WE News:
2025-04-16@11:41:08 GMT

باہنر افراد نیوزی لینڈ کی شہریت کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT

باہنر افراد نیوزی لینڈ کی شہریت کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟

دنیا بھر سے وہ تمام باہنر افراد جو نیوزی لینڈ کی شہریت حاصل کرنا چاہتے ہیں، انہیں ‘اسکِلڈ مائگرینٹ کیٹیگری ریزیڈنٹ ویزا’ کے ذریعے یہ موقع فراہم کیا گیا ہے۔

نیوزی لینڈ 55 سال سے کم عمر کے ان تمام افراد کو اس ویزا اسکیم کے ذریعے نہ صرف اپنے ملک ملک میں خوش آمدید کرتا ہے بلکہ انہیں مستقل شہریت بھی دیتا ہے جو ہنرمند ہوں اور ملک کی معیشت میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہوں۔

یہ بھی پڑھیے: نیوزی لینڈ جانے اور شہریت اختیار کرنے کے خواہشمند نوجوانوں کے لیے بڑی خبر

یہ ویزا حاصل کرنے کے لیے درخواست گزاروں کو کوالیفکیشن، تجربہ اور سابقہ ملازمتوں پر مبنی تجزیے میں 6 نمبر اسکور کرنے ہوں گے، اس ویزا کے لیے نیوزی لینڈ کی کسی مصدقہ کمپنی سے ملازمت کی آفر ہونا بھی لازمی ہے۔

یہ ویزا حاصل کرنے والے افراد اپنے اہل و عیال کے ساتھ نیوزی لینڈ میں رہ کر کام کرسکیں گے، اور انہیں نیوزی لینڈ آنے جانے کی آزادی ہوگی۔ ابتدائی مراحل طے کرنے کے بعد یہ افراد نیوزی لینڈ کی مستقل شہریت کے لیے درخواست دینے کے بھی اہل ہوں گے۔

اس ویزا کے لیے اپلائی کرتے ہوئے 6450 نیوزی لینڈ ڈالر کی فیس جمع کرنا ہوتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ انگریزی زبان کا ٹیسٹ سرٹفیکیٹ ہونا بھی لازمی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

باہنر افراد شہریت نیوزی لینڈ ویزا پالیسی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: باہنر افراد شہریت نیوزی لینڈ ویزا پالیسی نیوزی لینڈ کی کے لیے

پڑھیں:

برطانیہ کو فوری طور پر 2 لاکھ غیر ملکی کارکنوں کی ضرورت

برطانیہ گرین ہنر مند پیشہ ور افراد کی شدید کمی سے دوچار ہے اور اس کو خصوصاً تعمیراتی اور عمارتی ماحولیات کے شعبوں میں ایسے 2 لاکھ پرفیشنلز کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وہ چند ممالک جہاں غیر ملکی ملازمین کی تنخواہیں زیادہ ہیں

واضح رہے کہ گرین ہنر مند پیشہ ور افراد وہ ہوتے ہے جو ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے اور پائیداری کو فروغ دینے کے طریقوں سے کام کرنے کے لیے ضروری علم، مہارت اور قابلیت رکھتے ہوں۔

یونیورسٹی کالج آف اسٹیٹ مینجمنٹ (UCEM) کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں اس وقت سبز سے متعلق کرداروں میں یہ کمی نہ صرف سنہ 2050 تک خالص صفر اخراج کو حاصل کرنے کے لیے برطانیہ کے قانونی طور پر پابند عہد کو خطرے میں ڈالتی ہے بلکہ سبز مہارت کے حامل بین الاقوامی پیشہ ور افراد کے لیے ایک اہم موقع بھی پیش کرتی ہے۔

پائیداری کے پیشہ ور افراد کی بڑھتی ہوئی مانگ

برطانیہ فعال طور پر غیر ملکی پیشہ ور افراد جیسے کاربن آڈیٹرز، سسٹین ایبلٹی مینیجرز، ESG  کنسلٹنٹس، اور ریٹروفٹنگ انجینیئرز کی تلاش کر رہا ہے تاکہ اس کی سبز منتقلی کو آگے بڑھانے میں مدد ملے۔

گرین اسکلز کیا ہیں؟

سبز مہارتیں ماحولیاتی پائیداری کی حمایت کے لیے درکار علم اور قابلیت کا حوالہ دیتی ہیں۔ ان میں تعمیرات، توانائی کی کارکردگی، فضلہ میں کمی اور آب و ہوا کی حکمت عملی کے پائیدار طریقے شامل ہیں – یہ سب کم کاربن اور وسائل سے موثر مستقبل کی تعمیر کے لیے اہم ہیں۔

مزید پڑھیے: جرمنی میں 4 لاکھ ملازمتیں، ویزا کیسے اپلائی کریں؟

برطانیہ کا بنایا ہوا ماحول تقریباً 40 فیصد قومی کاربن کے اخراج کے لیے ذمہ دار ہے جو اسے ڈیکاربنائزیشن کی کوششوں کے مرکز میں رکھتا ہے۔

اپنے اہداف کو پورا کرنے کے لیے برطانیہ کو تمام شعبوں میں 4 لاکھ سے زیادہ پیشہ ور افراد کی خدمات حاصل کرنی ہوں گی جیسے کہ پائیدار تعمیر، کاربن آڈیٹنگ، ماحولیاتی ڈیزائن، توانائی کی کارکردگی اور فضلہ اور وسائل کا انتظام۔

