حکومت سندھ کا تکراری تونسہ کینال کھولنے پر ارسا سے سخت احتجاج، فوری بند کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
حکومت سندھ نے تکراری تونسہ کینال کھولنے پر ارسا کے آگے سخت احتجاج کرتے ہوئے اسے فوری طورپر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے ٹی پی لنک کینال بند کرنے کے لئے ارسا کو احتجاجاً خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ اپریل کے پہلے ہی عشرے سندھ کو %62 فیصد پانی کی قلت کا سامنہ ہے جب کہ پنجاب کے کینالز 54 فیصد پانی کی قلت برداشت کررہے ہیں۔
جام خان شورو نے مزید کہا کہ ٹی پی لنک کینال کھولنے کی وجہ سے سندھ میں مزید پانی کی قلت بڑھ جائے گی، سندھ میں پینے کا پانی نہیں ہے، ٹی پی لنک فوری طور پر بند کی جائے۔
وزیر آبپاشی سندھ نے کہا کہ اس وقت ٹی پی لنک کینال کھولنا سندھ کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔
جام خان شورو کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت خشک سالی کا اعلان کیا گیا ہے، خشک سالی میں ٹی پی لنک کینال کھولنا سندھ سے زیادتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹی پی لنک کینال
پڑھیں:
سندھ حکومت نے پنجاب حکومت کے ارسا کو لکھے خط کو مسترد کردیا
وزیر آبپاشی سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ کو 1991ء کے آبی معاہدہ کے تحت حصے کا پانی دیا جائے، سندھ کے کینالز کو رواں ماہ اپریل کے 10 دنوں میں 62 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے پنجاب حکومت کے ارسا کو لکھے گئے خط کو مسترد کردیا۔ وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے کہا کہ سندھ کو 1991ء کے آبی معاہدہ کے تحت حصے کا پانی دیا جائے، سندھ کے کینالز کو رواں ماہ اپریل کے 10 دنوں میں 62 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی۔ جام خان شورو کا مزید کہنا تھا کہ 1991ء کے پانی معاہدہ کے تحت پنجاب کے کینالوں کو 54 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی، آبی معاہدہ 1991ء کے تحت تمام صوبوں کو پانی کی کمی برابری کی بنیاد پر برداشت کرنی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں اس وقت کپاس اور چاول کی کاشت ہونی چاہئے، ہم صرف پینے کا پانی دے پا رہے ہیں، اس وقت پنجاب میں گندم کی کٹائی کی جارہی ہے۔