Express News:
2025-04-16@04:41:10 GMT

حکومت کی کوشش ہے کہ گرینڈ اپوزیشن الائنس نہ بن سکے

اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی نے ایک حلفیہ بیان کیاتھاکہ ان کو بانی پی ٹی آئی نے یہ کہا اور وہ سارے معاملات، وہ ملاقات ہوتی ہے اس کے بعد ان کا بیان جاری ہوتا ہے پھر ملاقاتوں پر تقریباًمستقل پابندی لگ جاتی ہے، ایک دو اہم لوگ بیچ میں ملے۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آج پھر ملاقات ہوتی ہے، بیرسٹر گوہر آکر بتاتے ہیں اور باقی لوگ بھی بتا رہے ہیں یہ یہ باتیں ہوئیں اور مذاکرات کے حوالے سے وضاحت ہوئی۔ 

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہاکہ تحریک انصاف میں جو اختلافات کی بات ہوتی ہے جتنا نظر آتا ہے اس کو آپ ہنڈرڈ سے ملٹی پلائی کر دیں پھر کیا ہو گا؟ آپ یہ سمجھ لیں کہ پوری تحریک انصاف ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہو گئی، مارپیٹ ہو گئی، سب کچھ تباہ برباد ہو گیا پھر کیا ہو گا؟ایک لمحہ کے لیے سوچ لیں کیا ہو گا اس سے عمران خان کی مقبولیت کم ہو جائے گی؟، تحریک انصاف کے پاس تو کبھی بھی تنظیمی ڈھانچہ نہیں تھا۔ 

تجزیہ کار نوید حسین نے کہاکہ ایک چیز تو طے ہے کہ یہ گورنمنٹ جو ہے یہ کریڈیبلیٹی کرائسس کا شکار ہے، اس گورنمنٹ کو پتہ ہے کہ جو اقتدار انہیں ملا ہے وہ عوام کے ووٹوں سے نہیں ملا ہے، عوام نے جن کو ووٹ دیا ہے وہ ان کو بھی پتہ ہے اور عوام کو بھی پتہ ہے، میرے خیال میں اس گورنمنٹ کو اس بات کا اچھی طرح ادارک ہے کہ عوام نے ہمیں ووٹ نہیں دیا اور عوام بھی یہ سمجھتے ہیں کہ یہ جو گورنمنٹ ابھی بیٹھی ہوئی ہے یہ ہماری منتخب کردہ گورنمنٹ نہیں ہے۔ 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ ملاقاتیں خصوصی طور پر سیاسی لحاظ سے روکی گئی ہیں، یہ عمران خان کا ایک قسم کی سزا دینے والی بات ہے، ان کی لیڈرشپ کو تڑپانے والی بات ہے، ان کو پہلے ہر روز عدالت سے آرڈر مل جاتے تھے جو چاہتا تھا جا کر ملاقات کرو، اسلام آباد ہائی کورٹ کی بات کر رہا ہوں یہ اس کے بدلے کا کام ہو رہا ہے کہ جی آپ نے پہلے بہت فائدے اٹھا لیے اب آپ کو انتظار کرایا جا رہا ہے اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ 

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہاکہ گورنمنٹ کی کوشش ہے کہ گرینڈ اپوزیشن الائنس نہ بن سکے اور ان کے اپوزیشن کی جماعتوں کے ساتھ رابطے نہ ہو سکیں اسی لیے ملاقاتوں پر پابندیاں ہیں جو بظاہر نظر آتا ہے کہ ملاقاتیں نہیں کرنے دی جائیں گی تاکہ یہ گرینڈ الائنس نہ بن سکے ، بانی پی ٹی آئی نے بھی منرل ایکٹ کی منظوری کو ملاقاتوں سے جوڑ دیا ہے،گورنمنٹ اور پی ٹی آئی میں ایک کھینچا تانی چل رہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تجزیہ کار

پڑھیں:

امریکی وفد کے سامنے اپوزیشن نے بانی پی ٹی آئی کا دور تک ذکر بھی نہیں کیا، اسپیکر ایاز صادق

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ امریکی وفد سے ملاقات کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی اور چیف وہپ کو باقاعدہ دعوت دی گئی تھی، مگر وہ شریک نہ ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو بیرونی قوتوں سے مدد مانگتے ہیں، اُنہیں ان ہی سے بات بھی کرنی چاہیے۔ اسپیکر کا کہنا تھا کہ ان کے پاس دعوت کے باقاعدہ ثبوت اور شواہد موجود ہیں۔

ایاز صادق کا کہنا تھا کہ امریکی کانگریس کے تینوں ارکان نے واضح طور پر کہا کہ ان کا پاکستان کے اندرونی معاملات سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ امریکی وفد نے پی ٹی آئی بانی عمران خان کا نام تک نہیں لیا۔

