اسلام آباد:

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں واپڈا کے لیے خریدی گئی 27 ہزار 179 ایکڑ زمین محکمے کے نام منتقل نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

جنید اکبر خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں 4 ارب 85 کروڑ روپے کی زمین واپڈا کے نام منتقل نہ ہونے کا آڈٹ اعتراض زیر بحث آیا۔

آڈیٹر جنرل حکام نے بتایا کہ واپڈا نے مختلف منصوبوں کے لیے 27 ہزار 179 ایکڑ زمین حاصل کی تھی اور یہ زمین 1981 سے 2021 کے درمیان خریدی گئی، 40 سالوں سے اس زمین کو واپڈا کے نام پر منتقل نہیں کیا گیا، حاصل کردہ زمین کی غیر منتقلی کے باعث حکومت کو مالی نقصان ہوا ہے۔

سیکریٹری آبی وسائل نے بتایا کہ اس میں ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے یہ صوبائی معاملہ ہے، صوبائی چیف سیکریٹریز کو ہم ہر ماہ درخواست بھیجتے ہیں لیکن وہ نہیں کرتے۔

ثناء اللہ مستی خیل نے کہا کہ کمیٹی کو وزرائے اعلیٰ اور چیف سیکریٹریز کو ڈائریکشن بھیجنی چاہیے۔

نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ایک سال سے بند ہونے کا انکشاف

حکام وزارت آبی وسائل نے بتایا کہ نیلم جہلم منصوبہ مئی 2024 سے بند پڑا ہے، نیلم جہلم منصوبے کی سرنگ بیٹھنے کی وجہ سے اسے بند کرنا پڑا۔

پی اے سی ارکان نے منصوبے کی بندش پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

آڈٹ حکام کے مطابق نیلم جہلم منصوبے کے کنٹریکٹ کی خلاف ورزی سے بھی قومی خزانے کو بھاری نقصان ہوا، داسو اور بھاشا ڈیم پروجیکٹس کے لیے زمین کے حصول میں مشکلات درپیش ہیں۔

ثناء اللہ مستی خیل نے کہا کہ یہاں پارلیمنٹ ہاوس سے ایم این اے گرفتار ہو جاتے ہیں ان کو ڈیم کے لیے زمین نہیں مل رہی، پاکستان میں ہونے کو سب کچھ ہو جاتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہونے کا کے لیے کے نام

پڑھیں:

سندھ اور پنجاب میں سیکڑوں ایکڑ پر لگی گندم کی فصل آگ لگنے سے جل کر راکھ ہوگئی

 

سندھ اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں سیکڑوں ایکڑ پر لگی گندم کی فصل میں آگ لگنےسے کروڑوں روپے کی گندم جل کر راکھ ہوگئی۔
گزشتہ دو ہفتوں کے دوران گندم کی فصل میں آگ لگنےکے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
لودھراں میں دو ہفتوں میں 30 اور حافظ آباد میں ایک ہفتے میں 17 واقعات میں 300 ایکڑ پر گندم جل گئی۔
ساہیوال، ڈی جی خان،سرگودھا،گوجرانوالا، بہاول پور اور شکرگڑھ میں بھی آگ سے کئی ایکڑ گندم جل کر راکھ ہوگئی جس کے باعث کاشت کاروں کا کروڑوں کا نقصان ہوا۔
سندھ میں نوشہرو فیروز میں بھی گندم کی فصل میں آگ لگنے سے لاکھوں کا نقصان ہوا۔
آگ لگنے کی وجوہات معلوم نہیں کی جاسکی ہیں تاہم ریسکیو حکام کے مطابق گندم کو آگ لگنے کی عام وجہ گندم کی باقیات کو جلانا ہے جس سے ساتھ کھڑی فصل کو آگ لگ جاتی ہے، بعض اوقات گندم کی فصل کے ساتھ سے گزرتے افراد جلتی سگریٹ کھیتوں میں پھینک دیتے ہیں اس سے بھی آگ لگ جاتی ہے۔
ریسکیو حکام نے مزید بتایا کہ شکرگڑھ میں باراتیوں کی جانب سے کی جانے والی آتش بازی سےگندم کےکھیت میں آگ لگی۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • تربیلا، منگلا، چشمہ ریزروائر میں پانی کا ذخیرہ 16 لاکھ 67 ہزار ایکڑ فٹ ہے: ترجمان واپڈا
  • ریکوڈک منصوبے کیلیے 6.4 ارب ڈالر کا فنانشنل کلوژر آئندہ ماہ ہوگا
  • عالمی بینک کی پاکستان کیلیے 108 ملین ڈالر کی اضافی فنانسنگ کی منظوری
  • ریڈ لائن منصوبہ مکمل ہونے میں مزید دو سال لگیں گے، میئر کراچی
  • روئے زمین پر کوئی طاقت پاکستان کو ختم نہیں کرسکتی، قائداعظم کا 1947 میں تاریخی خطاب
  • روئے زمین پر کوئی طاقت پاکستان کو ختم نہیں کر سکتی، قائد اعظم کا تاریخی خطاب
  • مودی سرکار کا "پانی پر بیانیہ " بھی "شرم سے پانی پانی " ہو گیا، دریائے جہلم میں اضافی پانی چھوڑنے کی حقیقت سامنے آ گئی
  • دریائے جہلم میں اضافی پانی چھوڑنے کے حوالے سے بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب
  • سندھ اور پنجاب میں سیکڑوں ایکڑ پر لگی گندم کی فصل آگ لگنے سے جل کر راکھ ہوگئی
  • تربیلا، منگلا، چشمہ میں قابل استعمال پانی کا کل ذخیرہ 16 لاکھ 35 ہزار ایکڑ فٹ ہے، ترجمان واپڈا