پاکستان 2024 میں سب سے زیادہ سولر پینلز درآمد کرنے والا ملک بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2025ء) پاکستان نے 2024 میں دنیا بھر میں سب سے زیادہ سولر پینلز درآمد کرنے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔برطانوی تھنک ٹینک ایمبر کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان نے 70 گیگا واٹ سولر پینلز درآمد کیے ہیں جو دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ درآمدات کسی عالمی سرمایہ کاری یا قومی پروگرام کے تحت نہیں کی گئیں بلکہ صارفین کی ذاتی کوششوں سے ممکن ہوئی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیاہے کہ شمسی اور ہوا کی توانائی پاکستان کے توانائی بحران سے نمٹنے کے لئے اہم ثابت ہوسکتی ہے۔رپورٹ کے مطابق اس سال پاکستان میں سولر پینلز کی مانگ زیادہ تر گھریلو صارفین اور چھوٹے کاروباروں کی طرف سے ہے اور یہ درآمدات ملک بھر میں بجلی کی کل طلب کا تقریبا نصف حصہ ہیں۔(جاری ہے)
دنیا بھر میں شمسی توانائی کی تنصیبات کی تعداد اس سال کے آخر تک 593 گیگا واٹ تک پہنچنے کی راہ پر گامزن ہے اور 2023 میں شمسی توانائی کی تنصیبات میں 86 فیصد کی ریکارڈ ترقی ہوئی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ شمسی توانائی کے پینل گرین ہاس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔شمسی توانائی کی پیداوار فوسل فیول کی ضرورت کو ختم کر کے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی لاتی ہے جس سے فضائی آلودگی میں کمی آتی ہے، ہوا کا معیار بہتر ہوتا ہے اور صحت عامہ پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔پاکستان کی سولر پینلز کی درآمدات نہ صرف توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی بلکہ یہ ملک کو توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لئے ایک اہم قدم بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شمسی توانائی سولر پینلز توانائی کی
پڑھیں:
ایس ای سی پی نے کمپنیز ریگولیشنز مجریہ 2024 میں ترامیم تجویز کردیں
کراچی:سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے کارپوریٹ سیکٹر کے لیے ایک مرکزی رجسٹری کے قیام کی غرض سے کمپنیز ریگولیشنز مجریہ 2024 میں بعض ترامیم تجویز کر دی ہیں۔
تجویز کردہ تبدیلیوں کے مطابق کمپنیوں کو اپنے شیئر ہولڈرز سے حاصل کردہ UBO معلومات کمیشن کو eZfile پورٹل کے ذریعے دیگر متعلقہ ریگولیٹری ریٹرنز/فارمز کے ساتھ جمع کرانا ہوں گی۔ یہ معلومات مالیاتی ادارے ضرورت پڑنے پر حاصل کر سکیں گے۔
مختلف فریقین کی مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں پاکستان کو سال 2022 میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کی گرے لسٹ سے کامیابی کے ساتھ نکال دیا گیا۔ اس کامیابی نے پاکستان کی عالمی ساکھ میں اضافہ کیا، جس سے غیر ملکی سرمایہ کاری کے حصول اور بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک رسائی میں بہتری آئی۔
FATF معیارات کے مطابق UBO رجسٹری میں درست، تازہ ترین اور جامع معلومات کے مؤثر ریکارڈ کو یقینی بنایا جائے گا۔ یہ اصلاحات نہ صرف پاکستان کے عالمی بہترین طریقہ کار کے لیے عزم کو اجاگر کرتی ہیں بلکہ ملک کے مالیاتی نظام میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بھی مضبوط بناتی ہیں۔
مرکزی رجسٹری کا تصور مالی شفافیت کو فروغ دینے اور پاکستان کے اینٹی منی لانڈرنگ/کاؤنٹر فنانسنگ آف ٹیررازم فریم ورک کو FATF، آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے مقرر کردہ عالمی معیارات سے ہم آہنگ کرنے کے لیے پیش کیا گیا ہے۔