سنہ 2032  تک صرف تعمیراتی شعبہ 937،000 سے زیادہ نئے رولز اوپن کرے گا جس میں تقریباً 250،000 کو گرین اسکلز کی ضرورت ہوگی۔

برطانیہ میں 15 ان ڈیمانڈ گرین اسکلز

کاربن فوٹ پرنٹنگ اور آڈیٹنگ، صنعتوں میں کاربن کے اخراج کی پیمائش اور انتظام۔

ریٹروفٹنگ اور گرین کنسٹرکشن، عمارتوں میں توانائی کی کارکردگی کو بڑھانا۔

ڈیجیٹل ڈیزائن ٹولز، انرجی ماڈلنگ، BIM، اور پیرامیٹرک ڈیزائن میں مہارت۔

پائیداری خواندگی اور ESG تعمیل ESG اور SDGs جیسے فریم ورک کو سمجھنا۔

ویسٹ مینجمنٹ سسٹمز، کچرے کے حل کو کم کرنا اور اختراع کرنا۔

توانائی کی کارکردگی کی ٹیکنالوجیز، قابل تجدید ذرائع اور سمارٹ انرجی سسٹمز کا علم۔

نگرانی اور اثرات کا تجزیہ، ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے پائیداری کے نتائج کا اندازہ لگانا۔

جدید تعمیراتی تکنیک، ماڈیولر ڈیزائن اور سرکلر اکانومی کے اصولوں کو لاگو کرنا۔

AI اور Data for Environmental Optimization  وسائل کو مؤثر طریقے سے منظم کرنے کے لیے ڈیٹا سائنس کا استعمال۔

آب و ہوا کے بارے میں شعور رکھنے والی قیادت، پائیداری کی پہلی ذہنیت کے ساتھ سرکردہ ٹیمیں۔

قابل اطلاق سوچ اور مسئلہ حل کرنا، میراثی نظاموں کو گرین ماڈلز میں منتقل کرنا۔

گرین کمیونیکیشن اسٹریٹیجیز، موثر پائیدار پیغام رسانی کی فراہمی۔

ثقافتی تبدیلی کی سہولت فراہم کرنا، تنظیموں میں پائیدار رویے کی حوصلہ افزائی کرنا۔

مشترکہ احتسابی ماڈلنگ، سبز نتائج کے لیے اجتماعی ذمہ داری کی حوصلہ افزائی۔

پائیداری کے لیے تنقیدی سوچ، مجموعی اور اخلاقی ماحولیاتی حل تیار کرنا۔

یہ قابلیت متعدد پیشوں پر محیط ہے نہ کہ صرف انجیینئرنگ۔ مارکیٹنگ، HR، ڈیزائن، اور تجزیہ میں کردار بھی گرین اسکلز سے مستفید ہوتے ہیں۔

گرین اسکلز ہنر مند غیر ملکی کارکنوں کے لیے ویزا کے راستے

مزید پڑھیں: وہ یورپی ملک جہاں ملازمتیں بھی بیشمار اور ویزا لینا بھی آسان

ٹیلنٹ میں فرق بڑھنے کے ساتھ، برطانیہ غیر ملکی پیشہ ور افراد کے لیے پائیداری کی اسناد کے ساتھ امیگریشن کے کئی آپسنز پیش کرتا ہے جن میں ہنر مند ورکر ویزا، گلوبل ٹیلنٹ ویزا، ہیلتھ اینڈ کیئر ورکر ویزا، گریجویٹ ویزا، اسکیل اپ ویزا، اسٹارٹ اپ اور انوویٹر بانی ویزا شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

برطانیہ برطانیہ میں اسامیاں برطانیہ میں ملازمتیں

متعلقہ مضامین

  • اردن میں دہشتگردی کی بڑی سازش ناکام، 16 افراد گرفتار، خطرناک ہتھیار برآمد
  • ٹرمپ کا نیا حکم نامہ: غیرقانونی امیگرینٹس پر پابندیاں سخت، فوائد سے محروم
  • امریکی شہریت رکھنے والے یرغمالی سے متعلق حماس کا اہم بیان سامنے آگیا
  • اسرائیلی بمباری کے بعد امریکی شہریت رکھنے والے یرغمالی، اسکی حفاظت پر مامور افراد سے رابطہ منقطع ہو گیا، حماس
  • برطانیہ کو فوری طور پر 2 لاکھ غیر ملکی کارکنوں کی ضرورت
  • کمپیوٹر کی تعلیم حاصل نہ کرنے والے ملازمین کو فارغ کیا جائے گا، چیف جج چیف کورٹ
  • شادی کا جھانسہ دے کر خاتون سے جنسی زیادتی کرکے بلیک میل کرنے والا ملزم گرفتار
  • لاہور ہائیکورٹ کا افغان شہری کو ملک بدر کرنے سے روکنے اور پی او سی جاری کرنے کی درخواست پر ڈی جی امیگریشن کو قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم
  • سنکگران فیسٹیول؛ تھائی لینڈ قونصلیٹ کراچی کل سے دو روز کیلئے بند رہے گا