چینی لیڈر شپ کی ڈپلومیسی کا 2025میں نیا آغاز اور اس میں چھپے گہرے معنی WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ :چین کے صدر شی جن پھنگ ویت نام، ملائیشیا اور کمبوڈیا کے سرکاری دورے کر رہے ہیں ۔ یہ سال 2025 میں چینی رہنما کا پہلا بیرونی دورہ ہے اور ساتھ ہی چینی قیادت کی مرکزی ہمسائیگی کے امور پر ہونے والی کانفرنس کے فوراً بعد چینی رہنما کا ہمسایہ ممالک کا پہلا دورہ بھی ہے۔ بین الاقوامی صورتحال غیر مستحکم ہے، اور امریکی ٹیرف جنگ نے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے ۔ ایسے وقت میں، کیا چینی لیڈرشپ کی ڈپلومیسی کا یہ آغاز محض رسمی ملاقاتوں اور تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ہے، یا اس کے پیچھے کوئی گہرا مقصد ہے؟ یہی وہ سوال ہے جس کی وجہ سے اس دورے پر کئی حلقوں کی توجہ مرکوز ہے۔ درحقیقت، میرے خیال میں مبصرین ضرورت سے زیادہ سوچ رہے ہیں۔

چینی لیڈرشپ کےموجودہ دورے میں کسی خفیہ منصوبے یا کسی بڑے کھیل کی تلاش کی قطعی ضرورت نہیں۔ ایسی قیاس آرائیاں چین کے مستحکم اسٹریٹجک وژن کو نہ سمجھنے کے مترادف ہیں۔ چین ہمیشہ سے اپنی ہمسائیگی کی ڈپلومیسی کو اہمیت دیتا رہا ہے جو انسانی ہم نصیب معاشرے کے پرچم کو بلند کرتے ہوئے پڑوسی ممالک کے ساتھ مل کر ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے ہے۔ یہ ڈپلومیسی کبھی بھی دنیا میں سر اٹھانے والے کسی بھی شیطانی منصوبوں ،ان سے اٹھتے طوفانوں یا منفی رجحان سے متاثر نہیں ہوگی، نہ ہی چین کبھی چالاکی سے کام لے گا، یا علیحدگی کی دیوار کھڑی کرےگا ،یا کسی کے خلاف گروہ بندی کرے گا، یا کسی کو دباو میں لیتے ہوئے اپنی بالادستی کو برقرار رکھنے کی کوشش کرےگا۔

ہمسائیگی کے امور کی حالیہ مرکزی کانفرنس میں چینی قیادت نے واضح کیا کہ موجودہ دور میں چین اور اس کے پڑوسی ممالک کے تعلقات جدید تاریخ کے بہترین دور سے گزر رہے ہیں، اور ساتھ ہی یہ خطہ عالمی تبدیلیوں کے ساتھ ایک گہرے تعلق میں داخل ہو چکا ہے۔ ہمیں شی جن پھنگ کے نئے دور میں چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلزم کے نظریات کی رہنمائی میں، پارٹی اور ملک کے مرکزی مقاصد پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، داخلی اور بین الاقوامی دونوں پہلوؤں کو یکجا کرنا ہوگا، ترقی اور سلامتی دونوں کو فروغ دے کر انسانی ہم نصیب معاشرے کے پرچم کو بلند کرتے ہوئے،ہمسایہ ممالک کےساتھ امن، سکون، خوشحالی، خوبصورتی اور دوستانہ تعلقات پر مشتمل “پانچ گھرانوں” کی تعمیر کے مشترکہ خواب کو حقیقت بنانا ہوگا۔پرامن ، اچھی ا ور مشترکہ خوشحالی کی سوچ کی حامل ہمسائیگی، قربت، خلوص ،رواداری اور ہم نصیب معاشرے کے تصور اور پالیسی کے اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے تعاون، کھلے پن اور رواداری کی ایشیائی اقدار کو اپنانا ہوگا۔

