فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی، مالدیپ میں اسرائیلیوں کا داخلہ بند
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
مالدیپ نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ پختہ یکجہتی کے لیے اسرائیلیوں کے داخلے پر پابندی لگا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امت مسلمہ حکمرانوں کی پروا کیے بغیر اسرائیل کے خلاف اٹھ کھڑی ہو، مولانا فضل الرحمان
منگل کو پارلیمنٹ سے اس کی منظوری کے فوراً بعد صدر محمد معیزو نے قانون سازی کی توثیق کردی۔
صدر کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ یہ توثیق اسرائیل کی طرف سے فلسطینی عوام کے خلاف جاری مظالم اور نسل کشی کی جاری کارروائیوں کے جواب میں حکومت کے مضبوط مؤقف کی عکاسی کرتی ہے۔
مالدیپ فلسطینی کاز کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اعادہ کرتا ہے۔
صدر مملکت کے دفتر کے ترجمان نے کہا کہ پابندی کا اطلاق فوری طور پر ہو گا۔
مالدیپ، 1،192 مرجان جزائر پر مشتمل ایک چھوٹی اسلامی جمہوریہ ہے اور یہ اپنے سفید ریتیلے ساحلوں، فیروزی جھیلوں اور رابنسن کروسو طرز کے راستوں کے لیے جانا جاتا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ فروری میں 214،000 غیر ملکی سیاحوں میں سے صرف 59 اسرائیلی سیاحوں نے جزیرہ نما کا دورہ کیا تھا۔
مالدیپ نے سنہ 1990 کی دہائی کے اوائل میں اسرائیلی سیاحوں پر عائد سابقہ پابندی کو ختم کر دیا تھا اور سنہ 2010 میں کچھ عرصے کے لیے تعلقات بحال کرنے کے لیے آگے بڑھا تھا۔
مزید پڑھیے: پاکستان مالدیپ کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے پرعزم ہے، شہباز شریف
مالدیپ میں حزب اختلاف کی جماعتیں اور حکومتی اتحادی غزہ جنگ کی مخالفت کے بیان کے طور پر موئزو پر اسرائیلیوں پر پابندی لگانے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں تھے۔
اسرائیل کی وزارت خارجہ نے گزشتہ سال اپنے شہریوں پر زور دیا تھا کہ وہ مالدیپ کا سفر کرنے سے گریز کریں۔
غزہ کی وزارت صحت نے اتوار کے روز بتایا کہ 18 مارچ سے جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے کم از کم 1،613 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جس سے جنگ شروع ہونے کے بعد سے شہادتوں کی مجموعی تعداد 50،983 ہو گئی ہے۔ تاہم دیگر ذرائع کے مطابق شہادتوں کے یہ اعدادوشمار اس سے زیادہ ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل اسرائیل پر پابندی اسرائیلی شہریوں پر پابندی غزہ مالدیپ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل اسرائیل پر پابندی اسرائیلی شہریوں پر پابندی مالدیپ پر پابندی کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
مالدیپ نے اسرائیلی پاسپورٹ کے حامل افراد کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی
مالدیپ نے غزہ کے مظلوم فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے اسرائیلی پاسپورٹ رکھنے والے افراد کے ملک میں داخلے پر پابندی لگا دی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مالدیپ کی پارلیمان سے منظوری کے بعد اس فیصلے کی توثیق صدر محمد معیزو نے بھی کردی جو فوری طور پر نافذالعمل ہوگا۔
مالدیپ کے صدر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امیگریشن قانون میں یہ ترمیم اسرائیل کی غزہ میں کی جانے والی "ظالمانہ کارروائیوں" کی مذمت کے طور پر کی گئی ہے۔
نئے قانون کے تحت اسرائیلی پاسپورٹ رکھنے والے افراد مالدیپ میں داخل نہیں ہو سکیں گے، تاہم دہری شہریت رکھنے والے افراد کسی دوسرے ملک کے سفری دستاویزات کے ذریعے ملک میں داخل ہو سکتے ہیں۔
یہ تجویز سب سے پہلے مئی 2024 میں اپوزیشن کے رکنِ پارلیمان میکائل احمد نسیم نے پیش کی تھی، جسے سیکیورٹی سروسز کمیٹی نے منظور کیا اور 308 دن بعد پارلیمان سے مکمل منظوری حاصل کی گئی۔
علاوہ ازیں صدر معیزو نے فلسطینی علاقوں میں انسانی ضروریات کا جائزہ لینے کے لیے ایک خصوصی ایلچی مقرر کرنے اور “فلسطین سے یکجہتی” کے عنوان سے فنڈ ریزنگ مہم شروع کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
یاد رہے کہ صرف 2023 میں 11 ہزار سے زائد اسرائیلی سیاحوں نے مالدیپ کا دورہ کیا تھا، تاہم غزہ میں جاری تنازع کے باعث 2024 میں یہ تعداد کم ہو گئی۔
مالدیپ کی جانب سے پابندی کے جواب میں اسرائیلی وزارت خارجہ نے اپنے شہریوں، خصوصاً دہری شہریت رکھنے والوں کو مالدیپ کا سفر نہ کرنے اور وہاں سے نکلنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ وہاں قونصلر خدمات محدود ہیں۔
مالدیپ 98 فیصد سے زائد مسلمان آبادی پر مشتمل ہے اور اس نے ماضی میں بھی اسرائیلی سیاحوں پر پابندی عائد کی تھی جو 1990 کی دہائی میں ختم کر دی گئی تھی۔
البتہ 2010 میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات معمول پر لانے کی کوشش کی گئی لیکن یہ مہم بھی 2012 میں ناکام ہو گئی تھی۔