وزیر اعظم کا سمندر پار پاکستانیوں کیلئے اسلام آباد میں خصوصی عدالتیں قائم کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اور سیز پاکستانیوں کو ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری کی سہولت دی جائے گی تاکہ انہیں پاکستان نہ آنا پڑے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف نے سمندر پار پاکستانیوں کیلئے اسلام آباد میں خصوصی عدالتیں قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری کی سہولت دی جائے گی تاکہ انہیں پاکستان نہ آنا پڑے۔ اسلام آباد میں سمندر پار پاکستانیوں کے پہلے سالانہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایک کروڑ سے زائد پاکستانی مختلف ممالک میں مقیم ہیں اور انہوں نے وہاں شبانہ روز محنت سے اپنا، خاندان اور ملک کے لیے نام کمایا۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی ہمارے سفیر ہیں، آپ ہمارے سروں کے تاج ہیں، بیرون ملک بسنے والے پاکستانیوں نے اپنی محنت اور لگن سے اپنا نام کمایا، ایک کروڑ سے زائد اوورسیز پاکستانیوں نے ملک کی خدمت کی۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہم آپ کی جتنی بھی پذیرائی کریں وہ کم ہے، اس لیے نہیں کہ آپ اربوں ڈالر بھیج رہے ہیں، وہ آپ اپنی محنت عظمت اور دیانت سے بھیج رہے ہیں اور پاکستان کو درپیش فارن ایکسچینج کے چینلج کے گیپ کو پورا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر سچے پاکستانی اور زبردست پروفیشنل ہیں، جو دل میں ہوتا ہے وہی بات ان کے زبان پر ہوتی ہے، اللہ کے کرم سے ان کے ہاتھوں میں پاکستان کا دفاع محفوظ ہے، پاکستان کی طرف کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا اور جو کوئی میلی آنکھ سے دیکھے گا تو اس آنکھ کو پاکستانی پاؤں تلے روند دیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شہباز شریف نے کہا کہ
پڑھیں:
خطے میں امن کیلئے ایران کردار ادا کرنا چاہے تو خیر مقدم کریں گے، وزیراعظم
شہباز شریف کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے فون پر گفتگو ہوئی جس میں انہوں نے بندر عباس کی پورٹ پر ہونے والے دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہارِ افسوس کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ خطے میں امن کیلئے ایران کردار ادا کرنا چاہے تو اس کا خیر مقدم کریں گے۔ شہباز شریف کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے فون پر گفتگو ہوئی جس میں انہوں نے بندر عباس کی پورٹ پر ہونے والے دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہارِ افسوس کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ایرانی صدر کو بتایا کہ پاکستان کا پہلگام حملے سے کوئی تعلق نہیں، پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا ناقابل قبول ہے، پاکستان اپنے حق کا دفاع کرے گا۔ واضح رہے اس سے پہلے ایرانی وزیر خارجہ نے پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں ممالک موجودہ صورتِ حال میں تحمل سے کام لیں، مشکل وقت میں پاکستان اور بھارت کے درمیان افہام و تفہیم کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کو تیار ہیں۔