اسپیکر نے کہا کہ وہ مزاکرات کے لیے سہولت کار بننے کو تیار ہیں، مگر یہ کام زبردستی ممکن نہیں. ’تالی دو ہاتھ سے بجتی ہے۔ اگر کوئی فریق بیٹھنے پر آمادہ نہ ہو تو میں بار بار زبردستی نہیں کر سکتا۔‘ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت یا اپوزیشن کی طرف سے رابطہ کیا گیا تو وہ ان کی بات ضرور آگے رکھیں گے۔

اپوزیشن کے طرزعمل پر تنقید کرتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ ایوان میں وقفہ سوالات کے دوران بار بار کورم کی نشاندہی کی جاتی ہے، جس سے قانون سازی کا عمل متاثر ہو رہا ہے۔ انہوں نے اس امر پر بھی تشویش ظاہر کی کہ اپوزیشن عوامی مسائل پر بحث نہیں ہونے دیتی۔ ’میں اپوزیشن لیڈر کے خط کا جواب دے چکا ہوں۔ اگر تحریک عدم اعتماد لائی گئی تو ان کے اپنے لوگ بھی ساتھ نہیں رہیں گے۔‘

اسمبلی کی مجموعی کارکردگی پر اظہار خیال کرتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ وہ ایک سال کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کورم پورا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، ورنہ قانون سازی ممکن نہیں۔

محمود اچکزئی کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے اسپیکر نے کہا, ’نہوں نے مجھے حوالدار کہا، تو واضح کریں کون سا حوالدار؟ وہ میرے لیے محض ایک فرد ہیں۔‘

ایاز صادق نے بتایا کہ ان کا دیگر تمام اسمبلیوں کے اسپیکرز سے رابطہ ہے اور مختلف امور پر مشترکہ پیش رفت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے دس اراکین کے حوالے سے شکایات کی مکمل تحقیقات کی گئیں، مگر کسی کے خلاف کوئی شواہد نہیں ملے۔ ’میں نے اراکین کے پروڈکشن آرڈرز بھی جاری کیے اور ہمیشہ پارلیمانی اصولوں کو ترجیح دی۔‘

انہوں نے واضح کیا کہ وہ نہ صرف بطور اسپیکر بلکہ بطور رکن پارلیمنٹ مزاکرات پر یقین رکھتے ہیں۔ ان کے مطابق بند کمرے کی گفتگو اچھی ہوتی ہے، مگر مسائل کا مستقل حل صرف مزاکرات سے ہی نکلتا ہے۔

پیپلز پارٹی سے متعلق گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ گزشتہ پیر کو اس جماعت نے نہروں کے مسئلے پر بات چیت کی درخواست دی، جس پر تیس ارکان نے اظہار خیال کیا، مگر اپوزیشن کی طرف سے کوئی بات نہ کی گئی۔ اگلے دن جب قرارداد کی بات ہوئی تو بحث مکمل ہونے کی وجہ سے مزید بات ممکن نہ تھی۔ ’ڈپٹی وزیراعظم کا مؤقف بھی واضح آ چکا تھا۔ ہم نے کسی کو نہروں کے معاملے پر بات سے نہیں روکا۔ حکومت کا فیصلہ تھا کہ سیشن ختم کیا جائے۔‘

انہوں نے زور دیا کہ وہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کو مساوی وقت دیتے ہیں، اور پارلیمنٹ کی فعالیت کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

بین الاقوامی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ایاز صادق نے فلسطین کے حالات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ ’جب فلسطین کی ویڈیوز دیکھتے ہیں تو دل دکھتا ہے۔ بچے، خواتین شہید ہو رہے ہیں۔‘ انہوں نے بتایا کہ ترکی میں غزہ کے مسئلے پر اسپیکرز کانفرنس رکھی گئی ہے جس میں وہ شرکت کریں گے اور پاکستان کا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ہر بین الاقوامی وفد سے ملاقات کے دوران کشمیر اور فلسطین کا معاملہ ضرور اٹھاتا ہے۔ ’اسلامی ممالک وہ کردار ادا نہیں کر پائے جو انہیں کرنا چاہیے تھا۔‘

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل نہ کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن ارکان کی ہنگامہ آرائی، حکومت کیخلاف نعرے بازی
  • امریکی وفد کے سامنے اپوزیشن نے بانی پی ٹی آئی کا دور تک ذکر بھی نہیں کیا، اسپیکر ایاز صادق
  • امریکی وفد کے سامنے اپوزیشن نے بانی پی ٹی آئی کا دور تک ذکر بھی نہیں کیا، سپیکر ایاز صادق
  • امریکی وفد کے سامنے اپوزیشن نے بانی پی ٹی آئی کا دور تک ذکر بھی نہیں کیا، اسپیکر ایاز صادق
  • سندھ حکومت اور اپوزیشن اپنے منشور کے مطابق مسائل حل کرنے میں ناکام، رپورٹ
  • گرینڈ ہیلتھ الائنس دھرنے میں بجلی چوری کا انکشاف
  • گرل فرینڈ کو سوٹ کیس میں چھپا کر بوائز ہوسٹل لانے کی کوشش، طالبعلم پکڑا گیا
  • پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے ،گرینڈ اپوزیشن الائنس کامعاملہ پھرلٹک گیا