اعلیٰ معیار کے “بیلٹ اینڈ روڈ” تعاون کو اہم پلیٹ فارم بنانا ہوگا، اور اختلافات کو نظرانداز کرتے ہوئے مشترکہ نکات تلاش کرنے اور مکالمے پر مبنی ایشیائی سلامتی کے ماڈل کو اسٹریٹجک سہارا بنانا ہوگا، تاکہ پڑوسی ممالک کے ساتھ مل کر ایک روشن مستقبل تعمیر کیا جا سکے۔ لہٰذا، ہم دیکھ سکتے ہیں کہ چینی لیڈرشپ کا یہ دورہ نہ صرف دونوں اطراف کے رہنماؤں کی قیادت میں دوستانہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور انہیں بلند کرنے کا موقع ہے، بلکہ یہ ہمسایہ ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو بھی تقویت دے گا۔ “گلوبل ساؤتھ” کے عروج کے اس دور میں، چین اور یہ تینوں ممالک ترقی پذیر ہیں، جن کے ترقیاتی اہداف اور خواب ایک جیسے ہیں۔ تعاون کو گہرا کر کے تینوں ممالک ایک دوسرے کے فوائد کو یکجا کر سکتے ہیں، بین الاقوامی سطح پر ایشیا کی آواز کو مزید بلند کر سکتے ہیں، اور ترقی پذیر ممالک کے حقوق کی نمائندگی کو بڑھا سکتے ہیں۔

مخلصانہ اور دوستانہ ہمسایہ ڈپلومیسی کے تصور کی رہنمائی میں، چین نے ہمیشہ اپنے پڑوسیوں کے ساتھ اچھے تعلقات کے قیام پر یقین رکھا ہے۔ مستقبل میں بھی چین اسی تصور پر کاربند رہے گا، اور پڑوسی ممالک کے ساتھ مل کر ایشیا کو ایک پرامن، خوشحال اور ہم آہنگ خطہ بنانے کی کوشش کرے گا، تاکہ انسانی ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے سفر میں ایشیا کا روشن باب رقم کیا جا سکے۔ اگر ہم یہ کہنا چاہیں کہ سال 2025 میں چینی لیڈرشپ کی ڈپلومیسی کا یہ آغاز دنیا کو کیا پیغام دے رہا ہے تو یہی چند الفاظ ہوں گے کہ خود پر بھروسہ کریں، تعاون کو فروغ دیں، اورراہ راست پر کاربند رہیں۔ دیکھیں، زمین کے دوسرے سرے پر، ایک وائٹ ہاوس نامی اندھیرے کمرے میں، کوئی شخص دن رات یہ سوچ رہا ہے کہ کل دنیا کو خوفزدہ کرنے والا ایک اور بیان کیسے دیا جائے یا ایک اور اقدام کیسے اٹھایا جائے ؟

کیسے غیر یقینی چالوں سے دنیا کو گٹھنوں پر لایا جائے، تاکہ وہ اطاعت کرے۔ سچ کہوں تو، ایسے لوگ چینی دانش مندی کے سامنے قابلِ تحقیر ہیں جو منہ پر میٹھی بات، دل میں کینہ اور ظاہر ی اطاعت اور باطنی مخالفت کا رویہ رکھتے ہیں ۔ خود پر بھروسہ کر کے ایک قوم تعمیر کریں ، تعاون سے دنیا کو سنواریں اور راہ راست پر چل کر دنیا کو پرامن ،خوشحال اور ہم آہنگ بنائیں – یہی وہ قدیم ،با وقار اور سدا بہار مشرقی دانش مندی ہے جو چینی لیڈرشپ کی ڈپلومیسی میں پوشیدہ ہے، اور یہی چینی تہذیب کی روح کی عکاسی کرتی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کی ڈپلومیسی کا

پڑھیں:

اسلام آباد کو دنیا کا خوبصورت شہر بنانے اور سیاحت کے فروغ کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے، چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا

