ٹرمپ انتظامیہ کا محکمہ خارجہ کی فنڈنگ تقریباً نصف کرنے پر غور، امریکی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
ٹرمپ انتظامیہ نے محکمہ خارجہ کی فنڈنگ تقریباً نصف کٹوتی کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔
امریکی میڈیا نے محکمہ خارجہ میں موجود ایک میمو کی بنیاد پر دعویٰ کیا ہے کہ محکمہ خارجہ اور یو ایس ایڈ کا اگلے مالی سال کا بجٹ 28 اعشاریہ 4 ارب ڈالر کرنے کی تجویز ہے۔
محکمہ خارجہ کے فنڈ میں 27 ارب ڈالر یعنی 48 فیصد کٹوتی کی تجویز پیش کی گئی ہے جبکہ عالمی امن مشنز کے لیے فنڈنگ میں مکمل کٹوتی کی تجویز ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق انسانی بنیادوں پر امداد میں 54 فیصد کمی کی تجویز ہے اور گلوبل ہیلتھ فنڈنگ میں 55 فیصد کٹوتی کی تجویز ہے۔
یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ، نیٹو اور 20 دیگر تنظیموں کی فنڈنگ ختم کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔
دعویٰ کیا گیا ہے کہ 1946 سے جاری فل برائٹ پروگرام بھی ختم کرنے کی تجویز ہے۔
اس میمو پر ردعمل میں امریکن فارن سروس ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ کانگریس کٹوتی کی تجاویز مسترد کر دے، فنڈز میں کٹوتیاں ہوئیں تو چین اور روس خلا پُر کریں گے۔
متنازع تجاویز سے بھرے میمو پر وزیر خارجہ مارکو روبیو کا ردعمل آج آنے کا امکان ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی تجویز ہے کٹوتی کی
پڑھیں:
ٹرمپ انتظامیہ سے بانی کی رہائی میں داد رسی کی امید نہیں رکھتا، شیر افضل مروت
رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ سے بانی پی ٹی آئی کی رہائی میں داد رسی کی امید نہیں رکھتا۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ میں آج اوورسیز پاکستانیوں کے کنونشن میں گیا تھا، یہ وہ لوگ ہیں جو پاکستان کو پال رہے ہیں، سالانہ31 ارب ڈالر پاکستان بھیجتے ہیں۔
شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ پاکستانیوں کو چاہیے اوورسیز پاکستانیوں کی عزت کریں، یہ بیچارے یہاں پراپرٹی بناتے ہیں اور مقامی پاکستانی ان پر قبضہ کرلیتے ہیں۔
انھوں نے کہا حکومت کو چاہیے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائے۔ انکا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ سے بانی پی ٹی آئی کی رہائی میں داد رسی کی امید نہیں رکھتا، میرا خیال ہے شریفوں کے ہاتھ بہت لمبے ہیں۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ کوئی اوورسیز پاکستانی بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی کوشش کرتا ہے تو ستائش کرتا ہوں، امریکا سے اپنے خرچے پر پاکستان آنا اور یہاں پر منتیں ترلے کرنا آسان بات نہیں، میرے خیال میں امریکا سے آئے وفد کو بانی پی ٹی آئی تک رسائی نہیں دی جائےگی۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ اسٹبلشمنٹ پی ٹی آئی سے مذاکرات میں سنجیدہ نہیں۔ ان کا مقصد بانی پی ٹی آئی کو جیل کے اندر رکھنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پہلے ہمیں امید تھی 26ویں آئینی ترمیم نے عدالتوں کا بھی گلا گھونٹ دیا، پی ٹی آئی کے پاس کھانے کیلئے پیسے نہیں تو امریکا میں لابنگ کا پیسہ کہاں سے آیا۔
انھوں نے کہا بل ابھی پڑے ہوئے ہیں، پی ٹی آئی وکلا کے کروڑوں روپے کی نادہندہ ہے، بانی پی ٹی آئی کی سب سے بڑی غلطی یہ ہے کہ پاکستانیوں نے دو تہائی اکثریت کا مینڈیٹ دیا۔
انھوں نے کہا جنید اکبر سمجھدار ہیں ہم نے سیاسی جدوجہد کرنی ہے تو انہیں چیلنج نہیں کرنا چاہیے، ایسے بیانات کہ بندوقوں کی نالیاں صاف کرکے تیاری کریں اس کا مقصد ہے ہم ان کو چیلنج کر رہے ہیں۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ میرے ساتھ جنہوں نے فارورڈ بلاک بنانے کیلئے رابطہ کیا میں نے انہیں منع کردیا، میں نے کہا ہے کہ میں بانی پی ٹی آئی کا ساتھ نہیں چھوڑ سکتا، کسی ایسے فارورڈ بلاک کا حصہ نہیں بنوں گا جو پی ٹی آئی کی تقسیم کا باعث بنے۔