وی نیوز ایکسکلوسیو میں وزیر خزانہ کے مشیر برائے اکنامک اینڈ فنانشل ریفارمز خرم شہزاد نے ملک کی معاشی صورت حال پہ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مشکل معاشی صورت حال میں فیصلے لینا مشکل ہوگیا تھا۔ کچھ عرصہ قبل آئی ایم ایف قرض دینے کو تیار نہیں تھا، مگر انتہائی محنت، حکمت اور مشکل ترین فیصلوں سے ہم نے معیشت کو سنبھالا۔

خرم شہزاد نے کہا کہ ہم ایک سال میں 38 فیصد مہنگائی سے 7 فیصد پہ آ گئے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی وجوہات میں کسی بھی چیز کی شارٹ ایج کی وجہ سے مہنگائی بڑھ جاتی ہے۔ چونکہ 2022 میں تباہ کن سیلاب نے خوراک اور دیگر نقصانات بہت زیادہ کیے تو حالات بہت خراب ہو گئے اور پاکستان ڈیفالٹ کے قریب پہنچ گیا۔

خرم شہزاد نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے حکومت نے اسمگلنگ کی روک تھام پہ بھی خاص توجہ دی، جس میں سیکیورٹی ایجنسیز نے بہت تعاون کیا۔ اس کے رزلٹ میں پاکستان کی معیشت بہتر ہونا شروع ہوئی۔

خرم شہزاد نے مزید کہا کہ پاکستان میں اسٹاک ایکسچینج انڈیکس کا بڑھنا سرمایہ کاروں کے اعتماد کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج سرمایہ دار کھلے دل سے مارکیٹ میں آ رہے ہیں، جو کہ انتہائی خوش آئند ہے۔

خرم شہزاد نے نجکاری کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں ، مگر ہم ایک دم سے سب کچھ چھوڑ نہیں سکتے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کوشش کر رہی کہ اداروں کی نجکاری کریں۔ پی آئی اے اور اسٹیل مل کی نجکاری کے لیے بھی اقدامات ہو رہے ہیں۔

مشیر وزیر خزانہ خرم شہزاد نے کہا کہ وفاقی حکومت کے پاس 43 وزارتیں ہیں، جبکہ وفاق کے زیر انتظام 400 سے زائد ڈیپارٹمنٹس ہیں، ہم انہیں کم کر رہے ہیں، جبکہ اس سب پر کچھ وقت لگ سکتا ہے۔

خرم شہزاد نے کہا 170 بلین ڈالر کی پنشن ہم نے روک دی، اس سے کچھ عرصے میں مثبت اثرات سامنے آئیں گے۔

خرم شہزاد نے آئی آئی پیز کے حوالے سے کہا کہ حکومت نے 6 آئی پی پیز کو ختم کر دیا، ہم مزید بات چیت بھی کر رہے ہیں۔

خرم شہزاد نے کہا کہ پاکستان درست ٹریک پہ آ چکا ہے۔ آئندہ چند سالوں میں ہم تمام تر مشکلات سے نکل جائیں گے۔ مہنگائی اور بےروزگاری کم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ ہمارے پاس نوجوان کی طاقت ہے، ہم نے اس سے فائدہ اٹھانا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستانی معیشت خرم شہزاد.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستانی معیشت خرم شہزاد نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ رہے ہیں کے لیے

پڑھیں:

آئی پی ایل میں امپائر اب ہر بیٹسمین کے بلے کیوں چیک کررہے ہیں؟

اس آئی پی ایل سیزن کے آغاز میں، جنوبی افریقی فاسٹ باؤلر کاگیسو ربادا نے ٹی 20 کرکٹ میں بلے اور گیند کے درمیان توازن کی کمی کی جانب اشارہ کیا جس پر بہت سے لوگوں کی جانب سے آواز اٹھائی جاچکی تھی۔

ایسے وقت میں کہ جب ٹیمیں 300 رنز کا سنگ میل عبور کرنے پر زور دے رہی ہیں، کاگیسو ربادا کا کہنا ہے کہ اگر یہ رجحان جاری رہتا ہے تو اس  کھیل کو ’کرکٹ‘ نہیں بلکہ ’بیٹنگ‘ کہا جانا چاہیے۔

بلے اور گیند کے درمیان توازن مگر کیسے؟

ایسا لگتا ہے کہ بورڈ آف کرکٹ کنڑول ان انڈیا یعنی بی سی سی آئی اس توازن کو قائم رکھنے کی جانب گامزن ہے، یہی وجہ ہے کہ ہر آئی پی ایل بلے باز کو گارڈ لینے سے قبل اپنے بلے کو ایک گیج سے گزارنا ہوگا۔

دوسری جانب چوتھا امپائر میدان میں داخل ہونے سے پہلے اوپنرز کے بلے چیک کرے گا، اس کے بعد آنے والے ہر بلے باز کو فیلڈ امپائرز کے ذریعے اپنے بلے کا ’بیٹ گیج‘ کا ٹیسٹ پاس کرنا ہوگا۔

یہ اقدام بلے بازوں کے بڑے سائز کے بلے استعمال کرنے کے متعدد واقعات سامنے آنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ آئی پی ایل میچز کے دوران ایسے بلے بازوں کو وارننگ دے کر چھوڑ دیا گیا مگر انگلش کاؤنٹی سرکٹ میں ناٹنگھم شائر کو پچھلے سال ایسے ہی ایک معاملے میں پوائنٹس مل گئے تھے۔

’کھیل کی روح برقرار رہے‘

میڈیا رپورٹس کے مطابق، آئی پی ایل کے چیئرمین ارون دھومل کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ میدان میں انصاف کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ ’کسی کو بھی یہ محسوس نہیں ہونا چاہیے کہ کسی کو ناجائز فائدہ پہنچا ہے۔‘

ارون دھومل نے کہا کہ بی سی سی آئی اور آئی پی ایل نے ہمیشہ اس سمت میں تمام اقدامات کیے ہیں تاکہ کھیل کی شفافیت برقرار رہے، ہم نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا ہے کہ تمام فیصلوں پر نظرثانی کی جا سکے۔

’۔۔۔تاکہ کھیل غیر منصفانہ طور پر متاثر نہ ہوں، اس اقدام کے پس پردہ خیال یہ ہے کہ کھیل کی روح برقرار رہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی پی ایل امپائر بلے

متعلقہ مضامین

  • آئی پی ایل میں امپائر اب ہر بیٹسمین کے بلے کیوں چیک کررہے ہیں؟
  • امریکی پولیٹیکل کونسلر زیک ہارکن رائیڈر کی سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات
  • عمران خان کو سب نے چھوڑدیا, آرمی چیف پاکستان کے رونالڈو ہیں اورگول کررہے ہیں۔فیصل واوڈا
  • پی ٹی آئی میں جنہیں عہدہ نہیں ملا، وہ دل کی بھڑاس نکالتے ہیں. سلمان اکرم راجہ
  • اسرائیل کے بارے میں حکومت قائداعظم کی قومی پالیسی پرکھڑی ہے: وفاقی وزیرقانون
  • وفاقی دارلحکومت میں گاڑیوں کی ٹرانسفر فیس میں اضافہ ،اطلاق آج سے شروع
  • چین : تاریخ کی بدترین آندھی، 800 سے زائد پروازیں منسوخ، درخت جڑوں سے اکھڑ گئے
  • ملک بھر میں 44ہزار سے زائد افراد نے بچوں کو انسداد پولیو قطرے پلانے سے انکار کیا،وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال
  • حکومت پاکستان کا آزاد کشمیر میں ایئرپورٹ تعمیر کرنے کا فیصلہ