UrduPoint:
2025-04-16@01:04:30 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مطالبات نہ ماننے پر ہارورڈ یونیورسٹی کےلئے سوا دو ارب ڈالر کی امداد روک دی
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اپریل2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہارورڈ یونیورسٹی کے لئے تقریباً سوا دو ارب ڈالر کی امداد روک دی ۔ ڈوئچے ویلے کی رپورٹ کے مطابق ہارورڈ یونیورسٹی نےامریکی صدر کی انتظامیہ کی طرف سے کیمپس کے اندر کئی طرح کی سرگرمیوں کو روکنے کے متعدد مطالبات مسترد کر دیے تھے اور کہا تھا کہ یونیورسٹی اپنی آزادی یا اپنے آئینی حقوق سے ہرگز دستبردار نہیں ہو گی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ چونکہ ہارورڈ یونیورسٹی نے اپنے کیمپس میں متعدد سرگرمیوں کو روکنے کے مطالبات کو مسترد کر دیا ہے، اس لیے یونیورسٹی کو دی جانے والی تقریبا سوا دو بلین ڈالر سے زیادہ کی امداد اور 60 ملین ڈالر کے دیگر معاہدوں کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔(جاری ہے)
ہارورڈ یونیورسٹی کے صدر ایلن گاربر نے ہارورڈ کمیونٹی کے نام اپنے ایک خط میں لکھا ہے کہ یونیورسٹی اپنی آزادی سے دستبردار نہیں ہو گی اور نہ ہی اپنے آئینی حقوق کو ترک کرے گی ۔
ایلن گاربر نے ہارورڈ کمیونٹی کے نام اپنے مکتوب میں کہا کہ حکومت کو یہ حکم دینے کا کوئی حق نہیں کہ نجی یونیورسٹیاں کیا پڑھا سکتی ہیں، کس کو داخلہ دے سکتی ہیں اور کسے نہیں، کسے ملازمت دے سکتی ہیں اور مطالعے اور تحقیق کے کون سے شعبوں میں وہ پیش رفت کر سکتی ہیں۔یونیورسٹی کے صدر ایلن گاربر نے کہا کہ وائٹ ہاؤس نے مطالبات کی تازہ ترین اور توسیع شدہ ایک اور فہرست بھیجی تھی جس میں تنبیہ کے ساتھ یہ کہا گیا تھا کہ یونیورسٹی کو حکومت کے ساتھ اپنے مالی تعلقات کو برقرار رکھنے کے لئے ان مطالبات کو ماننا ہو گا۔انہوں نے بتایا کہ ہم نے اپنے قانونی مشیر کے ذریعے صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کو آگاہ کر دیا ہے کہ ہم اس کے مجوزہ مطالبات کو قبول نہیں کریں گے۔ ہارورڈ امریکا کی پہلی بڑی یونیورسٹی ہے جس نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اپنی پالیسیوں کو تبدیل کرنے کے دباؤ کو مسترد کیا ہے۔ صدر ٹرمپ امریکا کی معروف یونیورسٹیوں پر یہودی طلبا کے تحفظ میں ناکامی الزام لگاتے رہے ہیں کیونکہ غزہ کی جنگ اور اسرائیل کے لئے امریکی حمایت کے خلاف امریکا بھر کے بہت سے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں مظاہرے ہوتے رہے ہیں۔\932.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ہارورڈ یونیورسٹی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یونیورسٹی کے امریکی صدر سکتی ہیں
پڑھیں:
ایران کو جوہری ہتھیاروں کا خواب دیکھنا چھوڑ دے.ڈونلڈ ٹرمپ
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 اپریل ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر دھمکی دہراتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کا خواب دیکھنا چھوڑ دے ورنہ وہ سنگین ردعمل کے لیے تیار رہے امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ ایران جان بوجھ کر امریکا کے ساتھ جوہری معاہدے میں تاخیر کر رہا ہے اور اسے جوہری ہتھیاروں کے حصول کی کسی بھی مہم کو ترک کرنا ہوگا یا تہران کی جوہری تنصیبات پر ممکنہ فوجی حملے کا سامنا کرنا پڑے گا.(جاری ہے)
صدرٹرمپ نے کہا کہ میرے خیال میں وہ ہمیں ساتھ لے کر چل رہے ہیں ایران اور امریکا دونوں نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ انہوں نے عمان میں مثبت اور تعمیری بات چیت کی ہے ٹرمپ نے کہا کہ ایران جوہری ہتھیاروں کا خواب دیکھنا چھوڑ دے ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہو سکتے یہ پوچھے جانے پر کہ کیا جوابی کارروائی کے لیے امریکا کے آپشنز میں تہران کی جوہری تنصیبات پر فوجی حملہ بھی شامل ہے صدر ٹرمپ نے کہا کہ یقیناً ایسا ہوسکتا ہے. امریکی صدر نے کہا کہ ایرانیوں کو سخت ردعمل سے بچنے کے لیے تیزی سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے کیونکہ وہ جوہری ہتھیار تیار کرنے کے کافی قریب ہیں سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں امریکا اور ایران کے درمیان بالواسطہ مذاکرات ہوئے تھے، لیکن ان میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی تھیدونوں حکومتوں کے درمیان آخری براہ راست مذاکرات اس وقت کے صدر براک اوباما کے دور میں ہوئے تھے جنہوں نے 2015 کے بین الاقوامی جوہری معاہدے کی قیادت کی تھی جسے ٹرمپ نے بعد میں ختم کر دیا تھا اور اپنے پہلے دور صدارت میں ڈونلڈ ٹرمپ نے 2015 میں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے سے دستبرداری اختیار کر لی تھی.