اسلام آباد کو دنیا کا خوبصورت شہر بنانے اور سیاحت کے فروغ کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے، چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)چیئرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت منگل کے روز سی ڈی اے کا ایک اہم اجلاس سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں منعقد ہوا جس میں سی ڈی اے کے ممبر انوائرمنٹ، ممبر پلاننگ، ممبر انجنئیرنگ اور دیگر سینئیر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں اسلام آباد کو مزید خوبصورت اور دلکش بنانے کے ساتھ ساتھ ماحول دوست پودے اور درخت لگانے اور شجرکاری مہم پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا.بریفننگ دیتے ہوئے اجلاس کو بتایا گیا کہ شہر کی پانچ اہم شاہراہوں کو بیوٹیفکیشن کیلئے ابتدائی طور پر منتخب کیا گیا ہے جن میں ایکسپریس وے، مارگلہ روڈ، کلب روڈ، پارک روڈ اور فیصل ایونیو شامل ہیں. ان شاہراہوں پر لین مارکنگ، فٹ پاتھ کی مرمت، میڈین اسٹرپس، گرین بیلٹس اور رائٹ آف وے کو خوبصورت بنانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے.اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ تمام بڑے رانڈ آباٹس کی تزئین و آرائش، میگا پارکس کی بہتری، واٹر فانٹینز کی بحالی، اور اربن فاریسٹ کے منصوبوں کو پانی اور زمین کی آلودگی کم کرنے کیلئے ترجیح دی گئی ہے۔
چیئر مین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کو بتایا گیا کہ تزئین و آرائش اور شاہراہوں کو خوبصورت بنانے کے اس منصوبے کے تحت ماڈل شاہراہوں پر ہارٹیکلچر اور لینڈ سکیپنگ کے کام کے ساتھ ساتھ مناسب جگہوں پر موسمی پھول لگائے جائیں گے. اسی طرح ان شاہراہوں پر خوبصورت پلانٹرز اور لکڑی کی تختیوں کا استعمال کیا جارہا ہے جسے شہریوں کی جانب سے خوب پزیرائی مل رہی ہے. اسی طرح قدرتی پتھروں (بولڈرز)کو بھی شاہراہوں کے اطراف خوبصورتی کیلئے رکھا جائے گا. اسی طرح ان شاہراہوں پر جدید لائٹنگ کا انتظام بھی یقینی بنایا جا رہا ہے.اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ چئیرمین سی ڈی اے کی ہدایت پر ہر سیکٹر میں پارکس کی مکمل اپ گریڈیشن کی جائے گی جسمیں ٹریکس، جھولے، جدید لائٹنگ اور ہارٹیکلچر کے کام شامل ہونگے.چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے ہدایت کی کہ سی ڈی اے کے 23 واٹر فائونٹینز کو جلد از جلد فعال کیا جائے اور انکے اطراف خوبصورت لائٹنگ نصب کی جائیں۔
انہوں نے ہدایت کی کہ کلب روڈ، فیصل ایونیو، جناح ایونیو، مارگلہ روڈ اور ایکسپریس ویسمیت تمام اہم شاہراہوں پر مستقل بنیادوں پر خوبصورت لائٹس نصب کی جائیں۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ پودوں کی دیکھ بھال کیلئے اسپرنکلر سسٹم کو موثر بنایا جائے تاکہ پانی کی کمی کی وجہ سے پودوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے اور اپنے مقررہ وقت کے اندر بڑے ہوں.چئیرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ سی ڈی اے نرسری میں خوبصورت پودے اور بیج جنکو عوام کو انتہائی سستے داموں فراہمی کیلئے موبائل ایپ متعارف کروائی جائے تاکہ سی ڈی اے نرسری سے پودے بآسانی شہریوں کو انکے گھروں تک مناسب داموں میں فراہم کئے جائیں. چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد شہر کی خوبصورتی میں اضافے کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد کو دنیا کا خوبصورت شہر بنانے اور سیاحت کے فروغ کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے، چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا
  • چینی صدر ملائیشیا کے سرکاری دورے پر کوالالمپور پہنچ گئے
  • 2025 میں چینی لیڈرشپ کی ڈپلومیسی کا آغاز اور اس میں چھپے گہرے معنی
  • چین دنیا کی مارکیٹ ہے اور تمام ممالک کے لئے ایک موقع ہے، چینی  وزارت خارجہ
  • چین ویتنام کے ساتھ اسٹریٹجک روابط کو مضبوط بنانے کے لئے تیار ہے، چینی صدر
  • چینی اور غیر ملکی فلمی صنعتوں میں گہرا تعاون وقت کا تقاضہ ہے، چینی میڈیا
  • چینی صدر ویتنام کے سرکاری دورے پر ہنوئی پہنچ گئے
  • پاکستان سب سے زیادہ ترسیلات زر وصول کرنے والے دس ممالک میں شامل
  • چین اور انڈونیشیا کے تعلقات میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے ، چینی صدر