چینی صدر اور  ویتنام کی اعلی قیادت  کی چین-ویتنام عوامی گالا کے نمائندوں سے ملاقات WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ :چین کے صدر  شی جن پھنگ نے   ویتنام کی  کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے    جنرل سیکریٹری تولام اور   ویتنام کے صدر لونگ کونگ کے ساتھ   ہنوی انٹرنیشنل کانفرنس سنٹر میں  چین-ویتنام عوامی گالا کے نمائندوں سے ملاقات کی ۔شی جن پھنگ نے “اچھی ہمسائیگی اور دوستی کی ترقی اور مشترکہ مستقبل کا ایک نیا باب” کے عنوان سے ایک تقریر کی۔

 شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور ویتنام کی دوستی دونوں عوام کے درمیان یکجہتی اور تعاون سے پھل پھول رہی ہے۔ دونوں فریق     سوشلسٹ راستے پر چلنے میں مضبوطی سے ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں جو ان کے قومی حالات کے مطابق ہے اور سوشلسٹ تعمیر کے مقصد میں مسلسل نئی کامیابیاں حاصل کر رہے ہیں۔ شی جن پھنگ نے  نشاندہی کی کہ عوام تاریخ کے خالق ہیں اور دونوں عوام کی حمایت چین ویتنام ہم نصیب معاشرے  کی تعمیر کے لیے ایک مضبوط بنیاد ہے۔ نوجوان ہمارا  مستقبل اور امید ہیں۔

اگلے تین سالوں میں، چین ویتنام کے نوجوانوں کو “ریڈ سٹڈی ٹور” کے لیے چین آنے کی دعوت دے گا تاکہ ہم دونوں جماعتوں اور ممالک کے رہنماؤں کی پرانی نسل کے انقلابی نقش قدم پر چلیں،  اور دونوں ممالک کی سوشلسٹ  تعمیر   اور  اسٹریٹجک اہمیت کے حامل چین ویتنام ہم نصیب معاشرے  کی تعمیر کے لیے نوجوانوں کی طاقت کو اکٹھا کریں۔تو لام نے کہا کہ دوستانہ تعاون ہمیشہ سے ویتنام اور چین تعلقات کا مرکزی دھارا رہا ہے۔ چین کی  پارٹی، حکومت اور عوام نے قومی آزادی، قومی اتحاد اور تعمیر کے عمل میں ویتنام کی بے لوث مدد کی ہے جسے ویتنام ہمیشہ یاد رکھے گا۔ اسٹریٹجک اہمیت کے حامل  ہم نصیب معاشرے    کی تعمیر ویتنام اور چین کے تعلقات کو ایک نئے مرحلے میں لے جائے گی اور انسانی ترقی اور پیشرفت میں اہم کردار ادا کرے گی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: چین ویتنام ویتنام کی

پڑھیں:

چینی صدر کا دورہ جنوب مشرقی ایشیا، آزاد تجارت پر زور

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 اپریل 2025ء) چین کے صدر شی جن پنگ رواں ہفتے اپنے دورہ جنوب مشرقی ایشیا کے دوران چین کو ''استحکام اور یقین‘‘ کے ایک ستون کے طور پر پیش کرتے ہوئے آزاد تجارت کی اہمیت پر زور دے رہے ہیں۔ اس دورے کے پہلے مرحلے میں پیر کے روز ہنوئی پہنچنے پر ویتنام کے صدر لوونگ کوانگ نے ایک پروقار تقریب میں اپنے چینی ہم منصب کو خوش آمدید کہا۔

شی نے تین روزہ دورے پر ملائیشیا جانے سے قبل آج منگل کو ویتنام کی کمیونسٹ پارٹی کے بانی ہو چی من کے مزار پر حاضری دی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ ان کا دورے کا اختتام کمبوڈیا میں ہو گا۔ ہنوئی میں شی نے ویتنام کی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکرٹری ٹو لام سےملاقات کی۔ اس موقع پر چینی صدر کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک ایک ''ہنگامہ خیز دنیا میں قابل قدر استحکام اور یقین لائے ہیں۔

(جاری ہے)

