پاکستان پر عائد امریکی ٹیرف ٹھوس معاشی بنیادوں پر نہیں، وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
پاکستان پر عائد امریکی ٹیرف ٹھوس معاشی بنیادوں پر نہیں، وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )وزارت خارجہ حکام نے قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی خارجہ کو بتایا ہے کہ امریکا کی طرف سے عائد ٹیرف ٹھوس معاشی بنیادوں پر نہیں، یوکے اور امریکا کے پاسپورٹ ہولڈر پاکستانیوں کے بغیر ویزا سعودیہ عرب میں ایک سال قیام کی اجازت کو عارضی طور پر معطل کردیا گیا ہے۔
حنا ربانی کھر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خارجہ امور کا اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی ضروریات کے مطابق قونصلر سروسز کا جامع جائزہ لیا جا رہا ہے، کئی قونصلر خدمات وزارت داخلہ یا نادرا کے ذریعے آن لائن منتقل ہو چکی ہیں ویزا، پاسپورٹ، نائیکوپ اور پی او سی سے متعلق خدمات اب مشنز میں دستیاب نہیں۔
انہوں ںے کہا کہ اوورسیز پاکستانی اب سفارت خانوں میں محدود خدمات کے لیے رجوع کرتے ہیں، 126 ممالک کے لیے پوسٹل سرٹیفکیشن کی سہولت متعارف کرا دی گئی ہے، وزارت خارجہ کی تصدیق شدہ دستاویزات اب دوبارہ تصدیق کی ضرورت کے بغیر قابل استعمال ہیں، آن لائن پاور آف اٹارنی کی تصدیق کی سہولت مشنز کی دیرینہ ضرورت تھی ہر تصدیق شدہ دستاویز پر کیو آر کوڈ کی سہولت فراہم کر دی گئی ہے جس کے ذریعے دستاویزات کی جانچ اب دنیا بھر میں آسان ہو گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سفارتی مشنز کے کرایے کے عمارات سے ملکیتی عمارات کی طرف منتقلی کا عمل جاری ہے، پہلیمرحلے میں ان جگہوں پر رہائش گاہوں کی تعمیر پر غور ہو رہا ہے جہاں زمین ہماری ملکیت ہے۔چیئرپرسن کمیٹی حنا ربانی کھر نے کہا کہ ہم سفارش کررہے ہیں کہ آپ سفارت خانے اور قونصلیٹ کرایوں سے نکل کر تعمیر کریں یا حاصل کریں آپ کو عقلمندی سے پلان کرنا ہوگا کہ پہلے پانچ کی تعمیر کا منصوبہ بنائیں پھر آہستہ آہستہ آگے بڑھیں۔
وزارت خارجہ حکام نے بتایا کہ پہلے یو کے اور امریکا کے پاسپورٹ ہولڈرز پاکستانیوں کو بغیر ویزا کے ایک سال تک سعودی عرب میں رہنے کی سہولت تھی اس سہولت کو معطل کیا گیا ہے کیونکہ لوگ اوور اسٹے کرتے تھے، حج کے بعد اس سہولت کا دوبارہ اجرا ہوگا ، امریکا نے جو ٹیرف لگایا ہے وہ ٹھوس معاشی اصولوں پر نہیں ٹیرف کے معاملات کو وزارت تجارت دیکھ رہی ہے۔ وزارت خارجہ نے بتایا کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ کے درمیان ٹیلیفونک کال خوشگوار ماحول میں ہوئی، ٹیلیفونک کال میں معیشت، انسداد دہشت گردی اور افغانستان میں امریکی اسلحے پر بات چیت ہوئی۔
حکام نے بتایا کہ امریکا کی جانب سے 29 فیصد ٹیرف کا عندیہ دیا گیا تھا، ٹیرف کو 90 دن کے لیے امریکی حکومت نے عارضی طور پر ختم کیا ہے اس حوالے سے حکومت پاکستان اپنی تیاری کررہی ہے وزیر اعظم نے اس معاملے پر اسٹیرنگ کمیٹی تشکیل دی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نے بتایا کہ ٹھوس معاشی کی سہولت پر نہیں
پڑھیں:
امریکی ٹیرف پر پریشان ہیں مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں،وفاقی وزیرِ خزانہ
امریکی ٹیرف پر پریشان ہیں مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں،وفاقی وزیرِ خزانہ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے پاکستان امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف پر کسی بھی قسم کا جواب دینے کا ارادہ نہیں رکھتا ہے، پاکستان ٹرمپ ٹیرف سے پریشان ضرورہے کیونکہ یہ غیریقینی صورتحال ہے، ہم سب کو سوچنا ہوگا کہ اس نیو ورلڈ آرڈرکے ساتھ کیسے آگے بڑھیں، میرے خیال میں اس معاملے پر ہمیں بات کرنے کی ضرورت ہے،امریکا ایک طویل عرصے سے تجارت اور دیگر شعبوں میں پاکستان کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے لیکن چین سے تعلقات بھی ہمارے لیے اہم ہیں۔
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف پر پریشان ضرور ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کو سوچنا ہوگا کہ اس نیو ورلڈ آرڈر کے ساتھ کیسے آگے بڑھیں، اس معاملے پر ہمیں بات کرنے کی ضرورت ہے۔خیال رہے گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کے بیشتر ممالک پر نئے محصولات کے نفاذ کا اعلان کیا تھا، تاہم گزشتہ دنوں امریکا نے اضافی محصولات کے اطلاق کو 90 روز کے لیے روک دیا ہے۔ابتدائی طور پر امریکا نے پاکستان پر بھی 29 فیصد محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ دنوں کے اعلان کے بعد یہ معاملہ 90 روز کے لیے رک گیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کا سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس کے بدلے میں امریکا کو کوئی جواب دینے جا رہے ہیں تو اس کا جواب نہیں میں ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں لگتا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان رسہ کشی میں پاکستان کا نقصان ہو رہا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ امریکا ایک طویل عرصے سے تجارت سمیت دیگر شعبہ جات میں پاکستان کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، چین سے تعلقات بھی ہمارے لیے اہم ہیں۔