وادیٔ کوئٹہ میں موسم خشک اور معتدل
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
—فائل فوٹو
وادیٔ کوئٹہ اور گرد و نواح میں مطلع صاف، موسم خشک اور معتدل ہے۔
اندرونِ بلوچستان شمالی اور شمال مشرقی علاقوں میں موسم معتدل اور جنوبی وسطی علاقوں میں گرم ہے۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک اور جنوبی اضلاع میں گرم ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق آج صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہنے کی توقع ہے۔
دوسری جانب ژوب، موسیٰ خیل، بارکھان، لورالائی، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، خضدار اور گرد و نواح میں چند مقامات پر بارش کا امکان ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اضلاع میں
پڑھیں:
وادی کشمیر میں "وقف ایکٹ نامنظور" کے نعروں کی گونج، مودی حکومت کے خلاف آواز بلند
کشمیر کی تقریباً تمام سیاسی و سماجی جماعتیں وقف ایکٹ کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ پی ڈی پی سمیت متعدد سیاسی و مذہبی تنظیموں نے سپریم کورٹ میں اسکے خلاف عرضیایں دائر کی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے کارکنان نے جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں وقف ایکٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مودی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ احتجاجی مارچ کا آغاز بنہ بازار شوپیاں سے ہوا جو گول چکری شوپیاں پر اختتام پذیر ہوا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر وقف ایکٹ کے خلاف نعرے درج تھے۔ علاوہ ازیں مظاہرین "مودی حکومت ہوش میں آؤ" اور "وقف بل نامنظور" جیسے نعرے لگا کر اپنا احتجاج درج کرا رہے تھے۔ احتجاج میں پی ڈی پی کے نوجوان لیڈر یاور بانڈے، پارٹی کے ضلع صدر غلام محی الدین وانی سمیت دیگر کئی لیڈران و کارکنان نے شرکت کی۔ بانڈے نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وقف املاک مسلمانوں کی مذہبی اور سماجی شناخت کا ایک حصہ ہیں اور ان پر کسی بھی قسم کی غیر ضروری مداخلت ناقابل قبول ہے۔
پی ڈی پی سمیت غیر بھاجپا تقریباً سبھی سیاسی و سماجی جماعتیں وقف ایکٹ کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ پی ڈی پی سمیت متعدد سیاسی و مذہبی تنظیموں نے سپریم کورٹ میں اس کے خلاف عرضیایں دائر کی ہیں۔ واضح رہے کہ وقف قانون پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں منظور ہوکر صدر ہند کی مہر تصدیق کے بعد قانون بن چکا ہے، وقف ایکٹ کے تحت ریاستی وقف بورڈز کے اختیارات کو مرکزی وقف کونسل کے تحت لانے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس بل کو جموں و کشمیر سمیت کئی ریاستوں میں مسلمانوں کے مذہبی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ پی ڈی پی نے اس بل کو مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے اسے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ وہ عوامی سطح پر اس بل کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