رحیم یار خان: کسانوں کا ڈپٹی کمشنر آفس و پریس کلب پر احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
— فائل فوٹو
رحیم یارخان میں ڈپٹی کمشنر کے آفس کے باہر اور پریس کلب کے سامنے کسانوں نے احتجاج کیا ہے۔
اس موقع پر کسان رہنما نے کہا کہ پنجاب حکومت کسانوں سے 3 ہزار 900 روپے من گندم کی خریداری یقینی نہیں بنا سکی۔
کسان رہنما نے کہا کہ پنجاب حکومت کاشت کاروں کا استحصال کر رہی ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ کسانوں کو ہر ماہ ایک مرتبہ نہری پانی دینے کا نوٹیفکیشن دیا گیا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پانی نہیں ہو گا تو فصلیں کیسے کاشت ہوں گی؟
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
حکومت سندھ کا تکراری تونسہ کینال کھولنے پر ارسا سے سخت احتجاج، فوری بند کرنے کا مطالبہ
حکومت سندھ نے تکراری تونسہ کینال کھولنے پر ارسا کے آگے سخت احتجاج کرتے ہوئے اسے فوری طورپر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے ٹی پی لنک کینال بند کرنے کے لئے ارسا کو احتجاجاً خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ اپریل کے پہلے ہی عشرے سندھ کو %62 فیصد پانی کی قلت کا سامنہ ہے جب کہ پنجاب کے کینالز 54 فیصد پانی کی قلت برداشت کررہے ہیں۔
جام خان شورو نے مزید کہا کہ ٹی پی لنک کینال کھولنے کی وجہ سے سندھ میں مزید پانی کی قلت بڑھ جائے گی، سندھ میں پینے کا پانی نہیں ہے، ٹی پی لنک فوری طور پر بند کی جائے۔
وزیر آبپاشی سندھ نے کہا کہ اس وقت ٹی پی لنک کینال کھولنا سندھ کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔
جام خان شورو کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت خشک سالی کا اعلان کیا گیا ہے، خشک سالی میں ٹی پی لنک کینال کھولنا سندھ سے زیادتی ہے۔