غزہ میں صیہونی فوج کی نسل کشی، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 17 فلسطینی شہید، 69 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
وزارت صحت کی طرف سے منگل کو جاری ایک پریس بیان میں وضاحت کی ہے کہ متعدد زخمی اور شہید ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر دبے ہوئے ہیں، جن تک ایمبولینس اور شہری دفاع کے عملے تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں صیہونی فوج کی نسل کشی مہم کے دوران گزشتہ 24 گھنٹوں میں 17 فلسطینی شہید اور 69 زخمی ہو گئے۔ وزارت صحت کی طرف سے منگل کو جاری ایک پریس بیان میں وضاحت کی ہے کہ متعدد زخمی اور شہید ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر دبے ہوئے ہیں، جن تک ایمبولینس اور شہری دفاع کے عملے تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ 18 مارچ 2025ء سے اب تک 1630 فلسطینی شہید اور 4302 زخمی ہو چکے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک اسرائیلی جارحیت سے شہید ہونے والوں کی تعداد 50,000 اور زخمیوں کی تعداد 116,343 زخمی ہو چکی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
مستونگ، دشت روڈ پر دھماکہ ،3 اہلکار شہید 19 زخمی
مستونگ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15اپریل 2025)بلوچستان کے علاقے مستونگ میں بم دھماکے میں بلوچستان کانسٹیبلری کے 3 اہلکار شہید اور 19 زخمی ہوگئے، دھماکہ دشت روڈ پر کھنڈ مہسوری کے قریب ہوا، دھماکہ موٹرسائیکل میں نصب ریموٹ کنٹرول بارودی مواد سے کیا گیا،دھماکہ اس وقت کیا گیا جب کہ بلوچستان کانسٹیبلری کے اہلکار ڈیوٹی سے واپس جارہے تھے۔ پولیس حکام کے مطابق دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے۔ جاں بحق اور زخمی اہلکاروں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کا آغاز کردیا گیا۔پویس حکام نے بتایا کہ بم دھماکے کے نتیجے میں 3 اہلکار شہید ہوئے جب کہ 19 زخمی ہیں، شہید اہلکاروں کی لاشوں کو ضابطے کی کارروائی اور زخمی ہونے والے اہلکاروں کو طبی امداد کی فراہمی کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔(جاری ہے)
پولیس حکام نے اس واقعے کو دہشت گردی کا حملہ قرار دیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی بلوچستان کے علاقے مستونگ میں لک پاس کے مقام پر خود کش دھماکہ ہواتھا۔خود کش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑادیا تھا۔ بتایا گیا تھا کہ لک پاس پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل کے اعلان پر دھرنا دیا جا رہا تھا کہ ایک دہشتگرد نے خود کو بم سے اڑادیا تھا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق کسی جانی نقصان کی اطلاعات سامنے نہیں آئی تھیں۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا تھا جبکہ ریسکیو اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ کی طرف روانہ کر دی گئیں تھیں۔ پولیس کے مطابق تلاشی لینے کے دوران مشکوک شخص نے خود کو دھماکے سے اڑا دیاتھاجبکہ واقعہ کے حوالے سے مزید تحقیقات کی جارہی تھیں ۔ لیویز ذرائع کا کہنا تھا کہ دھماکہ دھرنے کے مقام سے کچھ فاصلے پر ہوا تھا۔ بتایا گیا تھا کہ لک پاس میں بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل گروپ)کی جانب سے دئیے گئے دھرنے کے مقام کے قریب خود کش دھماکہ ہواتھا ۔دھرنے میں موجود رضا کاروں نے مشکوک شخص کو روکاتھا ۔ حملہ آور نے دھرنے کے مقام سے کچھ دور خود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا ۔تاہم خوش قسمتی سے کسی جانی قسم کا جانی نقصا ن نہیں ہوا تھا۔ خود کش دھماکے کے نتیجے میں بی این پی قیادت اور کارکنا ن محفوظ رہے تھے۔خود کش حملہ آور نے دھرنے کے مقام پر جانے کی کوشش کی تھی۔دھماکے کی زوردار آواز دور تک سنائی دی گئی تھی۔