پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری سے انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں کمی
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
کراچی:
عالمی ادارے فچ کی جانب سے پاکستانی کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری سے انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں محدود اضافہ ہوا۔
سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے مارچ میں 4ارب 10کروڑ ڈالر کی ریکارڈ ترسیلات موصول ہونے کے بعد آنے والے مہینوں میں ترسیلات مزید بڑھنے کی امیدوں، پاکستان کا آئی ایم ایف پروگرام پر موثر عمل درآمد، موثر پالیسیوں کی بدولت زرمبادلہ ذخائر میں بہتری کی توقعات اور نادہندگی کے خطرات ٹلنے کی پیشگوئیوں سے انٹربینک مارکیٹ میں منگل کو ایک بار پھر ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں محدود اضافہ رہا۔ اس طرح سے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ ایک دوسرے کی مخالف سمت پر گامزن رہی۔
انٹر بینک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز سے ہی عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کی اطلاعات زیرگردش رہیں جس سے ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 25پیسے کی کمی سے 280روپے 35پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
لیکن اس دوران وقفے وقفے سے درآمدی نوعیت کی طلب آنے سے ڈالر میں بڑی نوعیت کی کمی نہ ہوسکی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 04پیسے کی کمی سے 280روپے 56 پیسے کی سطح پر بند ہوئی ۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں حج زائرین، بیرونی جامعات میں زیرتعلیم طلباء کی ڈیمانڈ کے باعث ڈالر کی قدر 03پیسے کے اضافے سے 282روپے 09 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مارکیٹ میں ڈالر کی میں ڈالر کی قدر میں بہتری
پڑھیں:
بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کی ریٹنگ بڑھادی
بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کی ریٹنگ بڑھادی. لانگ ٹرم فارن کرنسی کی ریٹنگ ٹرپل سی پلس سے بڑھا کر منفی بی کردی گئی۔ذرائع کے مطبق فچ ریٹنگ نے پاکستان کا آؤٹ لک مستحکم قرار دے دیا. ریٹنگ ایجنسی فچ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بجٹ خسارے کو محدود کیا ہےجبکہ اسٹرکچرل ریفارمز سے بھی بھی معیشت میں بہتری آئی ہے۔ پاکستان نے مالی خسارے میں کمی اور اصلاحات پر پیش رفت کی ہے۔ریٹنگ ایجسنی کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کا بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے چھ فیصد تک رہنے کا امکان ہے، جو گزشتہ مالی سال 7 فیصد تھا۔فچ ریٹنگز کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف پروگرام پر مؤثر عمل کر رہا ہے، پاکستان کی موثر معاشی پالیسیوں سے ذخائر میں بہتری متوقع ہے۔فچ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کی معیشت پر عالمی دباؤ کے باوجود بیرونی مالی خطرات محدود ہیں. کم تیل کی قیمتیں پاکستان کے لیے ریلیف کا ذریعہ ہیں۔فچ کے مطابق پاکستان مالی خسارے کو کم کرنے اور ساختی اصلاحات پر عمل درآمد میں پیش رفت کر رہا ہے. اصلاحات آئی ایم ایف پروگرام کی کارکردگی اور مالی وسائل کی دستیابی کو سہارا دیں گی۔فچ نے کہا کہ توقع ہے کہ سخت معاشی پالیسیاں جاری رہیں گی. پالیسی کا تسلسل زرمبادلہ کی بحالی اور فنانسنگ کی طلب کو کنٹرول کرنے میں معاون ہوگا۔ پاکستان کے لیے پالیسی عمل درآمد کے خطرات موجود ہیں اور مالی ضروریات اب بھی زائد ہیں۔عالمی تجارتی کشیدگی اور مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ بیرونی دباؤ پیدا کر سکتے ہیں۔ کم تیل کی قیمتوں، برآمدات اور مارکیٹ سے مالی وسائل پر کم انحصار سے خطرات میں کمی ہوگی۔وزیراعظم شہباز شریف نے فچ کی جانب سے پاکستان کی معاشی ریٹنگ میں بہتری کا خیر مقدم کیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کا ٹرپل سی پلس سے بی مائنس پر آنا خوش آئند ہے۔ فچ نے پاکستانی معیشت کو مستحکم قرار دیا ہے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ ریٹنگ میں بہتری عالمی اداروں کے پاکستانی معیشت میں اعتماد کا مظہر ہے. ملکی معیشت میں مزید بہتری کے لیے حکومت انتھک محنت کر رہی ہے۔وزیر خزانہ نے بھی فچ ریٹنگز کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ اپ گریڈ کرنے کا خیرمقدم کیا ہے۔وزیرخزانہ نے کہا کہ فچ ریٹنگزسے ٹرپل سی پلس سے بی مائنس کرنا ہماری معاشی اصلاحات کا بھرپوراظہار ہے، فچ ریٹنگز نے تین سال پاکستان کی ریٹنگ کو اپ گریڈ کیا ہے۔محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہمارے معاشی آؤٹ لک کو مستحکم قرار دیا ہے. فچ ریٹنگز کے اقدامات سے حکومتی معاشی ایجنڈے کو مزید تقویت ملے گی. حکومت معاشی اصلاحات اور معاشی استحکام کا سفر جاری رکھے گی۔وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ آنے والے وقتوں میں ملکی معیشت میں مزید بہتری اور استحکام آئے گا، عالمی ریٹنگ ایجنسیوں، سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد اور بھروسہ مزید بڑھے گا۔