پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر پلوشہ خان کے والد انتقال کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما اور سینیٹر پلوشہ خان کے والد محترم انتقال کر گئے۔ ان کے انتقال پر سیاسی و سماجی حلقوں نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
مرحوم کی نمازِ جنازہ آج بدھ، 16 اپریل 2025 کو چارسدہ میں ادا کی جائے گی، جس میں عزیز و اقارب، سیاسی شخصیات، دوست احباب اور شہریوں کی بڑی تعداد کی شرکت متوقع ہے۔
پیپلز پارٹی کی قیادت، اراکینِ پارلیمنٹ اور دیگر رہنماؤں نے سینیٹر پلوشہ خان سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لیے دعا کی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کینالز معاملے میں شہباز شریف اور پیپلز پارٹی دونوں شریک ہیں، عمر ایوب
پشاور:پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ کینالز کے معاملے میں شہباز شریف اور پیپلز پارٹی دونوں شریک ہیں۔
پشاور ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ جب ہم اپنے حق کے لیے آواز اٹھاتے ہیں تو ہمارے خلاف ایف آئی آر درج ہوتی ہیں۔ وفاقی حکومت نے میرے خلاف مقدمات کی رپورٹ جمع کرائی تو اس میں آئی جی اسلام آباد نے 2 ایف آئی آرز کو چھپایا۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ آج عدالت نے حفاظتی ضمانت میں توسیع کردی ہے، اس پر شکرگزار ہیں۔ ہمارے ساتھیوں کو پارلیمنٹ کے اندر سے اٹھایا گیا، اسپیکر نے کمیٹی بنائی، اس پر کچھ نہیں ہوا۔ کینالز کے معاملے پر ہم نے قومی اسمبلی میں قرار داد جمع کرائی، وہ غائب ہو گئی۔
انہوں نے کہا کہ کینالز کے معاملے میں شہباز شریف اور پیپلزپارٹی برابر کے شریک ہیں۔ پیپلز پارٹی مگر مچھ کے آنسو بہا رہی ہے۔ مائنز اینڈ منرل ایکٹ پر بھی بات ہو رہی ہے۔ خیبرپختونخوا میں اس بل پر بات تک ہوگی جب بانی پی ٹی آئی احکامات دیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ آج عمران خان سے وکلا پینل کی ملاقات ہے۔ 3 ماہ ہو گئے، میں خود بانی پی ٹی آئی سے نہیں ملا۔ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ کسی طور قابل قبول نہیں ہے۔ اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں۔
پارٹی میں اختلافات سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کے اندر مختلف مکاتب فکر کے لوگ بیٹھے ہوتے ہیں، ہم ایک دوسرے کے ساتھ بات کرتے ہیں۔ مسلم لیگ اور پیپلزپارٹی کی طرح ہماری پارٹی میں بادشاہت نہیں ہے۔ پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے ہفتے جنید اکرم نے ڈرون حملے کے حوالے سے خطاب کیا تھا،مجھے اطلاع ملی ہے کہ کوئی نامعلوم اسمبلی گیا اور ان کا خطاب اڑا دیا ہے۔ اسپیکر صاحب قومی اسمبلی کی پراپرٹی کی حفاظت آپ نے نہیں کی۔ بحیثیت اسپیکر آپ اپنا رول ادا کریں۔ جنید اکبر کا خطاب غائب ہوا، اس میں جو بھی ملوث ہے ان کو کیفر کردار کو پہنچائیں۔
قبل ازیں پشاور ہائی کورٹ میں مقدمات کی تفصیل کے لیے دائر درخواست پر سماعت جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس صلاح الدین نے کی، جس میں عدالت نے عمر ایوب کو 15 مئی تک حفاظتی ضمانت دے دی۔