرف کی پالیسی کو مکمل طور پر ختم کرے، چین کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ (آئی پی ایس )چین اور امریکہ کے درمیان ٹیرف جنگ نے پوری دنیا میں ہلچل مچائی ہوئی ہے، وہیں اب چین کی جانب سے امریکہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ جوابی ٹیرف کی پالیسی کو مکمل طور پر ختم کرے۔
چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ہم امریکہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی غلطیوں کو درست کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھائے اور جوابی ٹیرف جیسے منفی اقدامات سے گریز کرے اور باہمی احترام کے راستے پر واپس آئے۔
رپورٹ کے مطابق چینی وزارت تجارت کا یہ بیان امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن آفس کی جانب سے جمعے کی رات جاری کردہ نوٹس کے بعد سامنے آیا۔ نوٹس میں اسمارٹ فونز، لیپ ٹاپس، میموری چپس اور دیگر مصنوعات کو ان ٹیرف سے استثنی دیا گیا ہے جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے رواں ماہ نافذ کیے گئے تھے۔چینی وزارت تجارت نے اس حوالے سے کہا کہ امریکہ کا الیکٹرانک مصنوعات کو ٹیرف سے مستثنی کرنا ایک چھوٹا قدم ہے اور چین اس فیصلے کے اثرات کا جائزہ لے رہا ہے۔
امریکی استثنی کا فائدہ ڈیل، اینویڈیا اور ایپل جیسی بڑی امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو ہو گا جو اپنی مصنوعات کی تیاری کے لیے چین پر انحصار کرتی ہیں۔واضح رہے کہ امریکہ نے بیشتر چینی مصنوعات پر بدستور 145 فیصد ٹیرف لگا رکھا ہے جبکہ چین بھی امریکی مصنوعات کی درآمد پر 125 فیصد ٹیرف عائد کرچکا ہے۔