Jang News:
2025-04-29@17:32:18 GMT

حماس کا پروفیسر خورشید کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار

اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT

حماس کا پروفیسر خورشید کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے جماعت اسلامی کے سابق نائب امیر اور سابق سینیٹر پروفیسر خورشید احمد کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

حماس نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ عالم اسلام پروفیسر خورشید جیسے عظیم مفکر اور مدبر سے محروم ہوگیا ہے۔

پروفیسر خورشید 93 برس کی عمر میں انتقال کر گئے

جماعت اسلامی پاکستان کے سابق نائب پروفیسر خورشید احمد 93 برس کی عمر میں انتقال کرگئے ہیں۔

فلسطینی مزاحمتی تنظیم نے مزید کہا کہ پروفیسر خورشید نے امت مسلمہ کے حقوق کے تحفظ اور دفاع کےلیے کلیدی کردار ادا کیا۔

حماس کے اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ فلسطینیوں کی جدوجہد کےلیے پروفیسر خورشید احمد کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پروفیسر خورشید

پڑھیں:

پہلگام حملے پر تبصرہ کرنے پر لکھنؤ یونیورسٹی کی پروفیسر کے خلاف مقدمہ درج

لکھنؤ یونیورسٹی کی اسسٹنٹ پروفیسر نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ایک ویڈیو پوسٹ کیا تھا، جس میں انہوں نے ملک میں مذہبی بنیادوں پر اتحاد کے فقدان کو اجاگر کیا تھا اور کشمیریوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ معروف گلوکارہ نہا سنگھ راٹھور کے بعد اترپردیش پولیس نے سماجی کارکن اور پروفیسر مادری کاکوٹی عرف ڈاکٹر میڈوسا کے خلاف ملک کی خودمختاری، اتحاد اور سالمیت کو خطرے میں ڈالنے سمیت کئی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ ڈاکٹر میڈوسا لکھنؤ یونیورسٹی کے شعبہ لسانیات میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں۔ وہ سوشل میڈیا کے توسط سے سماجی اور سیاسی مسائل کو اٹھاتی رہتی ہیں۔ وہ اکثر حکومت پر تنقید کرنے کے لئے طنزیہ اسلوب کا سہارا لیتی ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ایک ویڈیو پوسٹ کیا تھا، جو پاکستان میں بھی وائرل ہوا۔ اس میں انہوں نے ملک میں مذہبی بنیادوں پر اتحاد کے فقدان کو اجاگر کیا تھا اور کشمیریوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملک اس قدر بٹا ہوا ہے کہ فسادات بھڑکنے میں ایک لمحہ بھی نہیں لگے گا۔

ڈاکٹر میڈوسا کی ایک اور پوسٹ سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہی ہے، جس میں انہوں نے لکھا تھا "دھرم پوچھ کر گولی مارنا دہشتگردی ہے اور دھرم  پوچھ کر تشدد کرنا، دھرم پوچھ کر نوکری سے نکالنا، دھرم  پوچھ کر گھر کرایہ پر نہ دینا، دھرم پوچھ کر گھروں پر بلڈوز چلانا وغیرہ بھی دہشتگردی ہے، اصلی دہشتگردی کو پہچانو"۔ اب ڈاکٹر میڈوسا کے خلاف لکھنؤ کے حسن گنج پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ شکایت کنندہ لکھنؤ یونیورسٹی کا طالبعلم ہے۔ جتن شکلا نامی اس طالبعلم کا تعلق آر ایس ایس کی طلبہ تنظیم "اے بی وی پی" سے بتایا جاتا ہے۔ جتن شکلا کا خیال ہے کہ ڈاکٹر میڈوسا کی حالیہ پوسٹ ملک کے امن اور ہم آہنگی کو متاثر کر سکتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پہلگام حملے پر تبصرہ کرنے پر لکھنؤ یونیورسٹی کی پروفیسر کے خلاف مقدمہ درج
  • ایف بی آر کے انکم ٹیکس سسٹم کا نیا کارنامہ سامنے آگیا
  • عمران خان کی بطور وزیراعظم برطرفی، پی ٹی آئی مزاحمت نے ملک کو گہرے بحران میں مبتلا کردیا، عدالت
  • عمران خان کی بطور وزیراعظم برطرفی، پی ٹی آئی مزاحمت نے ملک کو گہرے بحران میں مبتلا کردیا، عدالت
  • امید میں مشترکہ مفادات کونسل میں کینالز کا مسئلہ ختم ہو جائے گا، خورشید شاہ
  • ایسے دو اداکار جو دوست بنے، ایک ہی سال میں طلاق لی اور ایک ہی تاریخ کو انتقال کرگئے
  • پاک افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش ناکام، 54 دہشتگرد ہلاک
  • پاک افغان سرحد پت دراندازی کی کوشش ناکام، 54 دہشتگرد ہلاک
  • نہروں کا معاملہ حل ہوچکا، صرف رسمی کارروائی ہونی ہے، احتجاج ختم کر دینا چاہیے، خورشید شاہ
  • پاکستان کرپٹو کونسل اور ورلڈ لبرٹی فنانشل کے درمیان معاہدے پر دستخط