‘‘

چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق چینی صدر نے مزید کہا، ''معاشی عالمگیریت سےمستفید ہونے والے ممالک کے طور پر چین اور ویتنام دونوں کو اپنا اسٹریٹجک عزم مضبوط کرنا چاہیے، یکطرفہ غنڈہ گردی کی مشترکہ کارروائیوں کی مخالفت کرنی چاہیے، عالمی آزاد تجارتی نظام کو برقرار رکھنا چاہیے اور عالمی صنعتی اور سپلائی چین کو مستحکم رکھنا چاہیے۔

‘‘

چین اور ویتنام نے سپلائی چیناور ایک مشترکہ ریلوے منصوبے میں تعاون کے سلسلے میں یادداشتوں پر دستخط کیے اور شی نے چین کو ویتنام کی زرعی برآمدات تک زیادہ رسائی کا وعدہ بھی کیا۔ خیال رہے کہ دونوں ایشیائی رہنماؤں کی یہ ملاقات ایک ایسے موقع پر ہوئی، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرفس کے نفاذ کے بعد دنیا پھر کی معیشتیں ہلچل کا شکار ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ملاقات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ چین اور ویتنام ''یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ہم امریکہ کو کیسے نقصان پہنچائیں۔‘‘ ملائیشیا میں شی کی چین اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی 10 رکنی ایسوسی ایشن (آسیان) کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے پر بات چیت کی توقع ہے۔

آسیان کے سیکرٹری جنرل کاؤ کم ہورن نے چینی سرکاری میڈیا کو بتایا کہ اس معاہدے سے چین اور بلاک کے اراکین کے درمیان بہت سے محصولات ختم ہو جائیں گے۔

انہوں نے ریاستی نشریاتی ادارے کے انگریزی چینل سی جی ٹی این کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا، ''ہم بہت سے شعبوں میں ٹیرفس کو صفر پر لائیں گے اور پھر انہیں دیگر تمام شعبوں تک وسعت دی جائے گی۔‘‘

شی جن پنگ ملائیشیا میں بدھ کی صبح شاہ سلطان ابراہیم اور بعد میں وزیر اعظم انور ابراہیم سے ملاقات کریں گے۔ انور ابراہیم نے جون میں چین کو ''سچا دوست‘‘ قرار دیا تھا اور نومبر 2022ء میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے وہ تین بار چین کا دورہ کر چکے ہیں‌۔

جنوبی بحیرہ چین پر چین کے دعوے، ویتنام اور ملائیشیا دونوں کے ساتھ تنازعے کا باعث ہیں۔ انور نے گزشتہ ستمبر میں اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ ملائیشیا بحیرہ جنوبی چین میں تیل سے مالا مال سمندری علاقے میں اپنے تیل اور گیس کی تلاش کو روکنے کے لیے چین کے مطالبات کے سامنے نہیں جھکے گا ان کے بقول ان کی یہ سرگرمیاں اپنے ملکی پانیوں میں ہیں۔

شکور رحیم ایسوی ایٹڈ پریس کے ساتھ

ادارت: افسر بیگ اعوان

متعلقہ مضامین

  • چینی صدر کا  ویتنام کا سرکاری دورہ کامیابی سے مکمل
  •  چینی صدر کی ویتنام میں مختلف تقر یبات میں شرکت
  • چھیوشی میگزین میں شی جن پھنگ کے اہم مضمون  “ثقافتی طاقت کی تعمیر کو تیز کرنا” کی اشاعت
  • چینی صدر کا دورہ جنوب مشرقی ایشیا، آزاد تجارت پر زور
  • چین ویتنام ہم نصیب معاشرہ تشکیل دینا عالمی اہمیت کا حامل ہے، چینی صدر
  • شی جن پھنگ کے پسندیدہ تاریخی اقوال ” چین- ویتنام سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ پر لانچ
  • ” شی جن پھنگ کے پسندیدہ تاریخی اقوال ” چین- ویتنام سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ پر لانچ
  • مسلم لیگ (ن) کا عوامی رابطہ مہم کیلیے لاہور میں سیکریٹریٹ کے قیام کا فیصلہ
  • چینی صدر ویتنام کے سرکاری دورے پر ہنوئی پہنچ گئے